انیسویں صدی کے اواخر سے بیسویں صدی کے اواخر تک، برطانوی حکومت اور عیسائی گرجا گھروں، خصوصاً Catholic اور Anglican اداروں نے Residential Schools Systemکے نام سے ایک پالیسی نافذ کی جس کے تحت ہزاروں مقامی بچوں کو زبردستی اُن کے والدین سے جدا کر کے اسکولوں میں بھیجا گیا۔ ان معصوم بچوں کو اپنی زبان، ثقافت اور مذہب چھوڑنے پر مجبور کیا گیا اور ظلم و جبر کے نتیجہ میں ہزاروں بچے لقمۂ اجل بن گئے جنہیں بےنام اجتماعی قبروں میں دفن کردیا گیا۔ حالیہ برسوں میں ایسی کئی اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں اور بےشمار دوسری قبریں بھی دریافت کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ اسی پس منظر میں ہر سال ۳۰؍ ستمبر کو پورے کینیڈا میں سرکاری اور نجی سطحوں پر National Day for Truth and Reconciliation منایا جاتا ہے تاکہ اُن بچوں کی یاد زندہ رکھی جائے جو ظلم و بربریت کا شکار ہوئے اور زندہ بچ جانے والوں کے درد و حوصلہ کو تسلیم کیا جا سکے۔ Parry Soundکے علاقہ میں بھی یہ دردناک باب رقم ہوا تھا۔ Wasauksingکمیونٹی کے مطابق ان سکولوں کے زمانہ میں تقریباً ۳۹؍بچے مفقود یا ہلاک ہوئے جن میں بعض صرف چار برس کے تھے۔ ان کا دکھ آج بھی اُس قوم کے دلوں میں تازہ ہے۔ جماعت احمدیہ نادرن انٹاریو (Northern Ontario) کے چار اراکین کو صوبہ اونٹاریو کے شمالی علاقہ جات کی ایک قدیم بستی Wasauksing First Nation (پیری ساؤنڈ، اونٹاریو) کا دورہ کرنے اور وہاں منعقدہ Truth and Reconciliation Session میں جماعت احمدیہ مسلمہ کی نمائندگی کرنے کی توفیق ملی۔ Wasauksing First Nation, Anishinaabe اقوام میں سے ایک قدیم Ojibwe کمیونٹی ہے جو Parry Island پر واقع ہے۔ یہ قوم ان قدیم مقامی لوگوں میں شمار ہوتی ہے جن کا زمین، فطرت اور خالق کائنات سے ایک روحانی رشتہ قائم ہے۔ ان کی زبان Anishinaabemowin ہے اور یہ قوم اپنی سادگی، سخاوت اور قدرتی ماحول سے محبت کے سبب ’’The Original People‘‘کہلاتی ہے۔ Wasauksingکمیونٹی کی طرف سے منعقدہ اس تقریب کا آغاز پرچم لہرانے سے ہوا۔ بعد ازاں احمدیہ وفد کے سربراہ مکرم محبوب الرحمٰن صاحب مبلغ سلسلہ نے حاضرین سے مخاطب ہوتے ہوئے جماعت احمدیہ کا تعارف کروایا اوراسلام کی تعلیماتِ امن، احترامِ انسانیت اور خدمتِ خلق پر روشنی ڈالی اور متاثرین کے خاندانوں سے، ان پر ہونے والے مظالم کی تعزیت کی اور افسوس اور دکھ کا اظہار کیا۔ انہوں نے جماعت احمدیہ مسلمہ کی طرف سے کمیونٹی کو ہرقسم کے تعاون کی بھی پیشکش کی۔ نیز اس موقع پر جماعت احمدیہ کینیڈا کی طرف ایک پیغام بھی پیش کیا گیا۔ وفد نے Wasauksingکمیونٹی کے chief اور دو بزرگ راہنماؤں سے ملاقات کی۔ وفد نے کمیونٹی کو تحائف پیش کیے اور مکرم لال خان ملک صاحب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا سے ملاقات کی دعوت دی جو chiefنے محبت و شکرگزاری کے ساتھ قبول کی۔ بعد ازاں میزبانوں نے مہمانوں کو دوپہر کے کھانے پر مدعو کیا۔ یہ نشست دو گھنٹے سے زائد تک جاری رہی جس میں باہمی مکالمہ، تاریخی تجربات اور انسانیت کے مشترکہ جذبات کا تبادلہ ہوا۔ (رپورٹ:محمد سلطان ظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) مزید پڑھیں: گیمبیا کےلوئر ریور ریجن کی جماعتوں میں تربیتی کلاسز کا انعقاد