نوٹ: اعلانات صدر؍ امیر صاحب حلقہ؍جماعت کی تصدیق کے ساتھ آنا ضروری ہیں درخواستہائے دعا ٭…مسرت جبین صاحبہ جماعت والٹن آن ٹھیمز سے اعلان کرواتی ہیں کہ ان کے میاں محترم وسیم احمد صاحب شاہد (آف اسلام آباد پاکستان) ۹؍ ستمبر سے مختلف عوارض کے باعث سینٹ پیٹرز ہسپتال میں داخل ہیں۔ پچھلے ماہ بھی پانچ دن وینٹیلیٹر پر گزرے لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل سے بہتری پیدا ہوگئی۔ اب مورخہ ۱۲؍ اکتوبر سے دوبارہ انہیں وینٹیلیٹر پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ احبابِ جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ معجزانہ طور پر انہیں شفائے کاملہ و عاجلہ سے نوازے اور عمرِ دراز عطا فرمائے۔ آمین ٭…منور علی شاہد صاحب جرمنی سے لکھتے ہیں کہ خاکسار گذشتہ کئی سال سے اندرونی انفیکشن کے عوارض میں مبتلا ہے۔ حسب تشخیص علاج بھی جاری ہے۔ مرض میں کمی بیشی ہوتی رہی ہے۔ آج کل بیماری میں پھر کچھ اضافہ ہوا ہے اور اگلے دنوں میں ہسپتال میں چیک اپ بھی ہے۔ احباب جماعت سے دعاؤں کی عاجزانہ درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے خاص فضل سے کامل شفایابی اور صحت و تندرستی والی فعال عمر عطا فرمائے۔ آمین سانحہ ہائے ارتحال ٭…نوید الرحمٰن صاحب نمائندہ الفضل انٹرنیشنل بنگلہ دیش تحریر کرتے ہیں کہ زہرہ ممتاز صاحبہ بنت مفیض غازی صاحب مرحوم، حرکت قلب بند ہونے کی وجہ سے ۱۵؍ستمبر ۲۰۲۵ء بروز سوموار وفا ت پا گئیں۔ انا للہ و انا الیہ راجعون مرحومہ کی نماز جنازہ اسی روز رات ۹؍بجے کُھلنا میں قاسم حسین صاحب مبلغ سلسلہ نے پڑھائی۔ اگلے روز صبح سندربان جماعت میں بھی نماز جنازہ ادا کی گئی جس کے بعد سندربان کے جماعتی قبرستان میں مرحومہ کی تدفین ہوئی۔ مرحومہ بیعت کر کے احمدیت میں داخل ہوئی تھیں۔ مرحومہ کے شوہر ممتاز الدین صاحب ۸؍اکتوبر ۱۹۹۹ء میں کُھلنا مسجد میں بم دھماکہ میں جام شہادت نوش کرنے والے ۷؍افراد میں شامل تھے۔ آپ اس وقت کُھلنا مسجد میں مؤذن کے طور خدمت کی توفیق پارہے تھے۔ مرحومہ کو مختلف جماعتی پروگراموں میں کھانا پکانے کی خدمت کی توفیق ملتی رہی۔ ۸؍اکتوبر کے بم دھماکہ کے موقع پر آپ کو زخمی احباب کی دیکھ بھال کا بھی موقع ملا۔ اسی طرح ہر عید اور جمعہ کے روز حفاظت کی ڈیوٹی بھی نہایت ذمہ داری سے سرانجام دیتی رہیں۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ ٭… میجر(ر) احمد نعیم اختر صاحب اعلان کرواتے ہیں کہ ہماری نہایت محترم والدہ، عطیہ انور صاحبہ اہلیہ مرحوم احمد سعید اختر صاحب (واپڈا ٹاؤن لاہور) ۹؍ستمبر ۲۰۲۵ء کو اپنے آقا و مولا کے حضور حاضر ہو گئیں۔ انا للہ و انا الیہ راجعون حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے از راہ شفقت مرحومہ کی نماز جنازہ ۱۳؍ستمبر کو مسجد مبارک، اسلام آباد کے باہر پڑھائی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے آپ موصیہ تھیں اور تدفین ۱۵؍ستمبر کو اسلام آباد کے قریب تاریخی ایشنگ قبرستان کے قطعہ موصیان میں عمل میں آئی۔ مرحومہ صبر، استقامت، قربانی اور توکل علیٰ اللہ کا پیکر تھیں۔ کم سنی میں والدین کے سایہ سے محروم ہونے کے باوجود ہمت، وقار اور خلوص سے زندگی گزاری۔ بطور بہن، بیوی، والدہ اور خاندان کی بزرگ کے، ہمیشہ رشتوں کے تقاضے احسن رنگ میں نبھائے۔ آپ نے اپنی اولاد کی دینی و اخلاقی تربیت پر پوری توجہ دی اور تقویٰ، شکرگزاری، خدمتِ خلق اور عزتِ نفس کے اعلیٰ نمونے قائم کیے۔ چند برس قبل برطانیہ منتقل ہو کر اپنے بیٹے کی اولاد کی تربیت میں مصروف رہیں۔ خلافت سے گہری عقیدت رکھتی تھیں اور خرابی صحت کے باوجود نماز باجماعت اور ذکر الٰہی کی پابند تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹے (خاکسار اور محمد علی صاحب، برطانیہ) اور دو بیٹیاں (طیبہ بشریٰ صاحبہ، پاکستان اور صائمہ نعیم صاحبہ، امریکہ) شامل ہیں۔ احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین کے درجات بلند فرمائے، اُنہیں مغفرت و رحمت کے سایہ میں جگہ دے اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔ آمین