کلام حضرت سیّدہ نواب مبارکہ بیگم صاحبہؓ (اجتماع لجنہ اماء اللہ یوکے ۲۰۲۵ء کے موقع پر پڑھے جانے والے اشعار) مولا مرے قدیر مرے کبریا مرے پیارے مرے حبیب مرے دلربا مرے بارِ گنہ بلا ہے مرے سر سے ٹال دو جس رہ سے تم ملو مجھے اس رہ پہ ڈال دو اک نورِ خاص مرے دل و جاں کو بخش دو میرے گناہِ ظاہر و پنہاں کو بخش دو بس اک نظر سے عقدۂ دل کھول جائیے دل لیجئے مرا مجھے اپنا بنائیے ہے قابل طلب کوئی دنیا میں اَور چیز؟ تم جانتے ہو تم سے سوا کون ہے عزیز دونوں جہاں میں مایۂ راحت تمہیں تو ہو جو تم سے مانگتا ہوں وہ دولت تمہیں تو ہو (الفضل۹؍ مارچ ۱۹۴۰ء بحوالہ درعدن صفحہ۳۰-۳۱، ایڈیشن ۲۰۰۸ء) مزید پڑھیں: صَلِّ عَلٰى مُحَمَّدٍ