ہم احمدی خوش قسمت ہیں کہ اس زمانے میں ہمیں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو ماننے کی توفیق ملی۔ ان کو اللہ تعالیٰ نے حکم اور عدل بنا کر بھیجا اور آپؑ نے قرآن کریم کے چُھپے ہوئے خزانے ہمیں عطا فرمائے اور بےشمار معارف قرآن کریم کے نکال کر ہمارے سامنے رکھے۔ ہماری تعلیم و تربیت کےلیےہمیں واضح طورپر ان احکامات جن کو ہم بعض اوقات سمجھ نہیں سکتے ان کی بھی تشریح فرما کر ہمارےلیےآسان فرما دیا۔ پس اللہ تعالیٰ نے اگر یہ کہا کہ مَیں نے آسان بنایا ہے تو آسان بنانے کےلیےاللہ تعالیٰ نے مختلف وقتوں میں استاد بھی پیدا کر دیے اور اِس زمانے میں علم و عرفان کے دروازے کھولنے کےلیےحضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو بھیجا جنہوں نے ہمیں سب کچھ بتا دیا۔ پس یہ ہماری بدقسمتی ہو گی اگر ہم حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی وضاحت کو، معانی کو، قرآن شریف کی تفسیر کو سمجھ کر اس پر عمل کرنے والے نہ بنیں۔ اللہ تعالیٰ نے تو اس زمانے میں اپنے وعدے کے مطابق اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشگوئی کے مطابق ایک نمائندہ بھیج دیا۔ پس اس کو ماننا، اس کی باتوں کو سننا اور تفاسیر جو انہوں نے قرآن کریم کی کی ہیں ان پر غور کرنا، ان پر عمل کرنا اب ہمارا کام ہے۔ اگر ہم یہ کریں گے تو اپنی زندگیوں کو کامیاب بنانے والے ہوں گے۔ (خطبہ جمعہ فرمودہ ۱۴؍مارچ۲۰۲۵ء، مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل ۴؍اپریل۲۰۲۵ء) مزید پڑھیں: رسول کریم ﷺ کے بیان فرمودہ چند نسخے