https://youtu.be/97q1Z9C2s-w مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۵؍نومبر ۲۰۲۵ء بروز بدھ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ مسرت اقبال بھٹی صاحبہ اہلیہ مکرم محمد اقبال بھٹی صاحب (لیسٹر۔ یوکے) اور مکرم چودھری حمید اللہ کاہلوں صاحب ابن مکرم چودھری محمد عبد اللہ کاہلوں صاحب مرحوم (آکسفورڈ۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور ۶؍مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔ نماز جنازہ حاضر ۱۔مکرمہ مسرت اقبال بھٹی صاحبہ اہلیہ مکرم محمد اقبال بھٹی صاحب(لیسٹر۔یوکے) یکم نومبر۲۰۲۵ء کو ۶۹ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ اور احکام شریعت پر پابندی سے عمل کرنے والی ایک صاحب رؤیا، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ حضور انور کی خدمت میں دُعائیہ خطوط لکھنے میں بڑی با قاعدہ تھیں۔ مرحومہ نے اسلام آباد پاکستان میں لجنہ اماء اللہ میں خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ ایک بیٹی اور دو بیٹے شامل ہیں۔ آپ کےبچے مختلف رنگ میں جماعت کی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ ۲۔مکرم چودھری حمید اللہ کاہلوں صاحب ابن مکرم چودھری محمد عبد اللہ کاہلوں صاحب مرحوم (آکسفورڈ۔ یوکے) ۲؍نومبر ۲۰۲۵ء کو ۸۷ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کا تعلق چہور مغلیاں سے تھا اور وہاں آپ نے مسجد کی توسیع اور مربی ہاؤس کے لیے اپنا آبائی گھر جماعت کو ہبہ کرنے کی توفیق پائی۔ آپ ۱۹۶۲ء میں پاکستان سے یو کے آئے۔آکسفورڈ جماعت کے ابتدائی ممبران میں سے تھے۔ آکسفورڈ مشن ہاؤس کی خریداری سے پہلے ۱۹۷۰ء ۔۸۰ءکی دہائی میں آپ کا گھر نماز سنٹر کے طور پر بھی استعمال ہوتا رہا۔ جہاں جماعتی میٹنگز، نماز یں اور جمعہ کی ادا ئیگی ہوتی تھی۔ آکسفورڈ مشن ہاؤس کے حصول میں بھی آپ کو خدمت کا موقع ملا۔آپ ایک فعال داعی الی اللہ تھے اور آکسفورڈ جماعت میں سیکرٹری تبلیغ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔آپ صوم وصلوٰۃ کے پابند، بڑے ہنس مکھ، ہمدرد، ملنسار، مالی قربانی میں پیش پیش رہنے والے ایک مخلص اور باوفا انسان تھے۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کی بیٹی مکرمہ لبنیٰ ارشد صاحبہ آکسفورڈ کی لارڈ میئر بنیں اورآپ کے بیٹے مکرم سلیم اللہ کاہلوں صاحب کومختلف جماعتی خدمات کی توفیق مل رہی ہے۔ نماز جنازہ غائب ۱۔مکرمہ نعیمۃ المسعودی صاحبہ اہلیہ مکرم محمد السعیدی صاحب (Morocco) ۲۲؍اکتوبر ۲۰۲۵ء کو ۳۸ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ دو سال سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھیں لیکن بڑے صبر و حوصلہ کے ساتھ بیماری کا مقابلہ کیا۔ مرحومہ خلافت سے گہری عقیدت رکھنے والی ایک مخلص اور نیک خاتون تھیں۔ پسماندگان میں شوہر کے علاوہ تین بچے شامل ہیں۔ ۲۔مکرم محمد ابراہیم صاحب ابن مکرم مرزا عبد الکریم صاحب (دار النصر وسطی ربوه) ۲۱؍اگست ۲۰۲۵ء کو۹۲ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے والد نے حضرت خلیفۃ المسیح الاوّل رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی سعادت پائی۔ مرحوم کے والد اورآپ خود بھی جماعتی تعمیرات میں خدمت سرانجام دیتے رہے۔ ۱۹۴۸ء میں فرقان بٹالین میں بھی ۶ ماہ خدمت کی توفیق پائی۔ آپ پنجوقتہ نماز وں کے پابند، تہجد گزار، ایک نیک اور ملنسار انسان تھے۔ ایک عرصہ تک اپنی نصف آمد چندہ میں ادا کرتے رہے۔ آپ کو ابوظبی میں نماز کی امامت اور تبلیغ دین کی توفیق ملی۔ مرحوم موصی تھے۔ آپ مکرم حاشر نعمان بشیر صاحب …کے نانا تھے۔ ۳۔مکرم چودھری محمود احمد ملہی صاحب ابن مکرم چودھری نصر اللہ خان ملہی صاحب (بدوملہی ضلع نارووال) ۲۳؍جون ۲۰۲۵ء کو ۸۷ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے ۲۲ سال کی عمر میں بیعت کی توفیق پائی۔آپ اپنے خاندان میں اکیلے احمدی تھے۔ بہن بھائیوں کی مخالفت کے باوجود جماعت سے منسلک رہے اور آخری دم تک جماعت کے ساتھ مضبوط تعلق رکھا۔ بچوں کو بھی جماعت سے مضبوطی سے وابستہ رہنے کی تلقین کرتے رہے۔ مرحوم عرصہ دراز تک اپنی لوکل جماعت میں نائب صدر رہے۔ اسی طرح سیکرٹری امور خارجہ، سیکرٹری امور عامہ اور جماعت کے قاضی کے طور پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔ اولین وقت میں مالی قربانی کرتے اور بڑھ چڑھ کر وعدہ لکھواتے تھے۔ جب بھی جماعت کو ٹارگٹ پورا کرنے کے لیے پیسوں کی ضرورت پیش آتی تو فوراً ادا ئیگی کردیتے۔ رمضان میں زیادہ سے زیادہ راشن احمدیوں اور غیر احمد یوں میں تقسیم کرتے اور بیوہ عورتوں کا خیال رکھتے تھے۔ مرحوم تہجد گزار اور نمازیں بروقت ادا کرتے اور روزانہ باقاعدگی سے تلاوت کرتے تھے۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ ۴۔مکرمہ نسرین اختر صاحبہ اہلیہ مکرم محمد اسلم صاحب (دار الفضل غربی طاہر ربوہ) ۲۳؍اگست ۲۰۲۵ء کو ۴۹ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ کے پڑنانا حضرت میاں عبد اللہ صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے جبکہ آپ کے دادا مکرم اللہ دتہ صاحب نے حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی تھی۔ مرحومہ نے مقامی سطح پر سیکرٹری وقف جدید اور صدر لجنہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ حلقہ کی ممبرات سے بڑی شفقت سے پیش آیا کرتی تھیں۔ مرحومہ پنجوقتہ نمازوں کی پابند ایک تہجد گزار خاتون تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ تین بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔ آپ کا ایک بیٹا جامعہ احمد یہ …میں زیر تعلیم ہے۔ ۵۔ مکرم نعیم الدین صاحب ابن مکرم محمد دین صاحب (فیصل آباد) ۹؍جولائی ۲۰۲۵ء کو۶۳ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ لوکل سطح پر مجلس خدام الاحمدیہ اور مجلس انصار اللہ میں خدمت کرنے کے علاوہ جماعتی طورپر بھی مختلف خدمات بجالاتے رہے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ۳ بیٹیاں اور ۵ بیٹے شامل ہیں۔ ۶۔ مکرمہ روبینہ مہربان صاحبہ اہلیہ مکرم مہربان علی صاحب (اسلام آباد۔ پاکستان) ۱۳؍اکتوبر ۲۰۲۵ء کو ۵۵ سال کی عمرمیں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، بڑی ملنسار، مہمان نواز، غریب پرور، ہمدرد اور ایک نیک فطرت خاتون تھیں۔ چندوں میں باقاعدہ اور ہر تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی تھیں۔ اپنی اولاد کو جماعت کے ساتھ منسلک رکھنے کے لیے ہر وقت کوشاں رہتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹا اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین