https://youtu.be/U1GQzMBwn_E حضرت مِسْوَر بن مخرمہ ؓسے مروی ہےکہ جب رسول اللہﷺ کے پاس ھوازن کے نمائندے مسلمان ہو کر آئے اور انہوں نے آپؐ سے درخواست کی کہ ان کو ان کے مال اور قیدی واپس کر دیں …اس وقت رسول اللہ ﷺ مسلمانوں میں (خطبہ کےلیے)کھڑے ہوئے…آپؐ نے فرمایا: دیکھوتمہارے یہ بھائی توبہ کر کے ہمارے پاس آئے ہیں اور میں نےمناسب سمجھا کہ ان کو ان کے قیدی واپس کر وں۔ سو جو خوشی سے یہ بات پسند کرے تو انہیں واپس کر دےاور جو تم میں سے یہ چاہے کہ وہ اپنے حصے پر ہی رہےتو وہ بھی واپس کر دے۔ ہم اس کو اس کا حصہ اس پہلے فَے سے دے دیں گےجو اللہ ہمیں عطا کرے گا۔لوگوں نے کہا:یا رسول اللہﷺ!ہم خوشی سے ان کے قیدی ان کو واپس کرتے ہیں۔رسول اللہﷺنے ان سے فرمایا: ہم نہیں جانتے، تم میں سے کس نے اس کے متعلق اجازت دی اور کس نے اجازت نہیں دی۔تم واپس جاؤ تا کہ تمہارے نقیب ہمارے سامنے تمہارا مشورہ پیش کریں۔ لوگ لوٹ گئے اور ان کے نقیبوں نے ان سے بات چیت کی۔ پھر وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس واپس آئے اور انہوں نے آپؐ کو بتایا کہ انہوں نے خوشی سے ماناہے اور اجازت دی ہے۔ (صحيح البخاري كتاب فرض الخمس حدیث نمبر: ۳۱۳۲) مزید پڑھیں: تربیتِ اولاد کا بنیادی حکم