حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺنے اپنے رب عزّوجل کے بارے میں فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: اے ابن آدم! تُو مجھ سے دعا نہیں کرتا اور مجھ سے امید بھی وابستہ کرتا ہے۔ پس میں اس شرط کے ساتھ کہ تُو شرک نہ کرے تجھے تیری خطائیں بخش دوں گا اگرچہ تیری خطائیں زمین کے برابر ہی کیوں نہ ہوں۔ میں تجھے اپنی زمین بھر مغفرت کے ساتھ ملوں گا۔ اور اگر تُو نے آسمان کی انتہاؤں تک غلطیاں کی ہوں اور پھر تُو مجھ سے میری بخشش طلب کرے تو میں تجھے وہ بھی بخش دوں گا اور میں ذرّہ برابر بھی پروا نہیں کروں گا۔ (مسند احمد بن حنبل جلد ۷ صفحہ ۲۰۸ مسند ابو ذر الغفاری حدیث ۲۱۸۳۷ عالم الکتب بیروت ۱۹۹۸ء) مزید پڑھیں: وراثت میں بیٹیوں کا حصہ