مصعب بن سعد نے اپنے والد سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تبوک جانے کے لیے نکلے اور حضرت علی ؓکو (مدینہ میں) اپنا قائمقام مقرر کیا۔حضرت علیؓ نے کہا: کیا آپؐ مجھے بچوں اور عورتوں میں پیچھے چھوڑ کر جاتے ہیں؟ آپؐ نے فرمایا: کیا آپ خوش نہیں ہوتے کہ آپ کا مقام مجھ سے وہی ہے جو ہارونؑ کا موسیٰؑ سےتھا۔مگر یہ بات ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں۔ (صحیح بخاری کتاب المغازی باب غزوۃ تبوک و ھی غزوۃ العسرۃ،حدیث نمبر: ۴۴۱۶) مزید پڑھیں: بہترین آدمی وہ ہے جو بہترین طریق پر قرض ادا کرتا ہے