ہمارے پیارے آقا سیدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ ا للہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں: بعض احکامات اللہ تعالیٰ نے بڑے واضح طور پر دئیے ہوئے ہیں۔ ان میں ایک پردے کا حکم ہے۔ اب پردے کی پابندی کرنا ہر عورت کی ذمہ داری ہے۔ ہر بچی کی ذمہ داری ہے۔ اپنے لباس کو باحیا لباس بنانا ہر عورت اور بچی کی ذمہ داری ہے اور یہی نمونے ہیں جو اگلی نسلوں میں پھر قائم ہوں گے۔ یہی نمونے ہیں جو جماعت کی انفرادیت کو بھی قائم رکھیں گے۔ یہی نمونے ہیں جو آپ کو تبلیغ کے میدان میں بھی کام آئیں گے۔ یہ نہیں ہے کہ مغرب میں آ کر لوگ پردے کو بھول جاتے ہیں۔ یہاں بھی بعض ایسے حالات پیدا ہوتے ہیں جن کی وجہ سے یہاں کے جو غیرمذہبی ادارے ہیں یا وہ لوگ ہیں جن کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں اور اداروں کے سربراہ ہیں وہ احمدی عورتوں کے سامنے روکیں کھڑی کرتے ہیں اور سب سے بڑا اعتراض یہی ہوتا ہے کہ تم نے پردہ نہیں کرنا۔ تم نے حجاب نہیں لینا۔ لیکن جن کا ایمان مضبوط ہے وہ اپنے نمونے دکھاتی ہیں۔(جلسہ سالانہ بیلجیم ۲۰۱۸ء کے موقع پر امیرالمومنین حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کا مستورات سے خطاب) (مرسلہ:قدسیہ محمود سردار۔ کینیڈا)