حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہِ العزیز فرماتے ہیں: ’’حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام ایک جگہ فرماتے ہیں کہ ’’انسان کا اسم اعظم استقامت ہے‘‘ اور اس کی وضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ ’’اسم اعظم سے مراد یہ ہے کہ جس ذریعہ سے انسانیت کے کمالات حاصل ہوں‘‘۔ مراد یہ ہے کہ جس ذریعہ سے انسانیت کے کمالات حاصل ہوں۔ جب انسان انسانیت میں ترقی کرے تو اس کو فرمایا کہ یہ استقامت ہے اور یہی اسم اعظم ہے کہ انسان انسانیت میں ترقی کرتا چلا جائے۔ فرمایا کہ ’’اللہ تعالیٰ نے اِہۡدِنَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ میں اسی کی طرف اشارہ فرمایا ہے‘‘۔ (ملفوظات جلد سوم صفحہ۳۷ ایڈیشن ۱۹۸۸ء) پس انسانیت میں جو لامحدود کمالات ہیں۔ ہر انسان کو، ہر مومن کو اپنی اپنی استعدادوں کے مطابق ان کو حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے اور یہی اِہۡدِنَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ کی وسعت ہے اور اس کے لئے دعا کرتے رہنا چاہئے‘‘۔(خطبہ جمعہ ۱۳؍ فروری ۲۰۰۹ء فرمودہ حضرت مرزا مسرور احمد، خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز بحوالہ الفضل انٹرنیشنل جلد ۱۶ شمارہ ۱۰ مورخہ ۶ مارچ تا ۱۲ مارچ ۲۰۰۹ء ) (مرسلہ : طارق احمدمرزا۔ آسٹریلیا)