دوسرے دن کی کارروائی (ہفتہ۲۹؍ نومبر۲۰۲۵ء)مقام: بیت الفتوح، لندن ہیومینٹی فرسٹ انٹرنیشنل کی تاریخی کانفرنس کے دوسرے دن اّول سیشن کا آغاز چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ جرمنی مکرم ڈاکٹر اطہر زبیر صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ اس سیشن میں، بنیادی صحت کی سہولیات تک عام رسائی، کلینیکل صلاحیت اور گورننس کی تعمیر، انٹیگریٹڈ پروگرامز کے اثرات کی لہریں، عالمی نقطۂ نظر کی جانب پیش قدمی، مسائل اور چیلنجز پر مشترکہ غور و فکر (برین اسٹورمنگ)، جیسے موضوعات پر مختلف ماہرین نے اپنے خیالات کا اظہار کیا جبکہ بعض پراجیکٹس اور اُن کے آپریشنز ویڈیوز کے ذریعہ نمایاں کیے گئے۔ ہیلتھ کیئر سروسز اور بعض پروگرامز اور آپریشنز کے لیے حاضرین کو شامل کرکے تفصیلی تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔ بعدازاں چائے کے وقفہ کے بعد چیئرمین بورڈ ہیومینٹی فرسٹ گیمبیا مکرم بابا ایف ٹراوالی صاحب کی زیر صدارت دوسرے سیشن میں کمزور مستفیدین کے لیے خطرات کی صورت میں انتظامات اور حفاظتی پالیسی، قدرتی آفات میں امداد اور اُس کی ضرورت، ملائشیا میں پناہ گزینوں کو درپیش روزمرہ بحران اور جدید دور میں مواخات کے ذریعے کمیونٹی کی دوبارہ تعمیر کے عناوین پر بھی متعلقہ ماہرین نے اپنی آراء پیش کیں۔ اسی سیشن میں طویل ہنگامی ردعمل پر مبنی ایک کیس اسٹڈی میں غزہ کے کنٹری ڈائریکٹر مکرم یاسر شاہین صاحب نے ویڈیو لنک کے ذریعہ غزہ میں پیش آمدہ مشکلات اور ہیومینٹی فرسٹ غزہ کی خدمات کو انتہائی پُراثر انداز میں اُجاگر کیا۔ اس کے بعد انفرادی، چیپٹر اور علاقائی سطح پر تباہی کے لیے تیاری کیسے کریں کے موضوع کو بھی بڑی تفصیل کے ساتھ بیان کیاگیا۔ نماز ظہر و عصر اور دوپہر کے کھانے کے وقفہ کے بعد ٹرسٹی ہیومینٹی فرسٹ انٹرنیشنل مکرم محمد حماد ہارٹر صاحب کی زیر صدارت تیسرے سیشن کا آغاز ہوا جس میں پرنسٹن یونیورسٹی امریکہ کی مشہور و معروف احمدی شخصیت پروفیسر آف اکنامکس، پبلک پالیسی اینڈ فنانس مکرم عاطف میاں صاحب نے ویڈیو لنک کے ذریعہ عالمی قرضوں کے بحران پر تقریر کرتے ہوئے اس کی وجوہات اور تدارک کے بارے میں وضاحت سے روشنی ڈالی اور بعد ازاں حاضرین کے سوالات کے جوابات تفصیل سے دیتے ہوئے برطانیہ، گھانا، افریقہ، چین، سوئٹزر لینڈ، ایپل اور مائیکروسافٹ کمپنیوں کی مثالیں دے کر ایک عام فرد کو بھی قرض سے بچنے کے لیے مفید مشورے دیے۔ ہیومینٹی فرسٹ ہیلتھ اینڈ کیئر کے سی ای او مکرم ماجد خان صاحب نے پائیدار ترقی اور مستقبل کے امکانات کے لیے ایک نمونہ، شفاء کے سفر پر مشتمل ایک ڈاکٹر کی رُوداد میں اپنے عملی تجربے کو ناصر اسپتال گوئٹے مالا کی ڈاکٹر گیبریلا موٹا صاحبہ نے بیان کیا جبکہ آپتھلمولوجی چیئرلویولا یونیورسٹی آف شگاگو کے ڈاکٹر چارلس باؤچرڈ صاحب نےہیومینیٹی فرسٹ کے ہیلتھ کیئر ہسپتالوں میں اے آئی معاونت سےآنکھوں کی نگہداشت کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ جس کے بعد ہیومینٹی فرسٹ ہیلتھ کیئر سروسز کے بارے میں سوالات و جوابات کا ایک سیشن بھی منعقد کیا گیا۔ چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ امریکہ مکرم منعم نعیم صاحب کی زیرصدارت چوتھے سیشن میں اُبھرتی ہوئی شاخیں اثر ڈال رہی ہیں اور رپورٹنگ، تجزیات اور آپریشنز میں ٹیکنالوجی اور اے آئی کا بہترین استعمال کیسے کیا جائے کے موضوعات پر ماہرین نے اپنی اپنی آراء پیش کیں جس کے بعد صدر لجنہ اِماءاللہ یوکے محترمہ قرۃ العین عینی صاحب کی زیرصدارت ایک علیحدہ سیشن منعقد کیا گیا جس میں بعض موضوعات پر تبادلہ خیال کے علاوہ ہیومینٹی فرسٹ خواتین سیکشن میں بہترین کارکردگی کرنے والی رضاکاران میں میڈلز اور سرٹیفکیٹس تقسیم کیے گئے۔ آج کا آخری سیشن امیر جماعت احمدیہ یوکے اور ٹرسٹی ہیومینٹی فرسٹ محترم رفیق احمد حیات صاحب کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن کریم سے آغاز ہوا۔ چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ انٹرنیشنل نے اپنے استقبالیہ خطاب میں محترم امیر صاحب اور دیگر مہمانان کرام کو خوش آمدید کہتے ہوئے ہیومینٹی فرسٹ انٹرنیشنل کے بعض پراجیکٹس کا تفصیل سے ذکر کرتے ہوئے تمام عطیہ دہندگان کا شکریہ ادا کیا اور مستقبل کے ٹارگٹس کا ذکر کرنے کے بعد ان کو کامیابی سے مکمل کرنے کے لیے حاضرین سے دعا کی درخواست بھی کی۔ جس کے بعد ہیومینٹی فرسٹ گیمبیا کے ڈائریکٹر نالج فار لائف مکرم ڈمبا کانڈے صاحب نے گیمبیا میں مسرور اسکول کے قیام، اُس کی تعمیر و ترقی اور کارکردگی کو تفصیل سے بیان کیا۔ بعدازاں مختلف ویڈیوز کے ذریعہ ہیومینٹی فرسٹ پاکستان، بینن اور جرمنی کی مختلف پراجیکٹس میں کی جانے والی خدمات انسانیت کے لیے کارکردگی کو اُجاگر کیا گیا۔ معزز مہمانان میں چیئرمین بورڈ ہیومینٹی فرسٹ گیمبیا مکرم بابا ٹراوالی صاحب، مکرم منصور شاہ صاحب، محترم لارڈ طارق احمد صاحب نے کانفرنس میں بنفس نفیس جبکہ ممبر آف پارلیمنٹ پٹنی محترمہ فلیور اینڈرسن صاحبہ نے اپنے ویڈیو پیغام میں ہیومینٹی فرسٹ کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ادارہ کی کاوشوں کو سراہا اور قابل تعریف قرار دیا۔ محترم امیر صاحب یوکے نے طویل عرصہ سے یوکے، کینیڈا، چاڈ، مالی، بینن، انڈونیشیا، گیمبیا، نائیجیریا، ملائیشیا، یوگنڈا، برکینافاسو، آسٹریلیا، کمبوڈیا، ساؤتھ افریقہ، سیرالیون، سوئٹزرلینڈ، نیوزی لینڈ، افریقہ، امریکہ کے علاوہ بوسنیا میں خدمات انجام دینے والے رضاکاران کو میڈلز اور سرٹیفکیٹس تقسیم کیےجبکہ صدر مجلس انصار اللہ یوکے محترم مرزا وقاص احمد صاحب کو ہیومینٹی فرسٹ انٹرنیشنل کے لیے بہترین خدمات اور ادارہ کی بھرپور مدد کرنے کے اعتراف میں خصوصی ایوارڈ دیا گیا۔ اس کے علاوہ کینیڈا، جرمنی، امریکہ اور یو اے ای کے مالی عطیات دینے والے بعض مخیر عطیہ دہندگان کو بھی میڈلز اور سرٹیفکیٹس دیے گئے۔ اسی طرح مختلف ممالک کی بعض اعلیٰ حسن کارکردگی دکھانے والی لجنات کو بھی میڈلز اور سرٹیفکیٹس دیے گئے۔ امیر جماعت احمدیہ یوکے اور ٹرسٹی ہیومینٹی فرسٹ انٹرنیشنل محترم رفیق احمد حیات صاحب نے اپنے اختتامی خطاب میں کہا کہ سوشل میڈیا اور مصنوعی ذہانت نئی نسل کی سوچ، اقدار اور حقیقت کو متاثر کر رہے ہیں۔ الگورتھم بچوں کی پہچان، روّیے اور فیصلوں پر اثرڈال رہے ہیں۔ اصل مسئلہ ٹیکنالوجی نہیں، بلکہ نسل کی اخلاقی تربیت ہے۔ انہیں مضبوط کردار، تنقیدی سوچ، پرائیویسی کی سمجھ اور ذمہ داری سکھانا ہماری ذمہ داری ہے۔ آنے والا دور ترقی بھی لائے گا اور چیلنج بھی۔ ہمیں بچوں کو صرف مہارت نہیں بلکہ حکمت، اخلاق اور انسانیت سے بھی لیس کرنا ہوگا تاکہ وہ ٹیکنالوجی کے غلام نہیں انسانیت کے خدمت گزار بن سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج دنیا مشکلات سے بھری ہے مگر اسلام جو مسیح موعودعلیہ السلام کے ذریعہ زندہ ہوا، انسانیت کے لیے امید، اتحاد اور امن کا پیغام لاتا ہے۔ اگر ہم ہمدردی، انصاف اور انسانیت کو اپنائیں تو ہم تبدیلی کے نمائندے بن سکتے ہیں۔ محترم امیر صاحب نے کہا کہ حضورِ انور نے فرمایا کہ دنیا میں پائیدار امن تب ہی آئے گا جب انسان خدا کی طرف رجوع کرے، روحانی قدروں کو اپنائے اور جنگ و فساد چھوڑ کر انسانیت کی بھلائی میں اپنی صلاحیتیں لگائے۔ امن کوئی خودکار کیفیت نہیں، یہ ذمہ داری ہے جس کے لیے ہمدردی، ایثار، انصاف اور عمل ضروری ہیں۔ رات گئے نو بجکر دس منٹ پر محترم امیر صاحب یوکے نے دعا سے آج کے دن کی کارروائی کااختتام کروایا جس کے بعد شرکاء کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا۔ الحمدللہ! اختتامی اجلاس میں کُل حاضری تقریباً ۶۰۰؍ تھی ۔آج اس کانفرنس کا دوسرا دن اللہ تعالیٰ کے فضل سے نہایت بابرکت ماحول میں مکمل ہوا۔ مختلف ممالک سے آئے ہوئے معزز مہمانوں، مقررین اور تمام شرکاء نے اپنے خیالات، دعاؤں اور جذبات کے ذریعے اس اجلاس کو علم، محبت اور روحانیت سے روشن کیا۔ آج کے پروگرامز نے یہ یاد دلایا کہ اسلام کا اصل پیغام امن، ہمدردی، عدل اور خدمت انسانیت ہےجس پر نہ صرف ہیومینٹی فرسٹ انٹرنیشنل بلکہ جماعت احمدیہ عالمگیر اور اُس کی تمام ذیلی تنظیمیں بھی حضور انور کی ہدایات، رہنمائی اور نصائح کی روشنی میں بھرپور طور پرعمل پیرا ہیں۔ ادارہ الفضل انٹرنیشنل کی دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کانفرنس کے مثبت نتائج سے سرفراز فرمائے۔ آمین