تازہ ترین: برکینافاسو کے چونتیسویں جلسہ سالانہ کا پہلا روز
(بستان مہدی برکینا فاسو، ۲۶؍دسمبر ۲۰۲۵ء، نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ برکینافاسو کا چونتیسواں جلسہ سالانہ ۲۶ سے ۲۸؍دسمبر ۲۰۲۵ء بستان مہدی، واگادوگو میں منعقد ہو رہا ہے۔ امسال مولانا عمر معاذ کولی بالی صاحب نائب امیر جماعت مالی اس جلسہ میں بطور مرکزی نمائندہ شرکت کر رہے ہیں۔
وفود کی آمد: جلسہ میں شمولیت کے لیے ملک بھر سے احباب جماعت قافلہ در قافلہ ایک دن قبل روانہ ہوئے اور رات گئے تک ان وفود کی جلسہ گاہ میں آمد ہوتی رہی۔ بعض قافلے جمعہ کی صبح پہنچے۔ یہاں جلسہ میں شمولیت کے لیے بسیں کرائے پر لی جاتی ہیں۔ ان بسوں پر جلسہ کے بینرز لگانا، ریجن سے روانگی سے پہلے جمع ہونا، کھانا کھلانا اور اجتماعی دعا کے بعد نعروں اور لالہ الا للہ کی صداؤں کے ساتھ روانہ ہونا بہت روح پرور نظارہ ہوتا ہے۔ اسی طرح جلسہ گاہ میں ان وفود کا استقبال اور انہیں رہائش گاہوں تک لے جانا، ربوہ کے جلسوں کی یاد تازہ کرتا ہے۔

جائزہ انتظامات جلسہ
مورخہ ۲۵؍دسمبر کو شام پانچ بجے مکرم کابورے سلیمان صاحب قائمقام امیر جماعت برکینا فاسو نے، افسر جلسہ سالانہ، صدر مجلس خدام الاحمدیہ قائمقام مبلغ انچارج اور دیگر عہدیداران کی معیت میں جلسہ کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ آپ نے لنگر خانہ، جلسہ گاہ لجنہ اماء اللہ، رہائش گاہیں، دفتر جلسہ سالانہ، نمائش، ہیومنٹی فرسٹ اسٹال، ریڈیو جلسہ، سوشل میڈیا آفس، او ر دیگر تمام شعبہ جات اور دفاتر کا دورہ کیا۔
پہلے دن کی کارروائی
صبح سوا چار بجے نماز تہجد سے دن کا آغاز ہوا جو حافظ عطاء النعیم صاحب مبلغ سلسلہ نے پڑھائی۔جلسہ میں شامل ہونے والے وفود گزشتہ روز دور دراز سے سفر کرکے آئے تھے۔ بعض قافلے سارے دن کا طویل سفر کر کے جلسہ گاہ پہنچے تھے۔ اس کے باوجود احباب وخواتین نماز تہجد میں شوق سے شامل ہوئے۔ بعد نماز فجر ’’چندہ کی برکات‘‘ کے عنوان پر پر حافظ محمد بلال طارق صاحب مبلغ سلسلہ نے درس دیا۔

تقریب پرچم کشائی: صبح سوا نو بجے تقریب پرچم کشائی منعقد ہوئی۔ مکرم مہمان خصوصی اور نمائندہ مرکز نے لوائے احمدیت لہرایا جبکہ برکینافاسو کا جھنڈا مکرم قائمقام امیر صاحب نے بلند کیا۔ ملکی قواعد کے مطابق اس موقع پر قومی ترانہ بھی پڑھا گیا۔ مہمان خصوصی نے اجتماعی دعا کرائی۔
حضور انور کا خطبہ جمعہ: دوپہر ایک بجے شاملین جلسہ نے جلسہ گاہ میں بیٹھ کر سیدنا حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ کا خطبہ جمعہ مواصلاتی رابطہ کے ذریعہ براہ راست سنا۔ اس کے لیے احباب جماعت ساڑھے بارہ بجے سے ہی جلسہ گاہ میں جمع ہونا شروع ہو گئے تھے۔ حضور انور کے خطبہ کے لیے بڑی اسکرین کا انتظام کیا گیا تھا۔ احباب نے مکمل خاموشی اور ادب کے ساتھ خطبہ سنا۔
مقامی نماز جمعہ: مہمان خصوصی صاحب نے نماز جمعہ پڑھائی۔ آپ نے خطبہ جمعہ میں سیرت النبی ﷺ کے واقعات بیان کیے۔
معزز مہمانوں کی آمد: سہ پہر تین بجے معزز مہمانان تشریف لانا شروع ہوگئے جن میں روایتی مقامی چیفس، حکومتی نمائندگان پروفیسرز، ڈاکٹرز اور دیگر معززین شامل تھے۔ مہمانوں کا استقبال قائمقام امیر صاحب اور قائمقام مبلغ انچارج مکرم حافظ منظور احمد صاحب اور جلسہ کی انتظامیہ نے کیا۔ مہمانوں کی تواضع مشروبات سے کی جاتی رہی۔
افتتاحی اجلاس: شام پونے چار بجے پہلے اجلاس کی کارروائی بصدارت مرکزی نمائندہ مکرم عمر معاذ صاحب شروع ہوئی۔ جس میں تلاوت اور نظم کے بعد مہمان خصوصی نے جلسہ کے مرکزی موضوع ’’کل برکۃ من محمد‘‘ پر افتتاحی تقریر کی۔ تقریر کا ترجمہ مقامی زبان میں کیاگیا۔ پھر آپ نے افتتاحی دعا کرائی۔




اس کے بعد قائمقام امیر صاحب نے ’’حب الوطن من الایمان‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ پھر معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا گیا۔ اور وقت کی رعایت سے چند ایک کو اپنے تاثرات پیش کرنے کا موقع دیا گیا۔

پرائمری تعلیم اور نیشنل زبانوں کی ترویج کے وزیر کے نمائندہ نے تاثرات پیش کرتے ہوئے کہا: سب سے پہلے اس قدر بڑے جلسہ میں مدعو کرنے کے لیے جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ملک بھر سے اتنے لوگوں کا سفر کرکے یہاں صرف جلسہ سننے کے لیے آنا آپ کی جماعت کی تربیت اور انتظامات کو ظاہر کرتا ہے۔ جلسہ کی تقاریر کے عناوین ظاہر کرتے ہیں کہ یہ جلسہ کیوں ضروری ہے۔ خاص طور پر وطن سے محبت کا موضوع اجاگر کر کے آپ نے پیغام دیا ہے کہ ایک مسلمان کبھی بھی اپنے ملک کے خلاف کسی کارروائی میں شامل نہیں ہوسکتا۔ آپ کی یہ کوشش حکومت وقت کے ویژن کی مددگار ہے۔ آپ کا بہت شکریہ۔
لیو ریجن سے آنے والے مقامی روایتی چیف نے بیان کیا: اللہ تعالیٰ نے اپنی مرضی سے ہمیں جہاں چاہا پیدا کردیا۔ یہ ہماری مرضی سے نہیں ہوا کہ کوئی امیر گھر میں پیدا ہو اور کوئی غریب گھر میں یا کوئی اونچی سمجھی جانے والی برادری یا قبیلہ میں پیدا ہو یا اس کے برعکس۔ اگر یہ سب ہماری مرضی سے نہیں ہوا تو ہم کیوں ایسی باتوں اور ایسی بندشوں میں پڑ کر ایک دوسرے میں تفریق کرتے ہیں۔ ہمیں اپنے مسائل مل جل کر باہم پیار سے حل کرنے چاہیں۔ ایک دوسرے کی مدد کرنی چاہیے یہی انسانیت ہے۔
بستان مہدی کے علاقے کے چیف نے کہا: جب تین دہائیاں قبل ہمارے والد نے یہ زمین جماعت احمدیہ کو دی تھی تو انہوں نے ایسے ہی نہیں دے دی تھی بلکہ اس سے پہلے تحقیق کی تھی اور جماعت احمدیہ کے بارے میں معلومات لی تھیں۔ اس لئے زمین دی تھی کہ جماعت احمدیہ ایک پرامن اور محب وطن جماعت ہے۔
میڈیا ٹاک: سیشن کے اختتام پر معزز مہمانان جلسہ گاہ سے باہر تشریف لائے اور مقامی میڈیا سے گفتگو کی۔
دورہ نمائش: مہمانان گرامی کو نمائش کا دورہ کرایا گیا۔ نمائش میں جماعتی کتب، متفرق ایونٹس کی تصاویر، خلفائے کرام کی تصاویر اور دیگر بہت کچھ رکھا گیا ہے۔ مہمانوں نے نمائش کے دورے کو سراہا۔ مہمانوں کی خدمت میں جماعتی کتب کے تحائف پیش کیے گئے۔
شام ساڑھے چھ بجے مغرب و عشاء کی نمازیں جلسہ گاہ میں ادا کی گئیں پھر شام کا کھانا تقسیم کیا گیا۔
اجلاس شبینہ: رات نو بجے شبینہ اجلاسات کی کارروائی شروع ہوئی۔ امسال پانچ مختلف زبانوں مورے، جولا، بیسا، فل فل دے اور انگریزی میں الگ الگ مقامات پر یہ اجلاسات ہوئے۔ ان اجلاسات میں تقاریر کے بعد سوال و جواب بھی ہوئے۔
FEEMABکا اجلاس: برکینافاسو کے احمدی مسلم طلبہ و طالبات کی تنظیم FEEMABکا اجلاس رات نو بجے منعقد ہوا۔
اساتذہ میٹنگ: برکینافاسو میں پائے جانے والے احمدی اساتذہ و پروفیسرز کا ایک اجلاس جلسہ سالانہ کے موقع پر منعقد ہوتا ہے۔ اس اجلاس کا فائدہ ہے کہ شعبہ تعلیم میں خدمت کرنے والے تمام احباب ایک دوسرے سے متعارف ہوجاتے ہیں اس سے ایک دوسرے کے لیے تعاون کی راہ ہموار ہوتی ہے۔ یہ اجلاس رات نو بجے منعقد ہوا۔
احمدی ڈاکٹرز کی میٹنگ: برکینافاسو میں خدمت کرنے والے احمدی ڈاکٹرز، شعبہ طب کے طلبہ و طالبات اور شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والے دیگر افراد کا ایک اجلاس جلسہ سالانہ کے موقع پر منعقد ہوتا ہے۔ یہ اجلاس رات نو بجے منعقد ہوا۔
ریڈیو جلسہ: جلسہ کے موقع پر بستان مہدی میں ایف ایم ریڈیو کی انسٹالیشن کی جاتی ہے۔ دوران جلسہ مختلف مقامات اور ڈیوٹیوں پر موجودکارکنان بھی ریڈیو کے ذریعہ جلسہ کی کارروائی سے مستفید ہوتے رہتے ہیں۔ اس ریڈیو کی نشریات تقریباً بیس کلومیٹرز تک سنی جا سکتی ہیں۔
سوشل میڈیا: شعبہ سوشل میڈیا نے جلسہ کی مکمل کارروائی براہ راست سوشل میڈیا پر نشر کی۔ جس میں ایکس، فیس بک، یو ٹیوب، انسٹاگرام وغیرہ شامل ہیں۔









