یورپ (رپورٹس)

سویڈن کی کتابوں کی سب سے بڑی نمائش میں جماعت احمد یہ کا سٹال

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ سویڈن کو ۲۵؍تا ۲۸؍ستمبر کو گوتھن برگ میں منعقد ہونے والی ملک کی سب سے بڑی اور معروف کتابی نمائش میں ایک مرتبہ پھر بھرپور انداز سے شرکت کی توفیق ملی۔ یہ نمائش ہر سال لاکھوں علم دوست افراد کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے اور منتظمین کے مطابق امسال بھی تقریباً ایک لاکھ افراد نے نمائش کا دورہ کیا۔ جماعت احمدیہ سویڈن گذشتہ دو دہائیوں سے زائد عرصہ سے باقاعدگی سے اس نمائش میں شامل ہو رہی ہے۔ فالحمدللہ علیٰ ذالک

امسال کتابی نمائش کا مرکزی موضوع ’’محبت‘‘ مقرر کیا گیا تھا۔ اس کے پیش نظر متعدد مشاورتی میٹنگز کے بعد جماعتی اسٹال کا موضوع ’’محبت سب کے لیے، نفرت کسی سے نہیں‘‘ رکھا گیا۔ اس مقصد کے تحت دو نمایاں بینرز تیار کیے گئے۔ ایک پر قرآن کریم کی محبت و رحمت سے متعلق تعلیمات جبکہ دوسرے پر حضرت مسیح موعودؑ اور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے ارشادات اور تصاویر آویزاں کی گئیں۔

نمائش کے چاروں دن، مکرم آغا یحییٰ خان صاحب مبلغ انچارج سویڈن اور مکرم کاشف محمود ورک صاحب مبلغ سلسلہ، سٹال پر موجود رہے اور آنے والے مہمانوں کے سوالات کے جواب دیتے رہے۔ اسی طرح مکرم مہد احمد صاحب طالب علم جامعہ احمدیہ یوکے اور مکرم فرحان احمد صاحب طالب علم جامعہ احمدیہ جرمنی بھی سٹال پر موجود رہے۔ مکرم مامون الرشید صاحب امیر جماعت احمدیہ سویڈن بھی سٹال پر تشریف لائے جبکہ مکرم عبد الحئی صاحب لوکل سیکرٹری تبلیغ نے بعض نوجوانوں کے ساتھ سٹال پر ڈیوٹی دی۔ صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ کی ہدایت پر بعض ممبرات لجنہ اماءاللہ نے بھی مختلف اوقات میں سٹال پر اپنے فرائض انجام دیے۔

گذشتہ سال کی طرح امسال بھی مختلف علمی و فکری مباحثوں کے پروگرام منعقد کیے گئے۔

٭… پہلی ڈسکشن ’’مذہب، انضمام اور اقدار‘‘ کے موضوع پر ہوئی جس میں Jörgen Huitfeldt (چیف ایڈیٹر کوارٹال میگزین)، پروفیسر Lars Trägårdh، مصنف قیصر محمود اور مکرم کاشف محمود ورک صاحب مربی سلسلہ نے شرکت کی۔

٭… دوسری ڈسکشن ’’کیا مذہب محبت کو محدود کرتا ہے؟‘‘ کے موضوع پر تھی جس میں Susanne Rappmann (بشپ گوتھن برگ)، Anita Goldman (مصنفہ)، پروفیسر Jakob Wirén اور مکرم کاشف محمود ورک صاحب شامل تھے۔

بڑی تعداد میں آنے والے مہمانوں نے جماعت احمدیہ کے پیغامِ محبت اور اسلام کی حقیقی تصویر پیش کرنے کی کوشش کو نہایت سراہا۔ متعدد افراد نے اعتراف کیا کہ جماعت احمدیہ اسلام کا جو مدلل، معتدل اور امن پر مبنی چہرہ پیش کرتی ہے وہ ان کے نزدیک نہ صرف قابلِ قبول ہے بلکہ مغربی اقدار کے قریب تر بھی ہے۔ اس موقع پر انہیں بتایا جاتا رہا کہ جماعت کی تعلیمات حضرت مسیح موعودؑ کی دی ہوئی اصل اسلامی تعلیمات کا عملی عکس ہیں جنہیں خلافت احمدیہ کے زیر سایہ دنیا تک پہنچایا جا رہا ہے۔

نمائش میں لائف آف محمد ﷺ، عالمی بحران اور امن کی راہ، Women in Islam اور دیگر متعدد کتب نمایاں طور پر مقبول رہیں اور بڑی تعداد میں تقسیم کی گئیں۔ اسی طرح جماعتی فولڈرز بھی وسیع پیمانے پر تقسیم کیے گئے۔

سویڈش پارلیمنٹ کے سپیکر Andreas Norlén کے علاوہ مختلف پادریوں، لیکچررز، مصنفین اور دیگر شعبہ ہائے زندگی کے نمائندگان نے بھی جماعتی سٹال کا دورہ کیا اور مستقبل میں تعاون کے امکانات کا اظہار کیا۔ مسلمان زائرین نے بھی جماعت کی کاوشوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ سالانہ نمائش جماعت احمدیہ کے لیے تبلیغی لحاظ سے نہایت کامیاب ثابت ہوئی۔ اللہ تعالیٰ ہماری کوششوں میں برکت ڈالے اور ہمیں اسلام احمدیت کا پیغام دنیا کے کناروں تک پہنچانے کی توفیق عطا فرماتا رہے۔ آمین

(رپورٹ: رضوان احمد افضل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

٭…٭…٭

مزید پڑھیں: جرمنی کے مختلف شہروں میں ڈائیلاگ مہم اور آمد مسیح کا اعلان

Related Articles

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button