ساؤتومے میں معذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر ایک کانفرنس میں جماعت احمدیہ کی شرکت
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ ساؤتومے کو مورخہ ۳؍دسمبر۲۰۲۵ء اقوام متحدہ ساؤتومے کے ایوان میں معذور افراد کے عالمی دن کے حوالے سے ہونے والی ایک قومی نوعیت کی کانفرنس میں شرکت کی توفیق ملی۔ اس کانفرنس کا موضوع ’’معذور افراد کے حالات کا عمومی تجزیہ‘‘ تھا جس کا مقصد اس امر کو اجاگر کرنا تھا کہ معاشرے میں کسی کو پیچھے نہ چھوڑا جائے۔

اجلاس میں ڈاکٹر سیلسو ماتوس وزیرِ صحت، وزیرِ محنت و سماجی تحفظ کے نمائندہ، اقوام متحدہ کے قائمقام کوآرڈینیٹر ڈاکٹر عبداللہ دیارا، معذور افراد کی تنظیموں (OPDs)، سول سوسائٹی، این جی اوز اور اقوام متحدہ کی مختلف ایجنسیوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
یونیسف کے نمائندگان نے کہا کہ اس نوعیت کی مشترکہ شرکت اور مکالمہ ملک میں مساوی مواقع اور انسانی حقوق کے قومی عزم کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

بعض مقررین نے اس امر کی طرف توجہ دلائی کہ عملی طور پر معذور افراد کے لیے خاطر خواہ اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے ایسے پروگرامز کبھی کبھار محض رسمی نوعیت اختیار کر لیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر واقعی کسی کو پیچھے نہیں چھوڑنا تو پھر بنیادی سطح پر پالیسی سازی اور ریاستی ترجیحات میں حقیقی تبدیلی ضروری ہے۔
کھلی بحث کے دوران خاکسار (صدر جماعت احمدیہ و مبلغ سلسلہ ساؤتومے) نے اداروں، حکومت اور فلاحی تنظیموں کو اس طرف توجہ دلائی کہ معذور افراد کے لیے برابری نہیں بلکہ فوقیت ہونی چاہیے۔ درست اعدادوشمار کے ساتھ ایک لائحہ عمل مرتب کر کے انہیں معاشرے کا فعال اور مفید حصہ بنایا جاسکتا ہے۔ اگر کسی مقام پر بجٹ کی کمی کا حوالہ دیا جائے تو اس کے لیے مناسب بجٹ مختص کرنا ناگزیر ہے۔ جماعت احمدیہ نے ہمیشہ کی طرح مستقبل میں بھی معذور افراد کی خدمت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
آخر پر دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ تمام معذور افراد کا حامی و ناصر ہو۔ اللہ تعالیٰ ملک و قوم کا مستقبل بہتر فرمائے اور ہمیں مزید خدمتِ انسانیت کی توفیق عطا فرماتا رہے۔ آمین
(رپورٹ: انصر عباس۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)
٭…٭…٭
مزید پڑھیں: جرمنی کے مختلف شہروں میں ڈائیلاگ مہم اور آمد مسیح کا اعلان



