https://youtu.be/-e_zDJPMG7U ٭ …انتہا پسندوں کی اشتعال انگیزی پر انتظامیہ نےچار دن بعد ۱۴؍کلومیٹر دور قبرستان میں تدفین کرائی تفصیلات کے مطابق پیرو چک ضلع سیالکوٹ میں گذشتہ اڑھائی سال سے احمدیوں کو تدفین نہیں کرنے دی جا رہی۔ اس عرصہ کے دوران ۶ سے زائد احمدیوں کی تدفین دُور دراز کے علاقوں میں کرنا پڑی۔ واضح رہے کہ اس قبرستان کی الاٹمنٹ قیام پاکستان کے بعد احمدیوں کو ہوئی تھی۔ یہاں پہلے سے آباددیگر مسالک سے وابستہ مقامی برادری کو دوسرے مسالک کے افراد نے اپنے قبرستان میں دفن نہیں ہونے دیا تو جماعت احمدیہ کے افراد نے انسانی ہمدردی کے تحت انہیں اپنے قبرستان میں تدفین کی اجازت دی۔ جو ۲۰۲۲ء تک جاری رہی۔ اس قبرستان میں احمدی افراد کی قبروں کی تعداد ۲۲۰ ہے جبکہ دیگر مسالک کے ۱۰۰ کے قریب افراد دفن ہیں۔ ۲۱؍ستمبر ۲۰۲۵ء کو احمدی خاتون قدسیہ تبسم صاحبہ عمر ۵۵؍ سال کی وفات ہوئی۔ انتہا پسندوں نے ان کی تدفین میں رکاوٹ ڈالی۔ حالات کے پیش نظر تین دن بعد سرکاری انتظامیہ کے کہنے پر گذشتہ رات ان کی میت کو تدفین کے ليے قریبی علاقے بھڈال لے کر جانے لگے تو شر پسند عناصر نے اشتعال انگیزی کی اور نعرے بازی شروع کر دی اور احمدیوں پر حملہ کر دیا۔ جس کے نتیجے میں دونوں اطراف سے کچھ افراد زخمی ہوئے۔ مشتعل ہجوم نے احمدی گھروں پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی۔ احمدیوں کی املاک اور دکانوں کو نقصان پہنچایا اور ایک احمدی کی موٹر سائیکل کو نذر آتش کر دیا۔ پولیس نے احمدیوں کی دادرسی کی بجائے تھانہ موترہ میں ۱۱؍ نامزداور ۲۰؍ نامعلوم احمدی افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ ٭…٭…٭