خدا تعالیٰ نے جو اتمام نعمت کی ہے وہ یہی دین ہے جس کا نام اسلام رکھاہے۔ پھر نعمت میں جمعہ کا دن بھی ہے جس روز اتمام نعمت ہوا۔ یہ اس کی طرف اشارہ تھاکہ پھر اتمام نعمت جو لِیُظْہِرَہٗ عَلَی الدِّیْنِ کُلِّہٖ(الصف:10) کی صورت میں ہوگا وہ بھی ایک عظیم الشان جمعہ ہوگا۔ وہ جمعہ اب آگیاہے کیونکہ خدا تعالیٰ نے وہ جمعہ مسیح موعود کے ساتھ مخصوص رکھاہے اس لئے کہ اتمام نعمت کی صورتیں دراصل دو ہیں۔ اوّل تکمیل ہدایت، دو م تکمیل اشاعت ہدایت۔ اب تم غور کر کے دیکھو تکمیل ہدایت تو آنحضرتﷺ کے زمانہ میں کامل طورپرہوچکی لیکن اللہ تعالیٰ نے مقدر کیا تھا کہ تکمیل اشاعت ہدایت کا زمانہ دوسرا زمانہ ہو جبکہ آنحضرتﷺ برو زی رنگ میں ظہور فرماویں اور وہ زمانہ مسیح موعود اور مہدی کا زمانہ ہے۔ یہی وجہ کہ لِیُظْہِرَہٗ عَلَی الدِّیْنِ کُلِّہٖ (الصف:10) اس شان میں فرمایا گیاہے۔ تمام مفسرین نے بالاتفاق اس امر کو تسلیم کرلیاہے کہ یہ آیت مسیح موعودؑ کے زمانہ سے متعلق ہے۔ درحقیقت اظہار دین اسی وقت ہوسکتاہے جبکہ کل مذاہب میدان میں نکل آویں اور اشاعت مذہب کے ہر قسم کے مفید ذریعے پیدا ہو جائیں اور وہ زمانہ خداکے فضل سے آگیاہے۔ چنانچہ اس وقت پریس کی طاقت سے کتابوں کی اشاعت اور طبع میں جو جو سہولتیں میسر آئی ہیں وہ سب کو معلوم ہیں۔ ڈاکخانوں کے ذریعہ سے کل دنیا میں تبلیغ ہو سکتی ہے۔ اخباروں کے ذریعہ سے تمام دنیا کے حالات پر اطلاع ملتی ہے۔ ریلوں کے ذریعہ سفر آسان کر دئے گئے ہیں۔ غرض جس قدر آئے دن نئی ایجادیں ہوتی جاتی ہیں اسی قدر عظمت کے ساتھ مسیح موعود کے زمانہ کی تصدیق ہوتی جاتی ہے اور اظہار دین کی صورتیں نکلتی آتی ہیں۔ اس لئے یہ وقت وہی وقت ہے جس کی پیشگوئی اللہ تعالیٰ نے رسول اللہﷺ کے ذریعہ سے لِیُظْہِرَہٗ عَلَی الدِّیْنِ کُلِّہٖ کہہ کر فرمائی تھی۔ یہ وہی زمانہ ہے جو اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَاَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ(المائدۃ:4) کی شان کو بلند کرنے والااور تکمیل اشاعت ہدایت کی صورت میں دوبارہ اتمام نعمت کا زمانہ ہے اور پھریہ وہی وقت اور جمعہ ہے جس میں وَاٰخَرِیْنَ مِنْہُمْ لَمَّا یَلْحَقُوْا بِھِمْ (الجمعۃ:4) کی پیشگوئی پوری ہوتی ہے۔ اس وقت رسول اللہﷺ کا ظہور بروز ی رنگ میں ہواہے اور ایک جماعت صحابہ کی پھر قائم ہوئی ہے۔ اتمامِ نعمت کا وقت آپہنچا ہے لیکن تھوڑے ہیں جو اس سے آگاہ ہیں اور بہت ہیں جوہنسی کرتے اور ٹھٹھوں میں اڑاتے ہیں مگر وہ وقت قریب ہے کہ خداتعالیٰ اپنے وعدہ کے موافق تجلّی فرمائے گا اور اپنے زورآورحملوں سے دکھا دے گا کہ اس کا نذیر سچاہے۔ (ملفوظات جلد ۲ صفحہ ۵۱۸-۵۱۹ ایڈیشن۲۰۲۲ء) مزید پڑھیں: دیکھنا چاہیے کہ وہ محل اور موقع گناہ بخشنے کا ہے یا سزا دینے کا ہے