مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۳؍ستمبر ۲۰۲۵ء بروز ہفتہ ساڑھے بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ عطیہ انور صاحبہ اہلیہ مکرم احمد سعید اختر صاحب مرحوم (Ash۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور ۳؍مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔ نماز جنازہ حاضر مکرمہ عطیہ انور صاحبہ اہلیہ مکرم احمد سعید اختر صاحب مرحوم (Ash۔یوکے) ۹؍ستمبر۲۰۲۵ء کو ۷۸ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ مکرم ڈاکٹر محمد انور صاحب (سابق امیر جماعت جڑانوالہ )کی بیٹی تھیں۔ مرحومہ ۲۰۲۳ء میں پاکستان سے یو کے آئی تھیں اور اپنے بیٹے کے پاسAshکے علاقے میں مقیم تھیں۔مرحومہ نماز اورروزہ کی پابند اور غریبوں کا خیال رکھنے والی، بڑی ہمدرد، خدمت خلق کے جذبہ سے سر شار ایک نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ اپنے چندے باقاعدگی سے بروقت ادا کرتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹے،دو بیٹیاں اور بہت سے نواسے نواسیاں اور پوتے پوتیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم فضل الرحمٰن بسمل صاحب(سابق امیر جماعت بھیرہ) کی بہو اور مکرم محمود مجیب اصغر صاحب (حال سویڈن) کی بھابھی تھیں۔ نماز جنازہ غائب ۱۔مکرمہ سیدہ ذکیہ خاتون صاحبہ اہلیہ مکرم سید عبد المالک صاحب (قادیان ) ۱۱؍اگست ۲۰۲۵ء کو ۷۵ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم و صلوٰۃ کی پابند، غریب پرور، مہمان نواز، صابرہ وشاکرہ اور سادہ لوح مخلص خاتون تھیں۔ نظام جماعت کی اطاعت گزار اور خلافت سے گہرا اخلاص کا تعلق تھا۔ حضور انور کے خطبات جمعہ خاص اہتمام سے سنتی تھیں۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ دونوں بیٹے اور دو داماد واقف زندگی کارکنان ہیں اور سلسلہ کی خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔آپ مکرم سید شہاب احمد صاحب (کارکن وکالت مال تحریک جدید قادیان) کی والدہ تھیں۔ ۲۔مکرمہ خالدہ بی بی صاحبہ اہلیہ مکرم محمد ناصر احمدصاحب مرحوم (۲۷۵ رب کرتار پور ضلع فیصل آباد) ۱۶؍جون ۲۰۲۵ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے اپنی مجلس میں صدر لجنہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، تہجد گزار، دیندار، صابرہ وشاکرہ،بڑی شفیق، ہمدرد، غریب پرور، بڑی نڈر، نیک اور مخلص خاتون تھیں۔ خلافت کے ساتھ گہرا عقیدت کا تعلق تھا۔ آپ پیشہ کے لحاظ سے سکول ٹیچر تھیں اور اپنی سرو س کے دوران تبلیغ کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہ دیتی تھیں۔ اپنے سٹاف اور ملنے جلنے والے لوگوں کو تبلیغ کے ساتھ ساتھ درود شریف کا ورد کرنے کی بھی تلقین کرتی تھیں۔ مرحومہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں دوبیٹے اور دوبیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے ایک بیٹے مکرم عبدالحئی گجر صاحب … درجہ سادسہ کے طالب علم ہیں۔ آپ مکرم عرفان احمد صاحب … کی ساس تھیں۔ ۳۔مکرم دانش جاوید شاه صاحب ابن مکرم سید جاوید شاه صاحب (آف جرمنی ) ۸؍اگست۲۰۲۵ء کو ۳۸ سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کا نظام جماعت سے گہرا مضبوط تعلق تھا اور بڑے فعال اور مخلص خادم تھے۔ آپ لوکل جماعت میں سیکرٹری وقف نو کے طور پرخدمت کی توفیق پارہے تھے۔ آپ صوم و صلوٰۃ کے پابند، بڑے خوش اخلاق اور ملنسار نوجوان تھے۔ اپنے تمام چندہ جات بر وقت اداکرتے اور جماعتی پروگراموں میں باقاعدگی سے شرکت کرتےتھے۔پسماندگان میں والدین کے علاوہ اہلیہ، دو بیٹے اور پانچ بھائی شامل ہیں۔ آپ کے بھائی مکرم عقیل شاہ صاحب (مربی سلسلہ) آجکل صدر مجلس خدام الاحمدیہ اٹلی کے طورپر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین ٭…٭…٭