پیارے بچو! آج کے نئے سوال اور اس کے جواب کے ساتھ حاضر ہیں۔ اور آج کا سوال یہ ہے کہ ہوائی جہاز اپنے پیچھے دوسفید لکیریں کیوں چھوڑ جاتے ہیں؟ پیارے بچو! کیا آپ کو ایسا منظر دیکھنے کا اتفاق ہوا ہے؟ جب آسمان پر 2 سفید لکیریں نظر آتی ہیں جو کچھ دیر میں تحلیل یعنی غائب ہوجاتی ہیں۔ا ٓپ نےکبھی سوچا کہ یہ لکیریں کیوں ہوتی ہیں اور ان کے بننے کی وجہ کیا ہے؟ اگر ہاں تو اس کے پیچھے کافی دلچسپ وجہ چھپی ہوئی ہے۔ درحقیقت متعدد افراد کو تو لگتا ہے کہ یہ لکیریں کسی قسم کے راکٹ کی پرواز کا نتیجہ ہوتی ہیں، مگر ایسا نہیں۔ اگر آپ کو علم نہیں تو جان لیں کہ یہ لکیریں درحقیقت طیاروں کی پرواز کے دوران بنتی ہیں مگر ان کے بننے کی وجہ کیا ہوتی ہے؟ آسمان پر ان سفید لکیروں کو ویپر ٹریلز (vapour trails) کہا جاتا ہے اور یہ درحقیقت ایوی ایشن فیول جلنے کا نتیجہ ہوتی ہیں۔ جب ایندھن جلتا ہے تو وہ کاربن ڈائی آکسائیڈ اور پانی بناتا ہے جو کسی بھی طیارے کے پیچھے ننھے قطروں کو چھوڑ جاتے ہیں۔ اگر آپ زیادہ توجہ سے دیکھیں تو آپ دیکھیں گے کہ طیارے اور ان لکیروں کے درمیان ایک خلا ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ گیس کو ان قطروں کی شکل میں ڈھلنے کے لیے کچھ وقت درکار ہوتا ہے۔ یہ طیاروں کی بلندی، درجہ حرارت اور ہوا میں نمی پر منحصر ہوتا ہے کہ ان لکیروں کی موٹائی اور دورانیہ کتنا ہوتا ہے۔ پتلی اور جلد تحلیل ہونے والی لکیر کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ بلندی پر ہوا میں نمی کم ہے جبکہ موٹی اور دیر تک برقرار رہنے والی لکیر ہوا میں نمی کی نشانی ثابت ہوتی ہے۔ انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے مطابق ان لکیروں سے ابر آلود سطح بڑھتی ہے جس سے زمین کے مجموعی درجہ حرارت پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اِن لکیروں کے بادل سورج کی ریڈی ایشن کو پلٹا دیتے ہیں اور حرارت کو سطح پر چھوڑ دیتے ہیں، جس سے درجہ حرارت بڑھتا ہے۔ آسمان پر ان لکیروں کے دورانیے کا انحصار درجہ حرارت پر ہوتا ہے، جیسے کئی بار وہ فوری طور پر غائب ہو جاتی ہیں جبکہ کئی بار کچھ وقت تک برقرار رہتی ہیں۔ دلچسپ طور پر کئی مرتبہ یہ لکیریں سفید کی بجائے ہلکے گلابی، نارنجی یا سنہری رنگوں میں بھی دکھائی دیتی ہیں۔ اس کی وجہ سورج کی روشنی کا زاویہ ہے جو ان برفانی ذرات پر پڑ کر مختلف رنگ منعکس کرتی ہے۔ ماہرین کے مطابق کونٹریلز کا موسم اور ماحولیاتی تحقیق میں بھی استعمال ہوتا ہے کیونکہ ان سے فضا میں نمی، ہوا کی رفتار اور آب و ہوا کی تبدیلیوں کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ تو بچو! آپ کو آج کا سوال اور اِس کا جواب کیسا لگا؟بچو! اگر آپ کے ذہن میں کوئی سوال ہو تو آپ بھی مجھے لکھ سکتے ہیں ان شا ءاللہ میں آپ کو اس کا جواب دوں گا۔ آپ کا بھائی۔نبیل احمد کاشف۔ جرمنی