صنعت و تجارت حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ فرماتے ہیں: ’’میرا آج کا خطاب Dignity Of Labour سے متعلق ہے۔ یعنی اصل عزت اور وقار محنت میں ہے خواہ کسی قسم کی بھی محنت ہو مگر جائز محنت ہو ۔اور بڑے بڑے عہدوں اور رشوتوں کے ذریعہ حاصل کی ہوئی دولت میں کوئی بھی عزت اور کوئی بھی وقار نہیں ۔ گھر میں ہاتھ پاؤں تو ڑ کر بیٹھ جانا باعث عزت نہیں ۔ بعض لوگ باہر سے آتے ہیں بہت بڑے بڑے تعلیم یافتہ ، اور ان سے پوچھو تو کہتے ہیں کہ ہم بیکار ہیں کیونکہ ہمیں ہمارے پروفیشن کا جاب نہیں ملا۔ یعنی جو علوم ہم نے سیکھے ہیں اونچے، ان کے مطابق یہاں کوئی کام ہمیں نہیں مل رہا۔ حالانکہ بہت سے ایسے ہیں جو تعلیم یافتہ بھی ہیں اور کھیتوں میں محنت مزدوری کرتے ہیں، بسیں چلاتے ہیں، ٹیکسیاں چلاتے ہیں اور کوئی بھی عار محسوس نہیں کرتے ۔ تو یہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی تعلیم اور آپ کے اسوہ کے مخالف بات ہے۔ احمدیوں کا فرض ہے کہ اس وقت دنیا میں Dignity Of Labour کو دوبارہ بحال کریں اور ہر قسم کی مزدوری کو عزت سے دیکھیں اگر وہ نیکی اور تقویٰ پر مبنی ہے اور انسان کے ہاتھ کی کمائی سے بہتر اور کوئی کمائی نہیں۔‘‘ (اختتامی خطاب جلسہ سالانہ بیلجیم۴؍جون ۲۰۰۰ء۔بحوالہ تلقین عمل صفحہ۳۳۵۔۳۳۶) (مرسلہ: وکالت صنعت و تجارت)