نائیجر میں مسلمانوں کی اکثریت سنی فرقہ سے تعلق رکھتی ہے جن میں سے کچھ ازالہ (وہابی) اور دیگر تجانیہ (بریلوی مسلک کے قریب تر) فرقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہر سال ۱۲؍ربیع الاول کے موقع پر ملک بھر میں ’’مولود‘‘ (میلاد) کے نام سے پروگرامز کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اسی سلسلہ کا ایک پروگرام ریجن مارادی کے علاقہ گڈن سوری کے روایتی علاقائی چیف کی جانب سے مورخہ ۴؍ستمبر ۲۰۲۵ء کی شب بمطابق ۱۲؍ربیع الاوّل بعد از نماز عشاء منعقد کیا گیا۔ چنانچہ علاقہ کے چیف نے جماعتی وفد کو بھی اِس پروگرام کے ليے مدعو کیا۔ جماعت احمدیہ کی طرف سے سات رُکنی وفد نے مکرم لاولی شعیبو صاحب معلم سلسلہ اور مکرم عبدالرحمٰن صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ نائیجر اور دیگر ۵؍احمدی افراد کے ہمراہ اس پروگرام میں شرکت کی۔ پروگرام کے باقاعدہ آغاز سے قبل علاقہ کے چیف اور بڑے امام صاحب سے ملاقات کی گئی جس میں حضرت مسیح موعودؑ کے آنحضورﷺ سے والہانہ عشق اور محبت سے بھرپور اقتباسات اور قصیدہ مع ہاؤسا ترجمہ پیش کیے گئے جس پر وہ اتنے متاثر ہوئے کہ انہوں نے ان اقتباسات اور قصیدہ کو پروگرام کے آغاز میں ہی پیش کرنے کی دعوت دی۔ چنانچہ پروگرام کے آغاز میں ہی تلاوت قرآن کریم کے بعد معلم سلسلہ نے حضرت مسیح موعودؑ کا قصیدہ ’’يَا عَيْنَ فَيْضِ اللّٰهِ وَ الْعِرْفَانِ‘‘ پیش کیا اور ہاؤسا زبان میں ترجمہ بھی پڑھ کر سنایا جس کے بعد صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ نائیجر نے حضرت مسیح موعودؑ کے آنحضرتﷺ کی شان اور محبت میں اقتباسات ہاؤسا زبان میں پڑھ کر سنائے۔ حضرت مسیح موعودؑ کے اقتباسات اور قصیدہ کی برکت سے ہزاروں کے اس مجمع پر بہت نیک اثر ہوا جس کا کثرت سے لوگوں نے اظہار بھی کیا۔ یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ باوجود اس کے کہ یہ پروگرام ایک غیر احمدی جماعت کی جانب سے منعقد کیا جاتاہے اورہر سال تلاوت کے معاً بعد علاقائی چیف اور امام صاحب تقریر کرتے ہیں لیکن جب علاقائی چیف صاحب اور امام صاحب کے سامنے بانیٔ جماعت احمدیہ کا قصیدہ اور اقتباسات پیش کیے گئے تو اُن پربھی ایسا نیک اثر ہوا کہ انہوں نے اپنی تقاریر موخر کر کے حضرت مسیح موعودؑ کے قصیدہ اور اقتباسات لوگوں کو سنائے جانے کو ترجیح دی۔ چنانچہ بعد از پروگرام بہت سے دیہات کے آئمہ صاحبان نے جماعتی وفد کو اُن کے دیہات میں آکر تبلیغ کرنے کی دعوت دی اور ایک بڑی تعداد نے حضرت مسیح موعودؑ کا قصیدہ بھی تحریری صورت میں طلب کیا۔ چنانچہ کچھ میں تو اُسی وقت تقسیم کر دیے گئے اور باقی دوستوں کے نام و رابطہ نمبر لے کر بعد میں مہیا کرنے کا وعدہ کیا گیا۔ محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے اِس پروگرام کے ذریعہ جماعت کا پیغام ہزاروں افراد تک پہنچا اور لوگوں میں ایک نیک اثر دیکھنے کو ملا جو نہایت ایمان افروز نظارہ تھا۔ اللہ تعالیٰ ان شاملین میں سے سعید روحوں کی ہدایت کے سامان پیدا فرمائے۔ آمین ٭…٭…٭