امیر المومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےخطبہ جمعہ ۵؍دسمبر ۲۰۰۳ء میں فرمایا: ’’سیکرٹری تربیت یا اصلاح وارشاد ہےان کو بھی بہت فعال کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر یہ سیکرٹریان تربیت یا اصلاح و ارشاد بعض جگہوں پر کہلاتے ہیں، اپنے معین پروگرام بنا کر نچلے سے نچلے لیول سے لے کر مرکزی لیول تک کام کریں جس طرح کام کرنے کا حق ہے تو امورعامہ کے مسائل بھی اس تربیت سے حل ہو جائیں گے، تعلیم کے مسائل بھی کافی حد تک کم ہو جائیں گے، رشتہ ناطہ کے مسائل بھی بہت حد تک کم ہو جائیں گے۔ یہ شعبے آپس میں اتنےملے ہوئے ہیں کہ تربیت کا شعبہ فعال ہونے سے بہت سارے شعبے خود ہی فعال ہو جاتے ہیں اور جماعت کا عمومی روحانی معیار بھی بلند ہو گا۔‘‘ (مرسلہ: مبشر احمد ظفر۔ لندن)