https://youtu.be/fgpgtt8HIKA ٭…فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کا کہنا ہے کہ غزہ کی گورننس خالصتاً فلسطین کا داخلی معاملہ ہے اور اس حوالے سے غیرملکی سرپرستی قبول نہیں ہے۔ غزہ جنگ بندی معاہدہ نافذ ہونے کے بعد ہزاروں فلسطینی اپنے گھروں کو لوٹنے لگے ہیں اور امدادی ٹرک بھی غزہ میں داخل ہو رہے ہیں۔ غزہ کی سول ڈیفنس نے ملبے تلے دبی انسانی باقیات کی تلاش کا عمل بھی شروع کر دیا ہے اور جمعے سے اب تک ۱۵۵ لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے غزہ معاہدے کے تحت نئی حدود پر پوزیشنیں سنبھالنی شروع کر دی ہیں۔ ٭…غزہ جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں امریکہ کے ۲۰۰ فوجی اسرائیل پہنچ گئے۔ امریکی میڈیا کے مطابق یہ فوجی غزہ میں داخل ہوئے بغیر وہاں موجود مصر، قطر اور ترکیے کے فوجیوں کے ساتھ تعاون کریں گے۔ اسرائیلی فوج غزہ امن معاہدے کے مطابق مقررہ حدود تک واپس آگئی ہے، اسرائیلی فوج کی مقررہ حدود میں واپسی کا جائزہ لینے کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی اسٹیو وٹکوف نے غزہ کا دورہ کیا اور کہا اسرائیلی فوج کے انخلا کا پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے۔ ٭…اسرائیل سے فریڈم فلوٹیلا کے ۴۵ ارکان رہا ہوکر اتوار کو اردن پہنچ گئے ہیں۔ اسرائیلی بحریہ نے ۹کشتیوں پر مشتمل فریڈم فلوٹیلا کے قافلے کے ارکان کو گذشتہ ہفتے حراست میں لیا تھا۔ ٭…ایران نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان حالیہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کے حل کے لیے ثالثی کی پیشکش کی ہے۔ ترجمان ایرانی وزارت خارجہ اسماعیل بقائی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی حالیہ کشیدگی پرتشویش ہے ہرملک کی علاقائی سالمیت اور قومی خودمختاری کا احترام ضروری ہے۔ کشیدگی کم کرنے کے لیے پاکستان اور افغانستان فوری مذاکرات کریں، ایران پڑوسیوں میں کشیدگی کم کرانےمیں مدد کے لیے تیار ہے۔ ایران سے قبل سعودی عرب اور قطر کی جانب سے بھی پاک افغان کشیدگی اور جھڑپوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحمل اور بات چیت سے مسئلہ حل کرنے کے کی کوشش کرنے کا کہا گیا تھا۔ ٭…سندھ حکومت نے کراچی سمیت صوبے بھر میں ایک ماہ تک دفعہ ۱۴۴ نافذ کرتے ہوئے ریلیوں، جلسے جلوسوں، دھرنوں اور اجتماعات پر پابندی عائد کردی۔ محکمہ داخلہ سندھ نے دفعہ ۱۴۴ کے نفاذ کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا ہے۔ اس کے مطابق پانچ سے زائد افراد کے ایک جگہ پر جمع ہونے پر پابندی ہے، فیصلے کا اطلاق ایک ماہ تک صوبے بھر میں ہوگا۔ ٭…مصر کے شہر شرم الشیخ میں قطری سفارتی عملے کی کار کو حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں قطر کے امیری دیوان کے تین ملازم جاں بحق ہوگئے۔ ٭…برطانوی وزیرِ اعظم سر کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل شناختی کارڈ کو رضا کارانہ بنیادوں پر شناخت ثابت کرنے کے لیے عوامی خدمات، بچوں کی دیکھ بھال اور فوائد کے حصول کے لیے درخواست کے ساتھ دینا بھی آسان بنایا جائے گا۔ ڈیجیٹل شناختی کارڈ کے ذریعے لوگ یہ ثابت کر سکیں گے کہ انہیں برطانیہ میں کام کرنے کا حق حاصل ہے، اس سے غیرقانونی تارکینِ وطن کی نقل و حرکت پر گہری نظر رکھی جا سکے گی۔ وزیرِ اعظم نے گذشتہ ماہ اس ڈیجیٹل شناختی کارڈ کا اعلان کیا تھا جس کے تحت برطانوی عوام کو روز مرہ کی زندگی کا احاطہ کرنے کے لیے اس کا سہارا لینا ہو گا۔ برطانوی وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ اس منصوبے پر عوامی حمایت کم ہونے کے باوجود بنیاد پرست پالیسی کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ ٭…برطانوی محکمۂ موسمیات نے برطانیہ میں ۲۱؍اکتوبر سے مختلف مقامات پر شدید برفباری کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ۱۰ سینٹی میٹر تک برف پڑنے کا امکان ہے۔ اس دوران اسکاٹ لینڈ میں درجۂ حرارت سب سے زیادہ منفی پر جائے گا، جہاں صبح چھ بجے سے بارہ بجے تک برفباری کا سلسلہ جاری رہ سکتا ہے۔ اسکاٹش ہائی لینڈز اور ایڈنبرا کو بھی برفباری کا طوفان نشانہ بنا سکتا ہے۔ شمالی انگلینڈ میں موسلا دھار بارشوں اور طوفانی صورتِ حال سے مسافروں اور مکینوں کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔