اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے مجلس انصار اللہ بیلجیم کا ۲۹؍واں سالانہ نیشنل اجتماع مورخہ ۱۳؍ و۱۴؍ستمبر ۲۰۲۵ء کو برسلز، دلبیک میں منعقد ہوا۔ الحمدللہ اجتماع کمیٹی کا قیام ۲۰؍جولائی ۲۰۲۵ء کو نیشنل عاملہ مجلس انصاراللہ بیلجیم کی میٹنگ میں عمل میں آیا۔ مکرم صدر مجلس نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں منظوری اور دعاؤں کے لیے خطوط ارسال کیے۔ مختلف میٹنگز میں ناظمین و نائب ناظمین کا تقرر ہوا اور انتظامات کو حتمی شکل دی گئی۔ الحمدللہ، انتظامیہ نے دعاؤں اور محنت سے تمام تیاریوں کو مکمل کیا۔ اجتماع سے ایک ہفتہ قبل ۶؍ستمبر بروز ہفتہ کرکٹ اور بیڈ منٹن کےابتدائی مقابلہ جات ہوئے۔ اجتماع کا پہلا دن:پروگرام کے مطابق سالانہ اجتماع کا آغاز بروز ہفتہ پرچم کشائی کی تقریب سے ہوا۔ مرکزی مہمان مکرم وسیم احمد فضل صاحب استاد جامعہ احمدیہ یوکے نے لوائے مجلس انصار اللہ اور مکرم وسیم احمد شیخ صاحب صدر مجلس انصار اللہ بیلجیم نے قومی پرچم لہرایا۔ دعا کے ساتھ اس تقریب کا اختتام ہوا۔ افتتاحی اجلاس مکرم ڈاکٹر ادریس احمد صاحب امیر جماعت احمدیہ بیلجیم کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم، نظم اور عہدمجلس انصار اللہ سے شروع ہوا۔ اس کے بعد صدر صاحب مجلس انصار اللہ نے نیشنل اجتماع کے لیے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا۔ بعدازاں آپ نے اپنی افتتاحی تقریر میں انصار کو چند نصائح کیں اور دعا کروائی۔ بعدہٗ علمی مقابلہ جات شروع ہوئے جن میں انصار نے بڑے جوش و خروش سے حصہ لیا۔ نماز ظہر و عصر اور دوپہر کے کھانے کے بعد مرکزی مہمان نے ’’اصلاحِ نفس‘‘ کے عنوان پر تقریر کی۔ شام کے وقت سپورٹس ہال میں مختلف ریجنز اور مجالس کے درمیان کھیلوں کے مقابلے ہوئے جو شام سات بجے تک جاری رہے۔ اجتماع کا دوسرا دن:اجتماع کے دوسرے روز نماز تہجد اور فجر کے بعد درس القرآن کا پروگرام رکھا گیا۔ ناشتہ کے بعد صبح دس بجے مختلف زبانوں (اردو، عربی، فرنچ اور ڈچ) میں تقریری مقابلہ جات ہوئے جن کے بعد ایک دلچسپ پیغام رسانی کا مقابلہ بھی کروایا گیا۔ نماز ظہر و عصر اور کھانے کے وقفہ کے بعد مکرم سید سہیل احمد شاہ صاحب صدر مجلس انصار اللہ فرانس نے اپنی تقریر میں بیلجیم کی میزبانی کا شکریہ ادا کیا اور انصار کو نہایت اہم نصائح کیں۔ اس کے بعد بیت بازی کا مقابلہ منعقد ہوا جسے حاضرین نے بے حد پسند کیا۔ اختتامی اجلاس سے پہلے مزید چند کھیلوں کے مقابلے بھی ہوئے جن کے بعد اختتامی اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور عہدمجلس انصار اللہ سے ہوا۔ نظم کے بعد تقسیم انعامات عمل میں آئی۔ مکرم داؤد اکمل صاحب صدر مجلس انصار اللہ ہالینڈ نے اپنے تاثرات پیش کيے اور انصار کو نہایت اہم نصائح کیں۔ اس کے بعد مرکزی مہمان نے انصار کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف احسن رنگ میں توجہ دلائی۔ آخر میں صدر صاحب مجلس انصار اللہ بیلجیم نےمہمانان گرامی اور جملہ کارکنان کا شکریہ ادا کیا۔ دعا کے ساتھ اس اجتماع کا بابرکت اختتام ہوا۔ نیشنل اجتماع کی کل حاضری ۲۸۷؍رہی۔ الحمدللہ اعزازات: عَلم انعامی: مجلس انصار اللہ دلبیک دوسرا نمبر: مجلس انصار اللہ میرکسم تیسرا نمبر: مجلس انصار اللہ بیت المجیب سال کے بہترین ناصر: مکرم محمد رفیع صاحب (مجلس انصاراللہ میرکسم) بہترین حاضری: مجلس انصار اللہ لیئج اللہ تعالیٰ تمام شاملین، مہمانان گرامی اورجملہ کارکنان کو ان کی خدمت کا بہترین اجر عطا فرمائے۔ آمین (رپورٹ:چودھری طاہر احمد گِل۔نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکا نیشنل اجتماعمجلس انصاراللہ بیلجئیم ۲۰۲۵ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام مکرم صدر صاحب مجلس انصار الله بیلجئیم السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے مجلس انصار اللہ بیلجئیم کو اپنا سالانہ نیشنل اجتماع منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ اس اجتماع کو تمام شاملین کے لئے ہر لحاظ سے بابرکت فرمائے اور آپ سب کو اس کے پروگراموں سے احسن رنگ میں مستفیض ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین اجتماع جہاں آپ کو باہم مل بیٹھنے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے وہاں آپ کو اپنی روز مرہ مصروفیات سے الگ ہو کر اپنی روحانی حالتوں کا جائزہ لینے اور خدا تعالیٰ سے اپنے تعلق کو مضبوط کرنے کی طرف بھی توجہ دلاتا ہے۔ آج دنیا جس تیزی سے مادہ پرستی کی دوڑ میں لگی ہوئی ہے اور اس کی چکا چوند انسان کو اپنی زندگی کے حقیقی مقصد سے غافل کر رہی ہے وہاں ایک احمدی ناصر کی ذمہ داری پہلے سے کہیں بڑھ جاتی ہے۔ حقیقی کامیابی اور دلی سکون دنیاوی اشیاء کے حصول میں نہیں بلکہ اپنے خالق حقیقی سے ایک زندہ اور گہرا تعلق قائم کرنے میں ہے۔ یہی وہ تعلق ہے جو انسان کو دنیا کی بے چینیوں اور مایوسیوں سے بچا کر روحانی اطمینان کی لازوال دولت عطا کرتا ہے۔ پس ہر ناصر کو اس اہم ذمہ داری کو سمجھتے ہوئے اپنے جائزے لینے کی ضرورت ہے۔ اپنی عبادتوں کے معیاروں کو بلند کرنے کی ضرورت ہے۔ اپنی پنجوقتہ نمازوں کی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے اور انہیں صرف ایک رسم کے طور پر نہیں بلکہ پوری توجہ اور خشوع و خضوع کے ساتھ ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ یہی وہ ذریعہ ہے جس سے انسان اللہ تعالیٰ کا قرب پاتا ہے اور ہر قسم کی بے حیائی اور برائی سے محفوظ رہ سکتا ہے۔ یہ نہ سوچیں کہ آپ انصار اللہ میں شامل ہو گئے ہیں اور اب آپ میں وہ ہمت اور طاقت نہیں رہی جو خدام الاحمدیہ کے دور میں ہوا کرتی تھی۔ حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ ایک جگہ فرماتے ہیں:’’انصار اللہ کے قیام کی غرض یہ ہے کہ عمر کے اس حصہ میں جب انسان عمل میں سُست ہو جاتا ہے، دین کے کاموں میں سُست نہ ہو اور وہ اپنے آپ کو بے کار اور عضو معطل خیال نہ کرے بلکہ سمجھے کہ وہ بھی ابھی کام کرنے کا اہل ہے۔ جب خدام الاحمدیہ چالیس سال عمر کے بعد انصار اللہ میں شامل ہوتے جائیں گے تو خدام الاحمدیہ کی تنظیم کے نتیجہ میں چونکہ ان میں بیداری اور ہوشیاری پیدا ہو چکی ہو گی اس لئے وہ یہی بیداری اور ہوشیاری انصار میں پیدا کرنے کی کوشش کریں گے اور اپنے مشوروں اور نیک نمونوں سے نو جوانوں کو فائدہ پہنچاتے رہیں گے۔‘‘ (خطابات شوریٰ، جلد دوم، ص 568) پس انصار اللہ کے تمام ممبران کو چاہیئے کہ وہ اپنے گھروں میں قرآن کریم کی تلاوت اور اس کی تعلیمات پر عمل کرنے کا ماحول پیدا کریں اور اپنے عمل سے اپنی اولاد کے لئے نیک نمونہ بنیں۔ اور سب سے بڑھ کر یہ کہ خلافت کے ساتھ اپنے اخلاص و وفا کے تعلق کو مضبوط سے مضبوط تر کرتے چلے جائیں اور اپنی نسلوں میں بھی اس کی اہمیت کو اجاگر کریں۔ اسی میں جماعت کی ترقی اور آپ سب کی بقاء کا راز مضمر ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو اپنی ذمہ داریاں سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور آپ کے اجتماع کو ہر لحاظ سے کامیاب کرے اور آپ کو خلافت احمدیہ کا حقیقی سلطان نصیر بنائے۔ آمین