اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جامعۃ المبشرین تنزانیہ کو مورخہ ۱۴تا۱۶؍ اکتوبر ۲۰۲۵ء کو سالانہ کھیلوں کے انعقاد کی توفیق ملی۔ جامعہ کا تعلیمی سال ماہ جنوری سے شروع ہوتا ہے اور طلبہ کو علمی، ورزشی اور تبلیغی مساعی کی بنیاد پر تین گروپس (امانت، شجاعت اور شفقت)میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ دوران سال مختلف علمی و ورزشی مقابلہ جات اِن گروپس کے مابین منعقد کیے جاتے ہیں جن کا اختتام اکتوبر میں سالانہ کھیلوں کے ایام پر ہوتا ہے۔ امسال تین روزہ کھیلوں میں ۲۳؍مقابلہ جات ہوئے جن میں ۷؍ٹیم گیمز، ۱۲؍انفرادی مقابلے اور جامعہ کے سٹاف کے مابین ۴؍مقابلہ جات شامل تھے۔ پروگرام کے آغاز سے قبل شعبہ کھیل کے تحت متعدد انتظامی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں جن میں نظم و ضبط، میدان عمل، ریکارڈ و نتائج، وقار عمل، سمعی و بصری، تیاری سٹیج و ریفریشمنٹ اور روک دوڑ کی تیاری شامل تھی۔ افتتاحی تقریب کے صدر مکرم عابد محمود بھٹی صاحب نائب امیر و پرنسپل جامعہ احمدیہ تنزانیہ تھے۔ اس موقع پر مکرم ایاز احمد ڈوگر صاحب نے طلبہ کو کھیلوں کے مقاصد سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ جسمانی تندرستی عبادت اور علمی و روحانی ترقی میں معاون ہوتی ہے۔ پہلے دن ۱۱؍جبکہ دوسرے دن ۱۲؍مقابلے ہوئے۔ دوسرے روز شام میں مکرم خواجہ مظفر احمد صاحب قائمقام امیرو مبلغ انچارج تنزانیہ جامعہ تشریف لائے۔ تیسرے روز ’روک دوڑ‘ کا مقابلہ ہوا جس میں طلبہ نے غیرمعمولی جوش و جذبہ سے حصہ لیا۔ اس کھیل کا مرکزی پیغام یہ تھا کہ ’’ہم اسلام احمدیت کا پیغام پہنچانے کے لیے ہر قسم کی روک سے گزرنے کو تیار ہیں۔‘‘ اختتامی تقریب صبح ۱۰؍بجے منعقد ہوئی۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد مکرم حسین عمر مپینڈا صاحب نگران استاد شعبہ کھیل نے کھیلوں کی رپورٹ پیش کی۔ بعد ازاں کھیلوں کی ویڈیو رپورٹ دکھائی گئی اور مکرم قائمقام امیر صاحب نے نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ میں انعامات تقسیم کیے۔ مجموعی طور پر شفقت گروپ نے اوّل پوزیشن حاصل کی اور انعامی ٹرافی اپنے نام کی۔ جبکہ عزیزم مبارک عبداللہ (درجہ ثانیہ) کو مثالی کھلاڑی قرار دیا گیا۔ بعدازاں مہمان خصوصی نے طلبہ کو کھیلوں کی مثال دیتے ہوئے نظام کی پیروی کی نصیحت کی۔ مکرم پرنسپل صاحب جامعہ احمدیہ نے اختتامی کلمات میں طلبہ کو تلقین کی کہ جامعہ کے دوران سیکھے گئے نظم و ضبط کو اپنی آئندہ زندگی اور جماعتی خدمت میں اختیار کریں تاکہ معاشرہ ان کے ذریعے بہتر رنگ میں ترقی پائے۔ تقریب کا اختتام دعا سے ہوا۔ بعد ازاں مہمان خصوصی کے ساتھ گروپ تصاویر لی گئیں اور نماز ظہر کے بعد تمام حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ اللہ تعالیٰ جامعہ احمدیہ تنزانیہ کے تمام طلبہ و اساتذہ کو علمی، روحانی اور جسمانی میدانوں میں مزید ترقیات عطا فرمائے اور خلافت احمدیہ سے وفا اور اطاعت میں بڑھائے۔ آمین (رپورٹ: عبدالناصر باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) مزید پڑھیں: احمدیہ ہسپتال ٹلنڈنگ کے وفد کی گیمبیا کے دفتر برائے صحت میں مختلف نمائندوں سے ملاقاتیں