https://youtu.be/7JkmiB0HxEA ٭… DWکے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خطے کے راہنماؤں کے ساتھ غزہ میں پیر کو جنگ بندی معاہدے پر دستخط کو مشرقِ وسطیٰ کے لیے ایک شاندار دن قرار دیا۔ اس سے چند گھنٹے قبل اسرائیل اور حماس نے یرغمالیوں اور قیدیوں کا تبادلہ کیا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے کہا کہ دستاویز قواعد و ضوابط اور کئی دیگر امور کی وضاحت کرے گی۔ انہوں نے دو بار کہا کہ یہ (دستاویز) برقرار رہے گی۔انہوں نے اعلان کیا کہ یہاں جمع ہونے والے راہنماؤں نے وہ حاصل کر لیا ہے جسے سب ناممکن سمجھتے تھے اور بالآخر، ہمیں مشرقِ وسطیٰ میں امن نصیب ہو گیا ہے۔غزہ امن کانفرنس کے دوران انہوں نے مصر، قطر اور ترکی کے راہنماؤں کے ساتھ پیر کے روز اس اعلامیے پر دستخط کیے جو جنگ بندی معاہدے کے ضامن کے طور پر سامنے آئے۔تقریب میں دنیا کے بیس سے زائد راہنما شریک ہوئے جن میں اردن کے بادشاہ عبداللہ، ترک صدر رجب طیب ایردوآن، قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی، فرانس کے صدر ایمانوئل ماکرون، برطانوی وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر اور پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف شامل تھے۔ اعلامیے کے مطابق، دستخط کرنے والے ممالک نے اس بات کا عزم کیا کہ وہ ’’امن، سلامتی اور باہمی خوشحالی کے ایک جامع ویژن کو آگے بڑھائیں گے ‘‘ اور’’غزہ کی پٹی میں جامع اور پائیدار امن انتظامات کے قیام میں حاصل ہونے والی پیش رفت‘‘ کا خیرمقدم کیا۔اجلاس سے قبل مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے ٹرمپ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے انہیں واحد شخصیت قرار دیا جو مشرقِ وسطیٰ میں امن لا سکتے ہیں۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان کوئی براہِ راست رابطہ نہیں اور دونوں نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ ٭… جرمن ادارہ برائے اقتصادی تحقیق (DIW) کی طرف سے کرائے گئے ایک تازہ مطالعاتی جائزے کے مطابق یورپی یونین کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک جرمنی میں قریب دو تہائی مہاجرین کو غربت کے خطرے کا سامنا ہے۔ اس جائزے کے نتائج بدھ ۱۵؍اکتوبر کو جاری کیے گئے۔جرمن انسٹیٹیوٹ فار اکنامکس کے مطابق یہ بات بھی اہم ہے کہ مالیاتی حوالے سے غربت کی تعریف کیسے کی جاتی ہے۔ اس ادارے نے بتایا کہ نئی اسٹڈی میں بھی غربت کا شکار افراد کی تعریف ایسے انسانوں کے طور پر کی گئی، جو ملک میں کسی گھرانے کی اوسط ماہانہ آمدنی کے ساٹھ فیصد سے بھی کم کماتے ہوں۔جرمن ادارہ برائے اقتصادی تحقیق کے اس جائزے کے مطابق جرمنی میں یورپی یونین کے رکن دیگر ممالک کے جو باشندے آباد ہیں، ان میں ماہانہ فی کس آمدنی کی ملکی اوسط سے کم انکم کا سامنا تقریباً ۲۶؍فیصد افراد کو ہے۔ ٭… گوگل نے منگل کو اعلان کیا کہ وہ اگلے پانچ سالوں میں بھارت میں پندرہ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا اور ملک میں ایک بڑا ڈیٹا سینٹر اور مصنوعی ذہانت بیس (base) قائم کرے گا۔گوگل کلاؤڈ کے سی ای او تھامس کیورین نے نئی دہلی میں ایک تقریب میں کہاکہ یہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا وہ سب سے بڑا ہب (hub) ہے جس میں ہم امریکہ کے باہر سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔کیورین نے اعلان کیا کہ پانچ سالوں میں پندرہ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی اور آندھرا پردیش کے جنوب مشرقی ساحلی شہر وِشاکھاپٹنم میں ہب قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے اس منصوبے کو بھارت کے مختلف حصوں کو جوڑنے والی ڈیجیٹل ریڑھ کی ہڈی سے تشبیہ دی اور کہا کہ اس مرکز کے متعدد گیگاواٹس تک پھیلائے جانے کا منصوبہ ہے۔ ٭… افغان طالبان کا کہنا ہے کہ افغانستان پر پاکستانی فورسز کے حملوں میں ایک درجن سے زائد شہری ہلاک اور دیگر سو زخمی ہو گئے۔ پاکستانی حکام کے مطابق افغان فورسز نے بلا اشتعال فائرنگ شروع کی تھی، جس کا جواب دیا گیا۔افغان حکام نے بدھ کے روز خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ افغانستان اور پاکستان کی سرحد پر تازہ جھڑپوں میں پندرہ شہری ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے۔ مقامی محکمہ اطلاعات کے ترجمان علی محمد حقمل کے مطابق افغانستان کے جنوبی ضلع سپن بولدک میں رات دیر گئے جھڑپیں شروع ہوئیں اور ان کے مطابق اس میں پندرہ شہری مارے گئے۔ سپن بولدک میں ڈسٹرکٹ ہسپتال کے ایک اہلکار عبدالجان بارک نے بھی اے ایف پی سے بات چیت میں ہلاکتوں کی اس تعداد کی تصدیق کی اور بتایا کہ اس واقعے میں اسّی سے زائد خواتین اور بچے زخمی بھی ہوئے ہیں۔افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے بھی سوشل میڈيا ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا کہ بدھ کے روز افغانستان پر پاکستانی فورسز کے حملوں میں بارہ سے زائد شہری ہلاک اور ایک سو دیگر زخمی ہوئے۔ تاہم اس بیان میں سیکیورٹی فورسز کے کسی جانی نقصان کا ذکر نہیں کیا گیا۔ البتہ افغان طالبان کے ترجمان کے بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت اور پوسٹوں اور ہتھیاروں کو قبضے میں لینے کے بعد علاقے میں امن واپس آ گیا ہے۔ ٭… پاکستانی میڈيا کی اطلاع کے مطابق تحریک طالبان پاکستان کے جنگجوؤں اور افغان فوجیوں نے مشترکہ طور پر بلا اشتعال ایک پاکستانی پوسٹ پر فائرنگ کی، جس کا پاکستانی فوجیوں نے سخت جواب دیا۔ میڈیا کے مطابق یہ واقعہ صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع کرم میں پیش آیا۔سیکیورٹی حکام نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے ٹی ٹی پی کے ایک وسیع تربیتی کیمپ کو بھی تباہ کر دیا۔البتہ پاکستان کی فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا، جو ہفتے کے روز سے ہائی الرٹ پر ہے، جب دونوں ملکوں کی جانب سے متعدد سرحدی علاقوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا اور اس کے نتیجے میں دونوں جانب درجنوں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ دونوں ممالک کے درمیان دو ہزار ۶۱۱؍کلومیٹر طویل مشترکہ سرحد ہے جسے ڈیورنڈ لائن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔