(اجتماع مجلس انصار اللہ یوکے ۲۰۲۵ء کے اختتامی اجلاس میں پڑھے جانے والے منتخب اشعار) عِلْمِيْ مِنَ الرَّحْمٰنِ ذِي الْأٰلَاءِ بِاللّٰهِ حُزْتُ الْفَضْلَ لَا بِدَهَاءِ میر اعلم خدائے رحمان کی طرف سے ہے جو نعمتوں والا ہے۔ یہ فضیلت مجھے خدا کے فضل سے عطا ہوئی ہے نہ کہ اپنی عقل و دانش سے۔ كَيْفَ الْوُصُوْلُ إِلٰى مَدَارِجِ شُكْرِهِ نُثْنِيْ عَلَيْهِ وَلَيْسَ حَوْلُ ثَنَاءِ ہم اس کے شکر کی منزلوں تک کیونکر پہنچ سکتے ہیں ہم اس کی ثنا توکرتے ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ ہم اس کی حمدو ثنا کی طاقت نہیں رکھتے۔ اَللّٰہُ مَوْلَانَا وَكَافِلُ اَمْرِنَا فِي هٰذِهِ الدُّنْيَا وَ بَعْدَ فَنَاءِ اللہ ہمارا مولیٰ اور ہمارے کام کا متکفل ہے اس دنیا میں بھی اور فنا کے بعد بھی۔ لَوْلَا عِنَايَتُهُ بِزَمَنِ تَطَلُّبِيْ كَادَتْ تُعَفِّيْنِىْ سُيُوْلُ بُكَاءِ اگر میری جستجوئے پیہم کے دور میں اس کی عنایت نہ ہوتی تو قریب تھا کہ میری آہ وزاری کے سیلاب مجھے نابود کر دیتے۔ بُشْرٰى لَنَا إِنَّا وَجَدْنَا مُوْنِسًا رَبًّا رَّحِيْمًا كَاشِفَ الْغَمَّاءِ ہمارے لیے خوشخبری ہے کہ ہم نےاس مونس و غم خوار کو پا لیا ہے جو ربِّ رحیم ہے اور مصائب کو دور کر نے والا ہے۔ اَللّٰہُ كَهْفُ الْأَرْضِ وَالْخَضْرَاءِ رَبٌّ رَّحِيْمٌ مَّلْجَأَ الْاَشْيَاءِ اللہ ہی پناہ ہے زمین اور آسمان کی۔ وہ ربِّ رحیم ہے اور سب چیزوں کی پناہ گاہ۔ بَرٌّ عَطُوْفٌ مَأْمَنُ الْغُرَمَاءِ ذُوْ رَحْمَةٍ وَّ تَبَرُّعٍ وَّ عَطَاءِ وہ فضل و احسان کرنے والا مہربان، مصیبت زدوں کی پناہ گاہ ہے۔ وہ رحمت و عطا والااور بخشش والا ہے۔ اَحَدٌ قَدِيْمٌ قَائِمٌ بِوُجُودِهِ لَمْ يَتَّخِذُ وَلَدًا وَّلَا الشُّرَكَاءِ وہ یگا نہ قدیم اور بغیر سہارے کے قائم و دائم ہے۔ نہ اس نے کوئی بیٹا بنایا ہے اور نہ ہی شریک۔ وَلَهُ التَّفَرُّدُ فِي الْمَحَامِدِ كُلِّهَا وَلَهُ عَلَاءٌ فَوْقَ كُلِّ عَلَاءِ وہ تمام صفات میں یگانہ ہے اور ہر بلندی سے بڑھ کر اسے بلندی حاصل ہے۔ هٰذَا هُوَ الْمَعْبُوْدُ حَقًّا لِّلْوَرٰى فَرْدٌ وَّحِيْدٌ مَّبْدَءُ الْأَضْوَاءِ وہی مخلوقات کا حقیقی معبود ہے وہ یگانہ و یکتا ہے اور سب روشنیوں کا مبدأ ہے۔ هٰذَا هُوَ الْحِبُّ الَّذِىْ أٰثَرْتُهُ مزید پڑھیں: شانِ اسلام