اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مجلس انصاراللہ نیوزی لینڈ کو مورخہ ۱۱؍اکتوبر ۲۰۲۵ء بروز ہفتہ لیون (Levin) پبلک لائبریری میں قرآن کریم کے تراجم کی ایک بابرکت اور کامیاب نمائش منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ یہ مجلس کی جانب سے ایسی تیسری سالانہ نمائش تھی جو باقاعدگی سے نیوزی لینڈ کے مختلف شہروں میں منعقد کی جاتی ہے۔ اس موقع پر قرآن کریم کے ۵۰؍مختلف زبانوں میں تراجم پیش کیے گئے جن میں Māori زبان کا ترجمہ Kuranu Tapu حسب روایت سٹال کا نمایاں پہلو رہا۔ نمائش ہال کو خوبصورتی سے ایسے بینرز سے مزین کیا گیا جن پر قرآن کریم کے امن، بین المذاہب ہم آہنگی اور سائنسی حقائق سے متعلق پیغامات درج تھے۔ مقامی شہری دن بھر نمائش دیکھنے آتے رہے۔ مجموعی طور پر۲۴؍مہمانوں نے شرکت کی جبکہ آکلینڈ، ویلنگٹن اور ماسٹرٹن سے تقریباً ۳۰؍احباب جماعت نے شمولیت کی۔ مہمان خصوصی میں جناب جسٹن تامیہانا (Justin Tamihana) جو میئر بننے کے امیدوار ہیں اور نینا حوری تیپا (Nina Hori Te Pa) کونسلر Māori وارڈ، شامل تھے۔ دونوں مہمانوں نے خصوصاً Māori زبان کے ترجمہ Kuranu Tapu میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ جسٹن تامیہانا صاحب نے مکرم شفیق الرحمٰن صاحب مبلغ انچارج سے مفصل گفتگو کی اور مرحوم Māori بادشاہ کی احمدیت سے متعلق شرکت کا ذکر کیا۔ وہ اُس وقت خاص طور پر متاثر ہوئے جب انہوں نے ایک بینر پر حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی ۲۰۱۳ء میں Māori بادشاہ سے ملاقات کی تصویر دیکھی۔ انہیں Kuranu Tapu اور ’عالمی بحران اور امن کی راہ‘ کتاب بطور تحفہ پیش کی گئیں جبکہ Kuranu Tapu کی ایک کاپی عوامی استفادہ کے لیے لیون پبلک لائبریری کو عطیہ کی گئی۔ لجنہ اماء اللہ نیوزی لینڈ کی تبلیغ ٹیم نے بھی بھرپور جوش و جذبے سے شرکت کی اور خواتین مہمانوں سے نہایت مؤثر انداز میں گفتگو کی۔ خواتین کو بطور تحفہ سکارف پیش کیے گئے جنہیں انہوں نے خوشی سے قبول کیا۔ بعض نے سکارف پہن کر تصاویر بنوائیں اور اسلام کے مذہبی و ثقافتی پہلوؤں پر سوالات بھی کیے۔ ایک خاتون نے اپنے گھر کے پتے پر انگریزی ترجمے والا قرآن بھیجنے کی درخواست بھی کی۔ مہمانوں کے سوالات میں اسلام میں خواتین کے حقوق، قرآن اور بائبل میں فرق اور موجودہ غزہ کی صورتحال سے متعلق موضوعات شامل تھے۔ ایک مہمان خاتون نے بتایا کہ یہ اُن کی پہلی بار کسی مسلم جماعت سے ملاقات تھی اور پہلی مرتبہ انہوں نے قرآن کریم دیکھا۔ وہ اس بات پر نہایت خوش ہوئیں کہ قرآن اب ان کی مادری زبان میں دستیاب ہے۔ جماعت احمدیہ ویلنگٹن ٹیم نے پاکستانی چائے کا سٹال بھی لگایا جو سرد اور بارش والے دن میں مہمانوں کے لیے خاص کشش کا باعث بنا۔ الحمدللہ، یہ نمائش اپنے مقاصد میں کامیاب رہی۔ قرآن کریم کے پیغام امن و محبت کو عام کرنے اور مقامی آبادی میں باہمی احترام و اعتماد کے فروغ میں اس پروگرام نے نمایاں کردار ادا کیا۔ نمائش کی تشہیر مقامی اخبارات، کونسل ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعہ مؤثر طور پر کی گئی۔ اللہ تعالیٰ آئندہ بھی اس قسم کے بابرکت تبلیغی مواقع عطا فرماتا رہے۔ آمین (رپورٹ: ثاقب احمد۔ قائد تبلیغ مجلس انصاراللہ نیوزی لینڈ) ٭…٭…٭