اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون کا پہلا اجتماع ۲۸ و ۲۹ ؍دسمبر ۱۹۸۵ء میں بو (Bo) شہر میں منعقد ہوا۔ تاہم اس کے بعد ڈیڑھ دہائی تک بوجہ خانہ جنگی یہ اجتماعات منعقد نہ ہوسکے۔ گزشتہ سال ۲۵، ۲۶ اور ۲۷؍ اکتوبر ۲۰۲۴ء کو مجلس خدا م الاحمدیہ سیرالیون نے اپنا پچیسواں سلور جوبلی سالانہ اجتماع احمدیہ مسلم سیکنڈری سکول روکوپر، ضلع کامبیا کے کمپاؤنڈ میں منعقد کر کے ایک سنگِ میل قائم کیا۔ محترم موسیٰ میوا صاحب امیر جماعت احمدیہ سیرالیون نے سال ۲۰۲۲ء کے اجتماع کے بعد صدرمجلس کو ٹارگٹ دیا کہ اجتماع کو فری ٹاؤن سے باہر لے جائیں اور ہر ریجن میں اجتماع کریں جس سے حاضری میں اضافے کے ساتھ ساتھ جماعتی تاریخ سمجھنے کا بھی موقع ملے گا۔ اس ضمن میں سال ۲۰۲۳ء کا اجتماع احمدیہ کمپاؤنڈ مشاکا ریجن میں منعقد کیا گیا۔ یہ کمپاؤنڈ ملک کے اہم ترین شاہراہ کے سنگم پر واقع ہے جہاں ملک کی واحد شاہراہ شمال اور جنوب کی جانب مڑتی ہے۔ توقع کے مطابق حاضر ی میں اضافہ دیکھا گیا اور ۱۶۸۰؍خدا م و اطفال شامل ہوئے تھے۔ گزشتہ سال روکوپر میں احمدیہ سکول میں اجتماع منعقد ہوا۔ روکوپر کو سیرالیون کی جماعت تاریخ میں ایک نمایاں مقام حاصل ہے۔ یہاں حضرت مولانا نذیر احمدعلی صاحب کی کاوشوں سے پہلی باقاعدہ منظم جماعت قائم ہوئی اور انہوں نے سیرالیون کے پہلے مسلم پرائمری سکول کا اجراء کیا۔ یہ سکول ایک بڑے کمپاؤنڈ میں تبدیل ہوکر جونیئر سیکنڈری سے ہوتا ہوا سینیئر سیکنڈری تک جاپہنچا۔ اور اس وقت شمال مغربی حصے کے ایک بڑے اورنامور سکولز میں سے ایک ہے۔ یہاں بھی اجتماع کی کل حاضری ۱۸۹۲ تھی۔ اور گزشتہ سال کے مقابلے میں ۲۱۲ زیادہ خدام اور اطفال نے اجتماع میں شرکت کی۔ امسال صدرِ مجلس نے نیشنل عاملہ اور قائدین کی مشاورت کے بعد ملک کے جنوب مشرقی صوبہ کے ضلع کینیما کا انتخاب کیا اور امیر المومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ سے اجتماع کی تواریخ، مقام اور مرکزی موضوع ‘‘عہد کی پاسداری ’’ کی منظوری حاصل کی گئی۔ سال کے آغاز سے ہی اجتماع کے کام کا آغاز کر دیا گیا،صدر صاحب نے خاکسار کو ناظم اعلیٰ اجتماع مقرر کیا اور انتظامیہ تشکیل دی۔ منظوری کے بعد، اس شاندار اجتماع کی حتمی اور عملی تیاریاں چند ہفتے پہلے شروع ہو گئیں، جس میں کینیما کے خدام اور اطفال نے اجتماع گاہ کی تیاری اور میزبان کے طور پر قائدانہ کردار ادا کیا۔ دورہ کینیما: مورخہ ۸؍ستمبر ۲۰۲۵ء کو صدر مجلس کی قیادت میں وفد نے مقام اجتماع کا دورہ کیا اور تمام امور کو آخری مراحل تک لے جانے کے لیے ہدایات دیں۔ اجتماع سے قبل شعبہ صنعت و تجارت نے اجتماع کی شرٹس اور پی کیپس بھی پرنٹ کروائیں۔ ۹؍اکتوبر ۲۰۲۵ء بروز جمعرات آمد و رجسٹریشن: ۹؍اکتوبر ۲۰۲۵ء کو سینکڑوں خدام اور اطفال اپنے مختلف اضلاع سے روانہ ہوئے اور اس روحانی اجتماع میں شرکت کے لیے جوش و خروش کے ساتھ نظمیں پڑھتے، ترانے گاتے اور نعرے لگاتے ہوئے بحفاظت اجتماع گاہ پہنچ گئے۔ رجسٹریشن کے بعد قیام کا انتظام کیا گیا۔۸ بجے نماز مغرب و عشاء ادا کی گئیں اور کھانا پیش کیا گیا۔ اجتماع کا پہلا روز ۱۰؍اکتوبر ۲۰۲۵ء بروز جمعۃ المبارک اجتماع کے پہلے دن کا آغاز نماز تہجد سے ہوا جو مدرسۃ الحفظ سے فارغ التحصیل طالب علم عزیزم حافظ عثمان ییلا نے پڑھائی۔ جس کے بعد مولوی یوسف سعید مانسیرے صاحب نے نماز فجر پڑھائی اور درس بعنوان ‘‘عہد کی پاسداری: قوم اور وطن کی خدمت’’ ہوا۔ تقریب پرچم کشائی: اجتماع کے باضابطہ افتتاح سے قبل تقریب پرچم کشائی منعقد ہوئی۔ صدر مجلس مولوی محمد مورث کمارا صاحب ( مبلغ سلسلہ) اور احمدو الفا صاحب (نیشنل معتمد ) نے علی الترتیب لوائے خدام اور سیرالیون کا پرچم لہرائے۔ افتتاحی اجلاس: اجتماع کا باقاعدہ آغاز صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون کی صدارت میں ہوا۔ مولوی محمد بنگورا صاحب نے تلاوت قرآن پاک اور ترجمہ پیش کیا۔ صدرمجلس نے عہد دہرایا جس کے بعد عزیزم میر ہشام احمد نے کلام محمود سے نظم ”میں اپنے پیاروں کی نسبت“ پیش کی۔ پھر صدر صاحب مجلس نے اپنے افتتاحی خطاب میں اجتماع کی تھیم ‘‘اپنےعہد کی پاسداری ’’ کو موضوع سخن بنایا۔ جس میں انہوں نے عہد خدام الاحمدیہ میں مذکور امور سے متعلق حضور انور کے ارشادات پیش کیے۔ نیز انہوں نے اپنی تقریر کا اختتام حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے پیغام سے کیا۔ قابل ذکر امر یہ ہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب اجتماع مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون پر حضور انور کا پیغام موصول ہوا ہے۔ اس روح پرور اور بصیرت افروز پیغام سنتے ہی پنڈال نعروں سے گونج اٹھا۔ دعا سے اس بابرکت اجلاس کی کارروائی اختتام کو پہنچی۔ اختتامی دعا کے بعد خدام اور اطفال نے نماز جمعہ کی تیاری کی اور بارہ بجے دوپہر حضور انور ایدہ اللہ کا براہ راست خطبہ جمعہ سننے کے لیے جمع ہو گئے۔ اس کے بعد قائم مقام مقام مبلغ انچارج محترم منیر حسین صاحب ریجنل مبلغ ویسٹرن ایریا نے خطبہ جمعہ دیا او ر اس کے بعد نماز جمعہ و عصر ادا کی گئیں۔ کھانے اور آرام کے وقفےکے بعد چار بجے علمی مقابلہ جات کا آغاز ہوا۔ اطفال و خدام نے پر جوش انداز میں حصہ لیا۔ مقابلہ جات نماز مغرب تک جاری رہے۔ مجلس شوریٰ : چار بجے سہ پہر ہی سکول کی احمدیہ مسلم مسجد میں مجلس مشاورت کا آغاز ہوا۔ امسال مجلس شوریٰ کا واحد ایجنڈا انتخاب تھا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے انتخاب کے لیے مبلغ انچارج سیرالیون کو مقرر فرمایا۔ تلاوت مولوی بشیرو کمارا صاحب نے کی اور دعا سے کارروائی کا آغاز قائم مقام مبلغ انچارج صاحب کی صدارت میں ہوا۔ تلاوت کے بعد مولوی ابوبکر بنگورا صاحب نائب صدر رابع نے قواعد پڑھ کر سنائے۔ کارروائی کے بعد صدر اجلاس نے مجلس برخواست کی۔ پہلی قائدین کانفرنس: پونے پانچ بجے سہ پہر سکول کی احمدیہ مسلم مسجد میں قائدین کی پہلی کانفرنس منعقد ہوئی۔ بعض مہتممین نے اور پھر صدر صاحب نے نصائح کیں اور اہم ضروری امور کی طرف توجہ دلائی۔ اجلاسِ شبینہ بابت عطیہ خون مہم: مغرب اور عشاء کی نمازوں کے بعد دوسرے اجلاس کا آغاز بصدارت ڈاکٹر شیخو کمارا صاحب، انچارج احمدیہ ہسپتال کینیما(سابق نائب امیر اول) تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ بعد ازاں احمدی میڈیکل کے طالب علم خالد تامو صاحب (مہتمم صنعت و تجارت، نائب ناظم اجتماع) اورطاہر ہنگا سونگو(مہتمم خدمتِ خلق) نے ‘‘خون کے عطیات کی اہمیت’’ کے موضوع پر پریزنٹیشن دی اور خدام کو عطیہ خون کی افادیت بتائی۔ اس کے بعد ڈاکٹر عثمان کابو صاحب نے عطیہ خون کی اہمیت کے ساتھ ساتھ خون کے استعمال کا بھی بتایا کہ کس طرح اور کہاں عطیہ شدہ خون استعمال ہوتا ہے۔ جس کے بعد عشائیہ پیش کیا گیا اور خدام و اطفال اپنے کمروں میں چلے گئے۔ یہاں قابل ذکر امر یہ ہے کہ موسم کی پیش گوئی کے مطابق اجتماع کے تینوں دن شدید بارش متوقع ہے۔ جمعرات کو شدید بارش ہوتی رہی جو رات گئے تک جاری رہی تاہم جمعہ کی صبح سے لے کر سیشن کے اختتام تک موسم ابرآلود رہا تاہم بارش نہ ہوئی اور جب تمام خدام و اطفال اپنے کمروں میں سونے کے لیے چلے گئے تو ساری رات موسلادھار بارش ہوتی رہی۔ الحمد للہ پہلا دن کامیابی سے بخیر و خوبی اختتام پذیر ہوا۔ (رپورٹ: ذیشان محمود۔ نائب صدر اول مجلس خدام الاحمدیہ سیرالیون)