اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مجلس انصار اللہ کینیا کو چار روزہ مرکزی تربیتی کلاس نیز اٹھارھواں سالانہ نیشنل اجتماع و شوریٰ نیروبی ہیڈ کوارٹرز میں مورخہ ۱۵ تا ۲۱؍ستمبر ۲۰۲۵ء کو منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک تربیتی کلاس مجلس انصار اللہ کینیا کے زیر اہتمام منعقدہ اس تربیتی کلاس کے لیے ملک کے تیرہ ریجنز میں سے انصار ۱۴؍ستمبر بروز اتوار ہی نیروبی ہیڈ کوارٹرز میں پہنچنا شروع ہوگئے تھے اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے ۱۵؍ستمبر صبح ر جسٹریشن وغیرہ کے بعد مکرم عبدالعزیز گاکوریا صاحب صدر مجلس انصاراللہ کینیا نے نیروبی مشن ہاؤس کے ’احمدیہ ہال‘ میں کلاس کا افتتاح کیا۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ، عہد اور منظوم کلام کے بعد آپ نے شرکائے کلاس کو خوش آمدید کہا اور انہیں پوری توجہ کے ساتھ کلاس کے جملہ پروگراموں میں حصہ لینے اور ان سے بھرپور استفادہ کی تلقین کی جس کے بعد کلاس کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ کلاس ہٰذا میں مبلغین سلسلہ اور مجلس انصاراللہ کے بعض مرکزی عہدیداروں نے درس و تدریس کے فرائض سر انجام دیے اور شرکائے کلاس کو نماز، قرآن کریم ناظرہ، منتخب احادیث، فقہی مسائل، بنیادی عقائد اور تاریخ اسلام و احمدیت جیسے مضامین پڑھائے۔ ہر روز کلاس کا آغاز نماز تہجد سے ہوتا۔ نمازوں اور کھانے کے وقفے کے ساتھ نماز عشاء تک مختلف پروگرام جاری رہتے جن میں درس و تدریس کے علاوہ کھیل اور ورزش، مجلس سوال و جواب اور ایم ٹی اے کے پروگرامز بھی شامل تھے۔ کلاس کے آخری روز ۱۸؍ستمبر بروز جمعرات تمام شرکائے کلاس کا زبانی و تحریری امتحان لیا گیا جس میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے انصارکو ۲۱؍ستمبر بروز اتوار اجتماع کے آخری روز اختتامی اجلاس میں انعامات دیے گئے۔ کلاس ہٰذا میں کل۶۲؍انصار شریک ہوئے جن میں نومبائعین بھی شامل تھے۔ الحمدللہ، کلاس ہر لحاظ سے کامیاب رہی۔ کلاس ہٰذا کی نگرانی کے فرائض مکرم عبد اللہ حسین جمعہ صاحب مبلغ سلسلہ نے سر انجام دیے۔ سالانہ نیشنل اجتماع مجلس انصاراللہ ۲۰۲۵ء اللہ تعالیٰ کے فضل سے مجلس انصار اللہ کینیا کا اٹھارھواں سالانہ نیشنل اجتماع مورخہ ۱۹تا۲۱؍ستمبر ۲۰۲۵ء بروز جمعہ تا اتوار نیشنل ہیڈ کوارٹرز نیروبی میں منعقد ہوا۔ ایم ٹی اے پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ براہ راست سننے کے بعد سوا چار بجے سہ پہر مشن ہاؤس کے سبزہ زار میں پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی جس کے لیے تمام انصار ریجن کے لحاظ سے قطاروں میں کھڑے ہوئے۔ مکرم صدر مجلس انصاراللہ نے لوائے مجلس انصاراللہ جبکہ مکرم ناصر محمود طاہر صاحب امیر و مبلغ انچارج کینیا نے قومی پرچم لہرایا اور دعا کروائی۔ اس کے بعد تمام انصار احمدیہ ہال میں تشریف لے گئے جہاں صدر مجلس انصاراللہ کی زیر صدارت اجتماع کے افتتاحی اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی۔ تلاوت قرآن کریم وترجمہ، عہد اور نظم کے بعد صدر مجلس نے اپنی افتتاحی تقریر میں اجتماع کے انعقاد پر اللہ جل شانہ کا شکر ادا کیا اور اجتماع کے شرکاء کو خوش آمدید کہا۔ آپ نے تمام انصار کو اجتماع کے پروگراموں میں حاضر رہنے اور ان میں بھرپور شرکت کرنے کی تلقین کی اور تمام ناظمین اعلیٰ کو اپنے اپنے ریجن کے انصار کو علمی و ورزشی مقابلوں میں شامل کرنے کی تاکید بھی کی اور اجتماع کی کامیابی کے لیے دعا کروائی۔ بعدازاں خاکسار (مبلغ سلسلہ )نے ’’میدان عمل میں تبلیغی تجربات اور تبلیغ میں مجلس انصار اللہ کا کردار‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ اس کے ساتھ افتتاحی اجلاس اختتام پذیر ہوا اور انصارصف اول اور صف دوم کے تلاوت قرآن کریم کے مقابلے شروع ہوئے جو نماز مغرب تک جاری رہے۔ نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد نومبائعین کا پروگرام شروع ہوا جس میں صدر مجلس انصاراللہ اور ان کی عاملہ کے اراکین بھی شامل ہوئے۔ عشائیہ کے ساتھ اجتماع کے پہلے دن کا اختتام ہوا۔ دوسرا روز:اگلے روز کا آغاز بھی نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر اور درس القرآن کے بعد تمام انصار ورزش کے لیے میدان میں تشریف لے گئے جس کے بعد ناشتے اور تیاری کے لیے وقفہ ہوا۔ ناشتے کے بعد ٹھیک آٹھ بجے کھیلوں کے مقابلے شروع ہوگئے جو گیارہ بجے تک جاری رہے جن میں صف اول اور صف دوم کے انصار کے میوزیکل چیئرز، گولہ پھینکنا، سائیکل ریس، بلائنڈ فولڈ واکنگ ریس اور سو میٹر ریس کے مقابلے ہوئے۔ ۱۱؍بجے نائب صدر مجلس انصاراللہ مکرم نعیم احمد شاہ صاحب کی زیر صدارت اس روز کے پہلے اجلاس کا آغاز ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور سواحیلی نظم کے بعد مکرم فہیم احمد لکھن صاحب مبلغ سلسلہ نے انگریزی میں ’’حضرت مسیح موعودؑ کی حیات طیبہ اور آپؑ کے دعاوی‘‘ کے موضوع پر ایک جامع تقریر کی۔ بعدہٗ انصار صف اول و صف دوم کے علمی مقابلہ جات کا سلسلہ جاری رہا جس میں نو مبائعین نے حصہ لیا اور اسلام اور احمدیت سے متعلق معلومات پر مقابلہ ہوا۔ ایک بجے نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں اورانصار کی خدمت میں ظہرانہ پیش کیا گیا۔ ٹھیک دو بجے مجلس شوریٰ کا پہلا اجلاس صدر مجلس انصار اللہ کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں نمائندگان شوریٰ شریک ہوئے۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ کے بعد صدر صاحب نے دعا کروائی اور پھر قائد عمومی نے امسال شوریٰ میں پیش کی جانے والی تجاویز پڑھ کر سنائیں اور ان سے متعلق سب کمیٹیاں تشکیل دی گئیں۔ تینوں سب کمیٹیوں کے اجلاسات ان کی مقررہ جگہوں پر چار بجے تک جاری رہے۔ چار بجے دوبارہ ورزشی مقابلے شروع ہوئے جس دوران مختلف ریجنز کے درمیان رسہ کشی اور والی بال کے مقابلے ہوئے۔ نماز مغرب و عشاء کی ادائیگی کے بعد علمی مقابلوں کا تیسرا دور شروع ہوا جس میں مختلف ریجنز کی ٹیموں کے مابین حضرت مسیح موعودؑ کی حیات طیبہ اور آپؑ کے دعاوی سے متعلق کوئز مقابلے ہوئے۔ عشائیہ کے ساتھ اجتماع کے دوسرے دن کا اختتام ہوا۔ تیسرا روز: اجتماع کے تیسرے اور آخری دن کا آغاز بھی حسب معمول نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر اور درس القرآن کے بعد انصار ورزش کے لیے میدان میں تشریف لے گئے جس کے بعد ناشتہ اور تیاری کے لیے وقفہ ہوا۔ آٹھ بجے صدر مجلس انصار اللہ کی زیر صدارت مجلس شوریٰ کے دوسرے اجلاس کی کارروائی شروع ہوئی۔ تلاوت قرآن کریم کے بعد قائد عمومی نے رد شدہ تجاویز پڑھ کر سنائیں۔بعدہٗ گذشتہ سال منظور ہونے والی تجاویز پر عمل درآمد کی رپورٹس متعلقہ سیکرٹریان نے پیش کیں جس کے بعد امسال ایجنڈے میں شامل تربیت نومبائعین، تبلیغ اور مال سے متعلق تجاویز پر سب کمیٹیوں کے صدر صاحبان نے یکے بعد دیگرے اپنی اپنی کمیٹی کی سفارشات پیش کیں جن پر اراکین شوریٰ نے اپنی آراء دیں جس کے بعد انہیں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت اقدس میں بغرض منظوری پیش کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اسی اجلاس میں قائد مال نے سال ۲۰۲۶ء کا بجٹ آمد و خرچ بھی پیش کیا۔ ایک مختصر وقفہ کے بعد اجتماع کا اختتامی اجلاس بصدارت مکرم امیر صاحب شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و ترجمہ، عہد اور نظم کے بعد مکرم عبد اللہ حسین جمعہ صاحب مبلغ سلسلہ نے ’’قرآن کریم کی تعلیمات کا ہماری روز مرہ کی زندگی پر اثر‘‘کے موضوع پر سواحیلی زبان میں تقریر کی۔ مکرم صدر مجلس انصار اللہ نے سال ۲۰۲۵ء کی کارکردگی کی رپورٹ اور کلاس و اجتماع کی رپورٹ پیش کی اور مکرم امیر صاحب سے درخواست کی کہ وہ امسال نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی مجالس اور ریجنز میں انعامات تقسیم کریں اور اسی طرح تربیتی کلاس اور اجتماع میں علمی اور ورزشی مقابلوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے انصار اور مجالس کو بھی انعامات دیں۔ تقسیم انعامات کے بعد مکرم امیر صاحب نے اپنی تقریر میں کلاس، اجتماع اور دوران سال تربیتی اور تبلیغی میدان میں انصار اللہ کی کوششوں کو سراہا اور انہیں مزید وسیع اور مربوط بنانے کی تلقین کی۔ نیز آپ نے حضرت مسیح موعودؑ کی معرکہ آراء کتاب ’اسلامی اصول کی فلاسفی‘سے انسانی تخلیق سے متعلق اقتباس پڑھ کر سنائے اور دعا کروائی جس کے ساتھ اجتماع بخیر و عافیت اختتام پذیر ہوا۔ اس اجتماع میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے حاضری ۲۲۱؍رہی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک اس کے بعد نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں۔ ظہرانے کے بعد مہمانوں کی واپسی شروع ہو گئی۔ اللہ تعالیٰ تمام شاملین کو نیشنل کلاس اور نیشنل سالانہ اجتماع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی توفیق بخشے۔ آمین (رپورٹ:محمد افضل ظفر۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: مدرسہ احمدیہ کوتونو، بینن کی پہلی تقریب تقسیم اسناد