متفرق شعراء

یہ جلسہ برکتوں کا ہو

خدا کے فضل کے سائے ہوں، ہر پل رحمتوں کا ہو
ہوں جس میں نعمتیں نازل، یہ جلسہ برکتوں کا ہو

جہاں ذکرِ الٰہی سے فضا خوشبو میں ڈھلتی ہے
دُعا سجدوں کی، ہر پل دل کی دنیا کو بدلتی ہے

جہاں ذکرِ الٰہی سے دلوں کو ہے سکوں ملتا
جہاں تسبیح کرنے سے ہو سوزِ اندروں ملتا

جہاں مجلس میں اخلاص و وفا کا درس بکھرا ہو
جہاں کردار میں حلم و حیا کا نور چمکا ہو

جہاں سجدوں میں دل ہر درد سے راحت کو پاتا ہے
جہاں ہر اشک غم کا، نورِ رحمت میں نہاتا ہے

جہاں مردانِ حق صبر و وفا کے گیت گاتے ہیں
جہاں اہلِ صفا ایمان کے قصّے سناتے ہیں

جہاں ہر شخص نیکی کی طرف ہر گام بڑھتا ہو
گریباں دیکھ، دل کے آئنے کو صاف رکھتا ہو

جہاں امید کے جگنو دعاؤں کے سفر پر ہوں
جہاں سب راستے یزداں کی رحمت کے نگر پر ہوں

جہاں عفت کی چادر سے ہر اک چہرہ منور ہو
جہاں تقدیر نیکی اور دعا سے اور بہتر ہو

جہاں اخلاص کی خوشبو میں سب کردار ڈھلتے ہیں
جہاں صدق و صفا کے ہر قدم پہ پھول پھلتے ہیں

جہاں ہر اک نفَس میں ہوں وفا کی لذتیں شامل
جہاں ہر کام میں ہوں راستی کی نیتیں شامل

جہاں سب دل فقط ذکرِ محمدؐ سے معطر ہوں
جہاں حمد و ثنا سے راستے سارے منور ہوں

جہاں مومن کو مومن پر بھروسہ اور محبت ہو
جہاں دنیا کے دکھ کم ہوں، فقط ایماں کی نعمت ہو

جہاں علم و ہنر کی محفلوں سے سب اجالا ہو
یہ جلسہ خیر کی بستی، محبت کا حوالہ ہو

جہاں سنت کے گلدستے ہر اک محفل کو مہکائیں
یہ جلسے نور کے جلوے ہر اک سینے میں لے آئیں

تمہیں بشریٰؔ خدا کے نور کا تحفہ مبارک ہو
مبارک اس تجلّی کا، تمہیں جلسہ مبارک ہو

(بشریٰ سعید عاطف۔ مالٹا)

مزید پڑھیں: چہرے پہ تبسُّم ہے تو آنکھوں میں حیا ہے

Related Articles

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button