https://youtu.be/nErzH1cUC24 اللہ تعالیٰ کے فضل سے لجنہ اماءاللہ اور ناصرات الاحمدیہ ہالینڈ کو امسال اپنا ۴۲واں سالانہ اجتماع مورخہ ۱۳و۱۴؍ستمبر ۲۰۲۵ء بروز ہفتہ و اتوار بمقام فیئر ہاؤتن نزد، ننسپیت منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ یہ اجتماع اِس لحاظ سے خصوصیت کا حامل رہا کہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےاجتماع کے موقع پر از راہ شفقت زریں نصائح پر مشتمل پیغام ارسال فرمایا جسے مکرمہ عطیہ اسلم صاحبہ نیشنل صدر لجنہ اماءاللہ ہالینڈ نے اپنی افتتاحی اور اختتامی تقاریر میں پڑھ کر سنایا۔ اجتماع کے مرکزی موضوع ’’الحیاء من الایمان‘‘ کے مطابق نصاب ترتیب دیا گیا اور اجتماع پر اس موضوع کے تحت ایک معلوماتی سیمینار بھی منعقد کیا گیا جس میں ممبرات کے ساتھ باہمی گفتگو کر کے حیا کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا۔ پہلا روز:پروگرام کاباقاعدہ آغاز ٹھیک دس بجے صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ ہالینڈ کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم و ترجمہ، نظم اور عہد سے ہوا۔ اس کے بعد صدر صاحبہ نے حضورا نور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا پیغام پڑھ کر سنایا۔ دعا کے بعد علمی مقابلہ جات کا باقاعدہ آغازہوا جن میں اردو و ڈچ تقاریر، نومبائعین کی ڈچ تقاریر، ڈچ نظم کا مقابلہ اور دونوں زبانوں میں فی البدیہہ تقاریر شامل تھیں۔ ان میں ہالینڈ کے چھ ریجنز کے اجتماعات میں اوّل آنے والی ممبرات نے بھی شرکت کی۔ کھانے اور نماز ظہر و عصر کے وقفہ کے بعد لجنہ اماءاللہ اور ناصرات کی دوران سال کی کارکردگی کی جھلکیوں پر مشتمل جائزہ رپورٹ ویڈیو کی صورت میں پیش کی گئی۔ اجتماع کے پہلے دن علمی مقابلہ جات کے علاوہ تربیتی و تبلیغی سیمینارز بھی منعقد کیے گئے، جو مضامین لکھنے، سوشل میڈیا پر تبلیغ اور حیا کے بارے میں تھے۔ وقفہ کے دوران بازار کے علاوہ مختلف شعبہ جات کے تحت بھی سٹالز لگائے گئے جن میں ہالینڈ مسجد فنڈ، وصیت اور کتابوں کے سٹالز شامل تھے۔ خطوط کے ذریعے خلافت سے اپنے تعلق کو مضبوط رکھنے کی غرض سے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کو خط لکھنے کی سہولت رکھی گئی تھی جس سے ماشاءاللہ ۱۴۸؍ممبرات نے فائدہ اٹھایا۔ ہالینڈ کے پانچ ریجنز کی طرف سے آنحضرتﷺ کی صحابیات کے بارے میں بہت محنت سے تیار کی گئیں دیدہ زیب نمائشیں لگائی گئیں۔ علاوہ ازیں صنعت و دستکاری کے تحت مختلف مقابلہ جات میں شامل اشیاء کی بھی نمائش لگائی گئی تھی۔ پہلے دن، دوران سال کے مختلف مقابلہ جات میں شمولیت اورپوزیشن لینے والی ممبرات کو اسناد اور ٹرافیاں بھی دی گئیں۔ بہترین سٹوڈنٹ آف دی ایئر کا ایوارڈ ایرج ملک مجلس لیلی ستد نے حاصل کیا۔ شعبہ تعلیم کے تحت سپیشل تعلیمی نصاب میں اس سال ۱۹؍مجالس کی ۱۷۰؍ممبرات لجنہ اماءاللہ نے حصہ لیا۔ اس نصاب میں قرآن کریم کی مختلف سورتیں، درثمین سے ایک نظم، ۴۰؍منتخب احادیث اور عربی قصیدہ کا حفظ شامل تھا۔ نیز روحانی خزائن کی دو کتب کا خلاصہ لکھنا اور ’’لجنہ اماءاللہ کے عہد کی پابندی‘‘ کے موضوع پر مضمون لکھنا شامل تھا۔ پہلے دن کے اختتام پر احمدیہ مسلم وِیمن سٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کی صدر کے انتخاب کی کارروائی عمل میں لائی گئی۔ دوسرا دن:پروگرام کاآغاز ٹھیک ساڑھے دس بجے صدر لجنہ اماءاللہ ہالینڈ کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم و ترجمہ، نظم اور عہد سے ہوا۔ اس کے بعد تلاوت قرآن کریم اور اردو نظم کے مقابلے کروائے گئے۔ اجتماع کے دوسرے دن بھی علمی مقابلہ جات کے علاوہ تربیتی و تبلیغی سیمینارز منعقد کیے گئے جو تبلیغی رابطے بڑھانے اور ’’اسلام اور سائیکالوجی کی روشنی میں ہم اپنے بچوں کی صحیح تربیت کیسے کر سکتے ہیں؟‘‘ کے بارے میں تھے۔ لجنہ کے تعلیمی مقابلہ جات کے ساتھ ساتھ دوسری جانب ناصرات الاحمدیہ کا اجتماع بھی بھر پور تیاری کے ساتھ منعقد کیا گیا۔ اجتماع گاہ کو بینرز اور جھنڈیوں سے خوبصورتی سے سجایا گیا۔ اس بار ناصرات کے علمی مقابلے بیک وقت دو مارکیز میں کروائے گئے جن میں تلاوت قرآن کریم، نظم، اردو اور ڈچ تقاریر اور دینی معلومات پر مشتمل کوئز کے مقابلہ جات شامل تھے۔ لجنہ کی طرح ناصرات میں بھی علمی مقابلوںکے علاوہ تربیتی پروگرام شامل کيے گئے تھے جس میں ماں اور بیٹی کے تعلق کے بارے میںڈسکشن پروگرام قابل ذکر ہے۔ ناصرات کے ساتھ صدر صاحبہ لجنہ اماءاللہ کی ایک تربیتی نشست کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں آپ نے سہل انداز میں ناصرات کے ساتھ بات چیت کے علاوہ اُن کےمختلف سوالات کے جواب دیے۔ شعبہ صنعت و دستکاری کے تحت بھی مختلف مقابلہ جات میں ناصرات نے بھر پور حصّہ لیا اور انعامات حاصل کيے۔ اجتماع کے دونوں دن آخری اجلاس میں نیشنل صدر صاحبہ نے مقابلہ جات میں پوزیشنز حاصل کرنے والی لجنہ اور ناصرات میں اسناد اور انعامات تقسیم کیے۔ اس کے علاوہ ترجمہ کےساتھ قرآن کریم مکمل کرنے والی، لفظی ترجمہ کے امتحان میں کامیاب ہونے والی، سپیشل تعلیمی نصاب میں سب سے زیادہ حصّہ لینے والی مجالس اورسکول، کالج اور یونیورسٹی کی کامیاب طالبات کو بھی اسناد دی گئیں ۔ بعدازاں اپنی اختتامی تقریر میں صدر صاحبہ نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا خصوصی پیغام دوبارہ دونوں زبانوں میں پڑھ کر سُنایا اور تمام حاضرات اور کارکنات کا شکریہ ادا کیا۔ دعا کے ساتھ لجنہ اماءاللہ ہالینڈ کا یہ ۴۲واں بابرکت اجتماع بخیر و خوبی کامیابی سے اختتام پذیر ہوا۔ الحمدللہ علیٰ ذالک اجتماع پر بیت النور ننسپیت اور فیئر ہاؤتن دونوں جگہ پر دو دن ممبرات کی رہائش، کھانے اور ٹرانسپورٹ کا انتظام بھی کیا گیا تھا۔ اجتماع میں کُل حاضری ۵۶۰؍رہی۔ الحمدللہ اللہ تعالیٰ تمام شاملین کو اس اجتماع سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین (رپورٹ:شمیم مظہر۔نیشنل سیکرٹری تعلیم لجنہ اماءاللہ ہالینڈ) ٭…٭…٭ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے نیشنل اجتماع لجنہ اماءاللہ ہالینڈ۲۰۲۵ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام کا اردو مفہوم ممبرات لجنہ اماءاللہ و ناصرات الاحمدیہ ہالینڈ، السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ لجنہ اماء اللہ ہالینڈ اپنا نیشنل اجتماع منعقد کر رہی ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس اجتماع کو ہر لحاظ سے نہایت بابرکت اور کامیاب فرمائے اور تمام شاملین اس کے پروگراموں سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے والی ہوں۔ آمین اجتماع کا موقع خود احتسابی اور روحانی تجدید کا وقت ہے۔ اللہ تعالیٰ کے ساتھ اپنے تعلق کو مضبوط کرنے کا ایک موقع ہے جو کہ ایک مومن کی زندگی کی بنیاد ہے۔ اس تعلق کو پروان چڑھانے کا سب سے اہم ذریعہ بروقت نماز کی ادائیگی ہے جو حقیقی عاجزی اور سمجھ کے ساتھ ادا کی جائے۔ یہی نماز ڈھال بن کر انسان کو معاشرے میں پھیلی ہوئی برائیوں اور اخلاقی کمزوریوں سے محفوظ رکھتی ہے۔ اسی طرح پردہ اور حیا کا نظام محض جسمانی پردہ نہیں بلکہ ایک روحانی ڈھال ہے جو وقار کو بڑھاتا ہے اور عورت کی عزت کی حفاظت کرتا ہے۔ آج کے دَور میں جبکہ معاشرتی دباؤ بہت زیادہ ہیں، یہی دو ستون یعنی نماز اور حیا آپ کو ایک احمدی مسلمان عورت ہونے کے ناطے حقیقی سکون عطا کریں گے اور آپ کو دوسروں کے لیے نور کی مشعل بننے کی توفیق دیں گے۔ اگلی نسل کی اخلاقی اور دینی تربیت کی آپ کی بنیادی ذمہ داری کے لیے یہ روحانی استقلال سب سے اہم ہے۔ یاد رکھیں آپ کا عملی نمونہ تعلیم و تربیت کے لیے سب سے طاقتور ہتھیار ہے۔ جب آپ کے بچے آپ کو نماز کے لیے وقف اور اپنی حیا پر ثابت قدم اور قرآن کریم کی تعلیمات کے پابند دیکھیں گے تو وہ فطری طور پر ان اقدار کو جذب کریں گے۔ مغربی معاشرے میں بچوں کے ایمان کی حفاظت اور انہیں جماعت اور خلافت سے جوڑنے کی یہ ذمہ داری انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔ گھر میں آپ کا کردار قوم ساز کا ہے۔ اگر آپ ایک نیک نسل کی پرورش میں کامیاب ہو گئیں تو آپ احمدیت کے روشن مستقبل کی ضمانت دے چکی ہوں گی۔ اللہ تعالیٰ لجنہ اماءاللہ ہالینڈ کی ہر ممبر کو اپنی عظیم ذمہ داریوں کو سمجھنے اور نیکی اور تقویٰ میں بڑھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین مزید پڑھیں: ڈنمارک میں سالانہ عوامی میلہ میون میں جماعت احمدیہ کی شرکت