اللہ تعالیٰ کے فضل سے جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں ہر سال کی طرح امسال بھی معروف و عالمی شہرت یافتہ ’فرینکفرٹ انٹرنیشنل بک فیئر‘ مورخہ ۱۵تا۱۹؍اکتوبر ۲۰۲۵ء کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا۔ یہ دنیا کا سب سے بڑا کتابی میلہ ہے جس میں اس سال دنیا کے ۱۳۱؍ممالک سے چار ہزار ۳۵۰؍ناشرین، مصنفین اور اشاعتی اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ مجموعی طور پر دو لاکھ ۳۸؍ہزار سے زائد افراد نے میلے میں شرکت کی جبکہ ۷؍ہزار ۸۰۰؍صحافیوں اور میڈیا نمائندگان نے بھی رپورٹنگ کے فرائض انجام دیے۔ جماعت احمدیہ جرمنی ۱۹۶۷ء سے ہر سال باقاعدگی سے اس عالمی میلے میں شرکت کر رہی ہے۔ امسال بھی جماعت کا سٹال ’Verlag der Islam‘ کے نام سے ہال نمبر تین میں لگایا گیا جہاں زیادہ تر بین الاقوامی پبلشنگ اداروں کے سٹالز موجود تھے۔ سٹال کی دیواروں پر حضرت مسیح موعودؑ اور حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی تصاویر پر مشتمل خوبصورت پوسٹرز آویزاں کیے گئے تھے۔ سٹال پر اسلامی تعلیمات اور جماعتی کتب، بالخصوص ’اسلامی اصول کی فلاسفی‘ اور دیگر جرمن زبان میں تراجم کو نمایاں طور پر رکھا گیا۔ جماعت احمدیہ کی جانب سے شائع کردہ جرمن ترجمہ قرآن کریم جو ۱۹۵۴ء میں پہلی مرتبہ شائع ہوا تھا، جرمن عوام میں نہایت مقبول ہے اور سب سے زیادہ فروخت ہوتا ہے۔ پانچوں روز بڑی تعداد میں لوگ سٹال پر آ کر لٹریچر سے استفادہ کرتے رہے، سوالات پوچھتے رہے اور قرآنِ کریم و دیگر کتب کے آرڈر بک کرواتے رہے۔ زائرین کے سوالات کے جواب دینے اور تبلیغی گفتگو کے لیے نوجوان مبلغین سلسلہ کی ٹیم ہمہ وقت موجود رہی۔ مکرم صداقت احمد صاحب مربی سلسلہ و سیکرٹری اشاعت کی نگرانی میں مکرم نبیل احمد شاد صاحب، مکرم نبیل احمد باسط صاحب، مکرم سفیرالرحمٰن ناصر صاحب اور مکرم حافظ لقمان احمد صاحب مربیان سلسلہ نے خدمات انجام دیں۔ مکرم حافظ لقمان احمد صاحب پانچوں روز مہمانوں کے نام عربی خطاطی میں تحفۃً لکھ کر پیش کرتے رہے۔ مکرم ظفر اقبال صاحب کارکن شعبہ اشاعت نے بھی سٹال کی تیاری اور نقل و حمل میں اہم کردار ادا کیا۔ فجزاھم اللہ تعالیٰ فرینکفرٹ بک فیئر گذشتہ ۷۷؍برسوں سے مسلسل منعقد ہو رہا ہے اور صرف کتابوں کی نمائش تک محدود نہیں بلکہ فکری و علمی تبادلۂ خیال کا عالمی پلیٹ فارم بھی ہے۔ امسال مختلف موضوعات پر ساڑھے تین ہزار سے زائد تقاریب، مکالمات اور سیمینارز کا انعقاد ہوا جن میں حقوقِ انسانی، خواتین کا معاشرے اور ادب میں کردار، جنگ کے ماحول میں کتاب فروش کے مسائل، اشاعت کی صنعت میں خواتین کا حصہ، کتاب بینی میں بچوں کا رجحان اور حالات کا تقاضا، فلسطین کی ثقافت کو درپیش خطرات، میڈیا کی طاقت اور حقوق انسانی، ایشیائی خواتین کا ادب کی ترقی میں کردار اور ایشیا میں پریس سنسر شپ جیسے موضوعات زیر بحث آئے۔ اس سال مکالمات میں نوبیل انعام یافتہ محترمہ Maria Ressa اور نیٹو کے سابق سیکرٹری جنرل جناب Jens Stoltenberg نے بھی شرکت کی۔ افریقی ادب کے لیے دیا جانے والا جرمن پبلشنگ ایسوسی ایشن کا انعام سینیگال کے ایک ادیب نے حاصل کیا جبکہ معروف جرمن مؤرخ جناب Karl Schlögelکو جرمن پیس پرائز سے نوازا گیا۔ یہ تقریب جرمنی کی تاریخی عمارت جہاں دوسری عالمی جنگ کے بعد بننے والی پہلی جرمن قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا تھا اس میں منعقد کی جاتی ہے۔ ۱۹۷۶ء سے ہر سال کسی ایک ملک کو خصوصی حیثیت دی جاتی ہےجو کتب کی نمائش کے علاوہ سیاحت و ثقافت کو بھی متعارف کروانے کے پروگرام ترتیب دے سکتے ہیں۔ ۲۰۲۵ء میں فلپائن کو یہ اعزاز حاصل ہوا جبکہ ۲۰۲۶ء میں چیک ریپبلک کو خصوصی ملک کے طور پر مدعو کیا جائے گا۔ آئندہ بک فیئر ۷تا۱۱؍ اکتوبر ۲۰۲۶ء منعقد ہوگا۔ اللہ تعالیٰ جماعت احمدیہ جرمنی کو اس عالمی پلیٹ فارم پر اسلام احمدیت کا پیغام مزید وسیع پیمانے پر پہنچانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین (رپورٹ: عرفان احمد خان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ فن لینڈ کے وفد کی اراکینِ پارلیمنٹ سے ملاقاتیں