اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے لجنہ اماء اللہ بنگلہ دیش کا ۴۸واں سالانہ نیشنل اجتماع اور ۳۱ویں نیشنل مجلس شوریٰ مورخہ ۱۹تا ۲۱؍ستمبر ۲۰۲۵ء دارالتبلیغ، بخشی بازار، ڈھاکہ میں نہایت بابرکت ماحول میں منعقد ہوئی۔ امسال اجتماع کا مرکزی موضوع ’’قرآن مجید‘‘ مقرر کیا گیا تھا۔ اجتماع سے قبل ۱۸؍ستمبر بروز جمعۃ المبارک کی شب سے بعض علمی مقابلہ جات کا آغاز ہوچکا تھا جن میں ’قرآن مجید کی استانی‘ کا امتحان بھی شامل تھا۔ افتتاحی اجلاس:افتتاحی اجلاس کا آغاز بروز جمعۃالمبارک صبح باجماعت نماز تہجد کے بعد تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ بعدازاں مکرم حاجی عبدالاول خان چودھری صاحب نیشنل امیر و مبلغ انچارج جماعت احمدیہ بنگلہ دیش نے پردے کی رعایت سے افتتاحی تقریر کی۔ آپ نے قرآن کریم کی تلاوت، ترجمہ و تفسیر کے باقاعدہ مطالعہ کی تاکید کی اور دعا کروائی۔ مکرمہ ریحانہ خیر صاحبہ صدر لجنہ اماء اللہ بنگلہ دیش نے شکریہ کے کلمات ادا کیے اور عہد دہرایا۔ مکرمہ بلقیس سلطانہ صاحبہ ناظمہ اعلیٰ اجتماع کمیٹی نے تمام شاملین کو خوش آمدید کہا۔ افتتاحی اجلاس کے بعد جنرل سیکرٹری کے شعبہ کے تحت ایک مفصل ورکشاپ منعقد ہوئی جو صبح ۱۰؍بجے سے دوپہر ۱۲؍بجے تک جاری رہی۔ ورکشاپ میں سال ۲۰۲۵ء- ۲۰۲۶ء کے پروگرام کے لیے تنظیمی امور، مجالس کے ریکارڈ رکھنے کے اصول، رپورٹس کی تیاری، دفاتر کی ذمہ داریوں اور کارکردگی میں بہتری کے بارے میں راہنمائی فراہم کی گئی۔ بعد ازاں سوال و جواب کا اجلاس ہوا اور تمام شرکاء کو ایک معلوماتی فائل دی گئی۔ اسی وقت ناصرات الاحمدیہ کا علیحدہ اجلاس بھی منعقد ہوا۔ عہد، عربی قصیدہ، اردو اور بنگلہ نظم کے بعد سالانہ رپورٹ پیش کی گئی اور مالی قربانی کی اہمیت پر تقریر و پریزنٹیشن ہوئی۔ ناصرات کے لیے پوسٹر تیار کرنے کا مقابلہ بھی ہوا جس کے درج ذیل دو موضوعات تھے: ’’حضرت اماں جانؓ’’ اور ‘‘حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز‘‘۔ اس مقابلہ میں ۱۱؍مجالس نے حصہ لیا جن میں میرپور مجلس اوّل، چٹاگانگ دوم اور نریان گنج سوم قرار پائیں۔ اجلاس کے اختتام پر صدر صاحبہ نے انعامات تقسیم کیے۔ بعد ازاں نماز جمعہ و عصر کی ادائیگی اور ظہرانہ کے وقفہ کے بعد دوسرا اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت صدر صاحبہ نے کی۔ تلاوت قرآن کریم کے بعد لجنہ اماءاللہ بنگلہ دیش کی سٹوڈنٹ ایسوسی ایشن کے انتخابات ہوئے۔ اس دوران علمی مقابلہ جات کا سلسلہ جاری رہا۔ شام چار بجے کے بعد تقاریر کا سلسلہ ہوا جس میں مکرمہ کوہینور بیگم صاحبہ صدر لجنہ اماء اللہ تیج گاؤں نے ’’قرآن مجید کی خوبی اور تعلیم کے قیام میں جماعت احمدیہ کا کردار‘‘پر تقریر کی۔ ایک نظم کے بعد ’’روزانہ قرآن مجید کی تلاوت کی اہمیت‘‘ پر مکرمہ تانیہ رخسانہ صاحبہ نے تقریر کی جبکہ مکرمہ قرّۃ العین صاحبہ معاون صدر نے ’’انفارمیشن ٹیکنالوجی کے صحیح استعمال‘‘ پر پریزنٹیشن پیش کی۔ مکرمہ فاطمہ احمد صاحبہ صدر ضلع کھُلنا نے ’’سفر، اخوت کو مضبوط کرتی ہے‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ اجلاس کا اختتام شام چھ بجے ہوا جس کے بعد شاملین نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ براہ راست سنا۔ نمازِ مغرب و عشاء کے بعد کوئز اور دیگر مقابلے ہوئے۔ اس طرح اجتماع کا پہلا دن اختتام پذیر ہوا۔ دوسرا اور تیسرا دن:اجتماع کے دوسرے روز کا آغاز باجماعت نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد بعض کھیلوں کے مقابلے ہوئے۔ ناشتہ کے بعد ۹؍بجے تیسرے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ اس کےبعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’عائلی مسائل کی وجوہات‘‘ از مکرمہ سلینہ اسلام صاحبہ صدر لجنہ اماء اللہ سندربان، ’’پڑوسیوں اور رشتہ داروں کے متعلق حسد، تکبر، غیبت اور تنازعہ کے اثرات‘‘ از مکرمہ ڈالیہ رحمٰن صاحبہ، ’’نماز کے آداب اور نماز میں توجہ قائم کرنے کے طریقے‘‘ از مکرمہ نرگیس صاحبہ، ’’عائلی مسائل کے حل میں قرآن کی راہنمائی‘‘از مکرمہ فرحانہ حسین صاحبہ، ’’امام کی روحانیت پر اس کی اطاعت منحصر ہے‘‘ از مکرمہ صائمہ محمود صاحبہ، ’’پردہ‘‘ از مکرمہ جہان آرا ظہیر صاحبہ، ’’عورتوں کی تعلیم کی اہمیت کے بارے میں رسول اللہﷺ کی سنہری راہنمائی‘‘ از مکرمہ راحۃ الجنت صاحبہ اور ’’اطاعت‘‘ از مکرمہ رومہ اختر صاحبہ۔ اجلاس کے آخر پر ایک کوئز بھی ہوا۔ تقاریر کے دوران اشاعت دفتر کے زیر اہتمام Facilitator Course اور مبشرہ کورس پر پریزنٹیشنز بھی پیش کی گئیں، جبکہ امور طلبہ دفتر کے تحت قرآن کریم کی روزمرہ دعاؤں پر پریزنٹیشن دکھائی گئی۔ اسی طرح مکرمہ تنزین اختر صاحبہ جنرل سیکرٹری لجنہ اماء اللہ بنگلہ دیش نے سالانہ جنرل رپورٹ بھی پیش کی۔ اختتامی اجلاس:سہ پہر تین بجے اختتامی اجلاس تلاوتِ قرآنِ کریم اور نظم سے شروع ہوا جو اجتماع میں اول پوزیشن حاصل کرنے والی ممبرات نے پیش کیں۔ بعدازاں ’’مالی قربانی قربِ، الٰہی کے حصول کا ذریعہ ہے‘‘ کے موضوع پر مکرمہ طاہرہ مسعود صاحبہ نے تقریر کی۔ بعد ازاں مکرمہ مبارکہ جہان صاحبہ سیکرٹری مال نے سالانہ مالی رپورٹ پیش کی اور امور طلبہ دفتر کے تحت ’’قرآنی تعلیم کو موجودہ زمانہ کے مناسب حال پیش کرنے میں جماعت احمدیہ کا کردار‘‘ پر پریزنٹیشن دکھائی گئی۔ مکرمہ حدیقۃ الجنت صاحبہ صدر ضلع راجشاہی نے ’’قرآن کی روشنی میں دین کو دنیا پر مقدم رکھنے کےلیے ہماری ذمہ داریاں‘‘پر تقریر کی۔ بعد ازاں مکرمہ بلقیس سلطانہ صاحبہ چیئرمین اجتماع کمیٹی نے شکریہ ادا کیا اور صدر صاحبہ نے اختتامی تقریر کے بعد انعامات تقسیم کیے اور دعا کے ساتھ اجتماع کا اختتام ہوا۔ الحمدللہ امسال کُل ۱۰۵؍مجالس نے شرکت کی جبکہ حاضری ایک ہزار ۸۹۵؍رہی جن میں ایک ہزار ۲۹۲؍ممبرات لجنہ اماءاللہ، ۲۷۴؍ناصرات، ۲۱۸؍بچے اور ۱۱۱؍دیگر شاملین تھیں۔ اجتماع کے دوران میڈیکل ٹیم نے خدمات انجام دیں جبکہ بک سٹال اور نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ فالحمدللہ علیٰ ذالک ۳۱ویں مجلس شوریٰ لجنہ اماء اللہ بنگلہ دیش:مجلس شوریٰ کا پہلا اجلاس ۲۰؍ستمبر کو شام آٹھ بجے مکرمہ صدر صاحبہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن کریم کے بعد صدر صاحبہ نے تقریر کی اور دعا کروائی۔ بعد ازاں گذشتہ تین سال کی مجالسِ شوریٰ کی تجاویز پر عملدرآمد کی رپورٹ مکرمہ تنزین اختر صاحبہ سیکرٹری مجلس شوریٰ نے پیش کی۔ پھر امسال کی تجاویز اور سال ۲۰۲۵ء - ۲۰۲۶ء کا بجٹ پیش کیا گیا اور جنرل و فنانس کی سب کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ دوسرا اجلاس ۲۱؍ستمبر کو صبح ۹؍بجے تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا۔ اس اجلاس میں مکرمہ روشن جہان صاحبہ نے نمائندہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے طور پر اجلاس کی صدارت کی اور صدر لجنہ اماء اللہ بنگلہ دیش و صدر ضلع ڈھاکہ کے انتخابات کروائے۔ بعد ازاں ۱۱؍بجے اختتامی اجلاس منعقد ہوا جس میں سب کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کی گئیں، ان پر گفتگو اور ووٹنگ کے بعد انہیں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں منظوری کے لیے بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا۔ صدر اجلاس کی اختتامی تقریر اور دعا کے ساتھ مجلس شوریٰ کا اختتام ہوا۔ الحمدللہ اللہ تعالیٰ لجنہ اماء اللہ بنگلہ دیش کو قرآن کریم کی تعلیمات کو سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین (رپورٹ: نوید الرحمٰن۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ میلبرن ویسٹ، آسٹریلیا میں جلسہ سیرت النبیﷺاور تقریب آمین کا انعقاد