حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک نو عمر اونٹ کسی سے قرض لیا۔ پھر آپؐ کے پاس زکوٰۃ کے کچھ اونٹ آئے تو آپؐ نے مجھے حکم دیا کہ اس آدمی کا نو عمر اونٹ واپس کر دو۔ مَیں نے کہا: ان اونٹوں میں سے صرف ایک اونٹ ہے جو بہت عمدہ ہے اور سات سال کا ہے۔ تو آپؐ نے فرمایا: وہی اسے دے دو اس لیے کہ بہترین آدمی وہ ہے جو بہترین طریق پر قرض ادا کرتا ہے۔ (صحیح مسلم، کتاب المساقات، باب جواز اقتراض الحیوان) مزید پڑھیں: اللہ کی راہ میں خرچ کرنے کا ثواب