مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۳؍نومبر ۲۰۲۵ء بروز جمعرات بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ سائرہ برجیس صاحبہ اہلیہ مکرم پیر ہارون رشید صاحب مرحوم (سربٹن۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور چار مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔ نماز جنازہ حاضر مکرمہ سائرہ برجیس صاحبہ اہلیہ مکرم پیر ہارون رشید صاحب مرحوم (سربٹن۔یوکے) ۱۰؍نومبر ۲۰۲۵ء کو ۹۲ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت ڈاکٹر عبدالحمید چغتائی صاحب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بیٹی، حضرت محمد حسین صاحب مرہم عیسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی پوتی اور حضرت پیر مظہر الحق صاحب رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی بہو تھیں۔ مرحومہ انتہائی نیک، قرآنِ کریم کی تلاوت میں باقاعدہ، صوم وصلوٰۃ کی پابند اور غریبوں کا خیال رکھنے والی خاتون تھیں۔مرحومہ بہت ہمدرد، خدمتِ خلق کے جذبہ سے سرشار، مہمان نواز اور اپنے چندہ جات باقاعدگی سے ادا کیا کرتی تھیں۔ مرحومہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں چار بیٹے اور کثیر تعداد میں پوتے پوتیاں اور نواسے نواسیاں شامل ہیں۔ مرحومہ مکرم پیر بشارت احمد صاحب صدر جماعت نیو ہیم کی والدہ تھیں۔ نماز جنازہ غائب ۱۔مکرمہ مسرت صدیقہ بٹ صاحبہ اہلیہ مکرم شوکت بٹ صاحب( جرمنی ) ۲۸؍اکتوبر ۲۰۲۵ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کے دادا حضرت فضل دین صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔جنہوں نے ۱۸۹۸ء میں بیعت کی سعادت حاصل کی۔مرحومہ نے ایم اے عربی کیا ہواتھا۔ لجنہ کی کلاسوں میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی تحریرات کا آسان اردو زبان میں ترجمہ کیا کرتی تھیں۔ لوکل سطح پر صدر لجنہ کے علاوہ شعبہ تعلیم وتربیت میں خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، ملنسار، خوش اخلاق، مہمان نواز،خلافت سے خاص دلی لگاؤ رکھنے والی مخلص خاتون تھیں۔مرحومہ موصیہ تھیں۔پسماندگان میں شوہر کے علاوہ تین بیٹے شامل ہیں۔آپ مکرم نصیر احمد قمر صاحب (ایڈیشنل وکیل الاشاعت یوکے ) کی ممانی تھیں۔ ۲۔ مکرم مبشر احمد خان صاحب (بریڈ فورڈ یارکشائر۔ یوکے) ۲۵؍ستمبر ۲۰۲۵ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ قادیان میں پیدا ہوئے۔ مرحوم کے والد مکرم مولوی عبد الرحمان صاحب قادیان میں کتب فروش تھے۔آپ مولوی چراغ دین صاحب مرحوم مربی سلسلہ کے بھتیجے تھے۔آپ نے گلاسگو میں بطور صدر جماعت خدمت کی توفیق پائی۔ نماز باجماعت کے پابند، تہجد گزار، بڑے ملنسار اور منکسر المزاج انسان تھے۔ خلافت کے مطیع، والدین کے خدمت گزار اوررحمی رشتوں کا خیال رکھنے والے تھے۔مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں دو بیٹیاں شامل ہیں۔آپ مکرم ڈاکٹر حامد الله خان صاحب(آف یوکے) کی والدہ کے کزن تھے۔ ۳۔مکرم شفیق احمد صاحب ابن مکرم بشیر احمد صاحب (سابق کارکن دفتر خزانہ صدر انجمن احمد یہ ربوہ ) ۲۲؍اکتوبر ۲۰۲۵ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔مرحوم حضرت میاں سلطان احمد صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام و درویش قادیان کے پوتے تھے۔ مرحوم صوم وصلوٰۃ کے پابند ایک نیک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم نبیل احمد صاحب …خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔آپ مکرم حفیظ احمد صاحب …کے بڑے بھائی تھے۔ ۴۔مکرم منیر احمد صاحب ابن مکرم چودھری اللہ دتہ صاحب(ربوہ ) ۱۶ ؍اکتوبر ۲۰۲۵ء کو۹۳ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے چچا مکرم چودھری اللہ داد صاحب کے ذریعہ ۱۹۲۹ء میں ہوا۔ ۱۹۴۷ء میں تقسیم کے بعد آپ اپنے بہن بھائیوں سمیت انڈیا سے ہجرت کر کے پاکستان کے گاؤں بہوڑو چک ۱۸ ضلع ننکانہ میں آکر آباد ہوئے۔آ پ نے اپنی زمین پر ہی ڈیرہ بنایا اور وہاں ایک چھوٹی سی مسجد بھی بنوائی۔۱۹۸۲ء میں بہوڑو سے چک ۳۴ عباسیہ تحصیل لیاقت پور ضلع رحیم یار خاں شفٹ ہو گئے اور وہاں تقریباً ۲۴ سال تک صدر جماعت اور کچھ عرصہ زعیم انصار اللہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ آپ صوم و صلوٰۃ اورتلاوت قرآنِ کریم کے پابند، شریف النفس، مہمان نواز، چندہ جات میں باقاعدہ، غرباء کا خیال رکھنے والے، بہت عاجز، صابر و شاکر، ہر چھوٹے بڑے کو پیار اور محبت سے مسکراتے چہرے کے ساتھ ملنے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ خلافت سے گہرا عقیدت کا تعلق تھا۔ خطبات جمعہ اور MTA کے دیگر پروگرام باقاعدگی سے دیکھتے اورکتب سلسلہ، جماعتی رسائل اور الفضل کا مطالعہ بھی روزانہ بلاناغہ کیا کرتے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور پانچ بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم طاہر منیر بھٹی صاحب …کے والد تھے۔ آپ کے ۲ نواسے مکرم خالد اسد صاحب … اور مکرم محمد فراز صاحب …خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔اسی طرح دو پوتے مکرم کامران خالد صاحب اور مکرم کاشف شہزاد صاحب … زیر تعلیم ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے رحم اور مغفرت کا سلوک فرمائے اور ان کے لواحقین کو صبرِ جمیل کی توفیق عطا فرمائے۔آمین ٭…٭…٭