دوسرا دن: 11؍اکتوبر ۲۰۲۵ء بروز ہفتہ اجتماع کے دوسرے دن کا آغاز نماز تہجد سے ہوا جو مدرسۃ الحفظ سیرالیون کے فارغ التحصیل طفل عزیزم حافظ حسن سیسے نے پڑھائی۔ جس کے بعد مولوی حسن سیسے صاحب (مہتمم اشاعت) نے درس دیا۔ پھر نماز فجر عزیزم حافظ صاحب نے ہی پڑھائی۔ مارچ پاسٹ: اجتماع کے دوسرے دن کا پہلا خاص ایونٹ مارچ پاسٹ تھا جس میں خدام اور اطفال دونوں نے اپنے یونیفارم میں اہم شاہراہوں پر مارچ پاسٹ کرتے ہیں۔ بو کینیما ہائی وے پر یہ جنکشن احمدیہ جنکشن کہلاتا ہے۔ ایک جانب سکول کا احاطہ ہے جبکہ دوسری جانب ریجنل ہیڈ کوارٹر اور احمدیہ ہسپتال کو رستہ جاتا ہے۔ یہ مارچ سیرالیون کے تیسرے بڑے شہر کینیما کی مرکزی شاہراہ بوکینیما ہائی وے سے ہوتا ہوا اور اندرون شہر کی مختلف سڑکوں سے گزرتا ہوا واپس سکول پہنچا۔ خدام و اطفال کے پر جوش نعروں اور نظموں سے اہالیانِ شہر سڑکوں پر نکل آئے۔ بچے بڑے، بوڑھے، خواتین متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔ ایک مقام پر عیسائی مشنریز طلبہ کھڑے تھے وہ بھی نعروں کا جواب دینے لگ گئے۔ کل 8.6 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا گیا۔ ناشتے کے بعد خدام اور اطفال کے ورزشی مقابلہ جات منعقد ہوئے۔ جن میں رسہ کشی، بوری ریس، پنجہ آزمائی، بلائنڈ ریس، والی بال اور دیگر مقابلے شامل ہیں۔ نمازِ ظہر و عصر کے وقفے کے بعد دوپہر کا کھانا پیش کیا گیا۔ جس کے بعد فٹبال اور والی بال کے میچز ہوئے۔ یہ مقابلہ جات ظہر و عصر کی نمازوں اور کھانے کے وقفے کے بعد شام تک ساتھ جاری رہے۔ متفرق پروگرامز بلڈ ڈونیشن ڈرائیو: اسی دوران صبح نو بجے عطیہ خون کی مہم کا آغاز ناصر احمدیہ مسلم سیکنڈری سکول کینیما کے کلاس رومز میں ہوا۔ الحمدللہ آج کے دن ۱۸۹ خدام نے سیرالیون کے نیشنل بلڈ ڈونیشن یونٹ کو خون کا عطیہ دیا۔ میڈیکل ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر عثمان کاربو نے مجلس کا تہ دل سے شکریہ ادا کیا اور وعدہ کیا کہ خون کو مطلوبہ مقصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ ہسپتال کے عملے نے تمام ڈونرز کو ریفریشمنٹ اور کھانا مہیا کیا۔ اطفال سیشن: پانچ بجے سہ پہر اطفال الاحمدیہ کے لیے خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت نیشنل مربی اطفال مکرم رحیم شریف صاحب نے کی۔ جن کی معاونت مکرم سید حمزہ سعید صاحب مہتمم اطفال نے کی۔ تلاوت قرآن پاک عزیزم حافظ اسماعیل بنگورا کو پیش کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ وعدہ اطفال مہتمم اطفال سید حمزہ سعید صاحب نے دہرایا۔ اردو نظم کے بعد تقاریر ہوئیں۔ مہتمم اطفال صاحب نے وعدہ اطفال کی پاسداری کے متعلق جبکہ مکرم حمید علی بنگورا صاحب نائب صدر ثالث نے ’’غیر اسلامی مقامی رسوم و رواج سے کیسے بچا جائے؟“ کے بارے میں تقاریر کیں۔ آخر پر مربی اطفال صاحب نے حضور انور کی اطفال سے توقعات پیش کیں۔ دعا سے یہ سیشن اختتام کو پہنچا۔ شدید بارش کے سبب اس سیشن کا آخری حصہ متاثر ہوا اور پنڈال پانی سے بھر گیا تھا۔ سکول کی مسجد میں نمازِ مغرب و عشاء ادا کی گئیں اور اگلا سیشن منعقد ہوا۔ شبینہ اجلاس بابت رشتہ ناطہ: دوسرے دن کے اجلاسِ شبینہ کی صدارت مکرم مصطفیٰ کورجی صاحب نیشنل سیکرٹری امور خارجیہ نے کی۔ بارش کے سبب یہ سیشن مسجد میں ہوا۔ مولوی فواد ایف لولے صاحب (نیشنل سیکرٹری تعلیم) نے ’’جلد شادی کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر تقریر کی جس میں انہوں نے مقامی روایات کے مقابل اسلامی نکاح کی اہمیت بتائی۔ صدر اجلاس نے جلسہ پر رجسٹریشن کے نئے طریقے پر روشنی ڈالی۔ دعا کے بعد کھانا پیش کیا گیا اور اس طرح دوسرا دن بھی کامیابی سے بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا۔ الحمد للہ (رپورٹ: ذیشان محمود۔ نائب صدر اول مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون)