٭… جلسہ سالانہ کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام ٭… بیلجیم کے بادشاہ اور وزیراعظم کے تہنیتی پیغامات ٭…روحانی و علمی موضوعات پر تقاریر کا سلسلہ ٭… ایک ہزار ۶۵۸؍احباب کی شمولیت محض اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم سے جماعت احمدیہ بیلجیم کو اپنا ۳۱واں جلسہ سالانہ مورخہ۴تا۶؍جولائی ۲۰۲۵ء کو لیون شہر میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ امسال افسر جلسہ سالانہ مکرم راجہ عبداللطیف صاحب، افسر جلسہ گاہ مکرم توصیف احمد صاحب (مبلغ انچارج) اور افسر خدمت خلق مکرم آصف بن اویس صاحب (مبلغ سلسلہ و صدرمجلس خدام الاحمدیہ) مقرر ہوئے جنہوں نےاپنے ذیلی عہدیداران اور کارکنان کے ساتھ مل کر جلسہ سالانہ کے انتظامات مکمل کیے۔ ہال کی دستیابی کے تحت جلسہ سے ایک روز قبل ۳؍جولائی کو تیاری کے سلسلہ میں وقارعمل کیا گیا جس میں مارکیز اور خیمہ جات کی تنصیب، ہال کی سجاوٹ وآرائش، سیکیورٹی، لنگر خانہ و دیگر انتظامات کیے گئے۔ جلسہ سالانہ کے پہلے روز ۴؍جولائی کی صبح سے جلسہ سالانہ کا باقاعدہ آغاز ہوا جس کے بعد روایتی دینی جوش و جذبے کے ساتھ معزز مہمانان کرام کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ شعبہ استقبال کے کارکنان نے جلسے پر آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ جلسہ سالانہ کی افتتاحی تقریب سے قبل مہمانوں نے دوپہر کے کھانے کے بعد ڈیڑھ بجے نماز جمعہ ادا کی۔ نماز جمعہ مکرم مبلغ انچارج صاحب بیلجیم نے پڑھائی۔ آپ نے خطبہ جمعہ میںw حضرت مسیح موعودؑ کے بیان فرمودہ جلسہ سالانہ کے مقاصد نیز حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی کارکنان جلسہ سالانہ کو نصائح کی طرف توجہ دلائی۔ بعد ازاں تمام شاملین جلسہ نے حضور انور کا براہ راست خطبہ جمعہ سنا۔ تقریب پرچم کشائی:جماعتی روایات کے مطابق پرچم کشائی کی پروقار تقریب ساڑھے چار بجے کے قریب منعقد ہوئی جس میں مکرم مبلغ انچارج صاحب اورمکرم ڈاکٹر ادریس احمد صاحب امیر جماعت احمدیہ بیلجیم نے لوائے احمدیت اور بیلجیم کا قومی پرچم لہرا یا۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے دعا کروائی۔ مجلس خدام الاحمدیہ کے مستعد خدام نے پرچم کی حفاظت کےلیے اپنی ڈیوٹی سنبھال لی۔ پرچم کشائی کے معاً بعد جلسہ سالانہ کے افتتاحی اجلاس کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہواجس کی صدارت مکرم امیر صاحب نے کی۔ تلاوت قرآن کریم کی سعادت حافظ جہانزیب احمد قریشی صاحب نے حاصل کی جبکہ مکرم مبشراحمد ہاشمی صاحب نے نظم پڑھنے کی توفیق پائی۔ مکرم امیرصاحب نے ’’اَللّٰہُ نُوۡرُ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ‘‘ کے موضوع پر اپنی افتتاحی تقریر میں خدا تعالیٰ کی ہستی کے متعلق تفصیل سے روشنی ڈالی۔ بعد ازاں ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’غیر منصفانہ دنیا میں امن کا قیام‘‘ بزبان فرانسیسی از مکرم فرحان خان صاحب صدر جماعت اوپن اور ایک نظم کے بعد ’’دور حاضر اور والدین کے ليے تربیت کے طریق‘‘ از مکرم شیخ وسیم احمدصاحب صدر مجلس انصار اللہ۔ افتتاحی اجلاس کے بعد شام کا کھانا ہوا جس کے بعد نماز مغرب و عشاء ادا کی گئیں۔ جلسہ سالانہ کا دوسرا روز: جلسہ سالانہ بیلجیم کے دوسرے روز کا آغاز سوا تین بجے نماز تہجد سے ہوا جو مکرم حافظ جہانزیب احمد صاحب قریشی نے پڑھائی۔ بعد ازاں مکرم شہریار اکبر صاحب مبلغ سلسلہ نے نماز فجرپڑھائی اور درس قرآن کریم دیا۔ دوسرا اجلاس: دوسرے اجلاس کا آغاز صبح ساڑھے دس بجے مکرم عبدالصمد صاحب نائب امیر جماعت احمدیہ بیلجیم کی زیر صدارت ہوا۔ مکرم مبین احمدگِل صاحب نے تلاوت قرآن کریم و ترجمہ پیش کرنے کی سعادت حاصل کی۔ مکرم کاشف ریحان خالد صاحب نے نظم پیش کی۔ بعدازاں ان موضوعات پر تقاریر کی گئیں:’’ایک حقیقی احمدی مسلمان کا طرز زندگی‘‘ از مکرم احتشام ہاشمی صاحب، ’’خدمت دین، دونوں جہان میں کامیابی کی ضامن‘‘ از مکرم وقاص احسان مبشر صاحب مبلغ سلسلہ اور ’’سیرت حضرت حکیم مولوی نورالدین صاحب خلیفۃ المسیح الاولؓ‘‘ از مکرم امداداحمد صاحب۔ اس اجلاس کے آخر پر مکرم شہریار اکبر صاحب مبلغ سلسلہ نے کتاب ’اسلامی اصول کی فلاسفی‘ پر ایک پریزنٹیشن پیش کی۔ اس طرح دوسرے دن کا پہلا اجلاس اختتام پذیر ہوا۔ الحمدللہ تیسرا اجلاس: طعام و نماز ظہر و عصر کے بعد تیسرا اجلاس دوپہر اڑھائی بجے مکرم توصیف احمدصاحب مبلغ انچارج بیلجیم کی زیرصدارت شروع ہوا۔ مکرم محمد وونی صاحب کو تلاوت کرنے کی سعادت ملی اور مکرم فرید یوسف صاحب کو اردو ترجمہ پیش کرنے کی توفیق ملی۔ مکرم طارق حسین صاحب نے نظم پیش کی۔ مکرم چودھری محمد مظہر صاحب مبلغ سلسلہ نے ’’حضرت مسیح موعودؑ کی زندگی میں خدائی نصرت‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ اس کے بعد سیکرٹری امورِ خارجہ بیلجیم مکرم شریف احمد صاحب نے جلسہ میں شریک دیگر معزز مہمانوں کا تعارف پیش کیا۔ ان میں سے ایک مہمان میئر آف جابیک نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس جلسہ میں شامل ہوکر بہت خوشی ہوئی ہے۔ جماعت احمدیہ کے ساتھ ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں۔ اس کے علاوہ جلسہ میں شریک سکھ مذہب اور بدھ مت کے عمائدین نے اپنی مختصر تقاریر میں کہا کہ امن پسند جماعت احمدیہ کے ساتھ ہمارے بہترین روابط ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ جماعت احمدیہ اسی طرح انسانیت کی بھلائی وبہبود کے لیے کام کرتی چلی جائے۔ اس کے بعد ان موضوعات پر تقاریر کا سلسلہ جاری رہا: ’’خاندانی تنازعات اور اسلامی تعلیمات‘‘ از مکرم رانا نسیم احمد صاحب ناظم قضاء اور ایک نظم کے بعد ’’بدتر بنو ہر ایک سے اپنے خیال میں‘‘ از مکرم آصف بن اویس صاحب مبلغ سلسلہ و صدر خدام الاحمدیہ۔ تبلیغی میٹنگ: جلسہ سالانہ کے دوسرے دن شام پانچ بجے ایک تبلیغی میٹنگ زیرصدارت مکرم امیر صاحب منعقد ہوئی۔ مکرم محراب حسین صاحب نے تلاوت قرآن کریم پیش کی۔ مکرم امیر صاحب نے اپنی استقبالیہ تقریر میں مہمانان کو خوش آمدید کہتے ہوئے غیر از جماعت احباب کے سامنے جماعت کا تعارف کروایا۔ اس کے بعد مبلغ انچارج صاحب نے مہمانان کو قرآن کریم، اسلامی تعلیمات اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے حالیہ ارشادات کی روشنی میں بتایا کہ ہمیں دنیا سے غربت اور نا انصافی ختم کرنی ہو گی، تب جا کر دنیا میں دیرپا امن قائم ہو سکتا ہے۔اس تبلیغی میٹنگ میں ۱۶۰؍افراد نے شرکت کی اور ایک بیعت بھی ہوئی۔ الحمدللہ اس کے بعد شام کا کھانا پیش کیا گیا اور پھر نماز مغرب و عشاء ادا کی گئیں۔ جلسہ سالانہ کا تیسرا روز:جلسہ سالانہ بیلجیم کے تیسرے روز کا آغاز صبح سوا تین بجے نماز تہجد سے ہوا جو مکرم حافظ محمد برہان صاحب نے پڑھائی۔ بعد ازاں مکرم وقاص احسان مبشر صاحب مربی سلسلہ نے نماز فجر پڑھائی اور درس قرآن دیا۔ چوتھا اجلاس: چوتھے اجلاس کا آغاز صبح ساڑھے دس بجے مکرم ابو طاہر صاحب صدر جماعت لیئر کی زیر صدارت ہوا۔ مکرم رانا نعمان صاحب نے تلاوت قرآن کریم و ترجمہ کی سعادت حاصل کی جبکہ مکرم سلطان احمد صاحب نے نظم پیش کی۔ بعدازاں ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’آنحضرتﷺ-ایک عظیم معلم‘‘ از مکرم اسماعیل سکندر صاحب، ’’ کَتَبَ اللّٰہُ لَاَغۡلِبَنَّ اَنَا وَرُسُلِیۡ‘‘ از مکرم شکیل احمد صاحب اور ’’صداقت حضرت مسیح موعودؑ‘‘از مکرم رائے مظہر احمد صاحب۔ اس کے بعد معلوماتی اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹری رشتہ ناطہ، سیکرٹری وصایا اور سیکرٹری تعمیرِ مساجد نے اپنے اپنے شعبہ کے اہم نکات کو بیان کیا اور ان کی اہمیت و ثمرات پر روشنی ڈالی۔ اختتامی اجلاس: طعام و نماز ظہر و عصر کے بعد دوپہر اڑھائی بجے جلسہ سالانہ کا اختتامی اجلاس مکرم امیر صاحب کی زیرصدارت شروع ہوا۔ مکرم حافظ عطاءاللہ صاحب کو تلاوت و اردو ترجمہ پیش کرنے کی سعادت ملی۔ اس کے بعد سیکرٹری امورِ خارجہ بیلجیم مکرم شریف احمد صاحب نے جلسہ میں شریک دیگر معزز مہمانوں کا تعارف پیش کیا۔ اس اجلاس میں جلسہ میں شریک فیڈرل فنانس منسٹر Mr Ben Weytsنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس جلسہ میں شامل ہوکر بہت خوشی ہوئی ہے۔ احمدیہ کمیونٹی کے ساتھ ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں۔ اس کے علاوہ جلسہ میں مختلف شہروں کے میئرز، سیاسی اور سماجی شخصیات کے علاوہ تین ممالک کے سفراء نے بھی شرکت کی۔ درج ذیل افراد حاضرین جلسہ سے مخاطب ہوئے: Ino Tombeur, Mr Luc Truyers, Mireille Colson, Johan Van Overtveldt, Santokh Singh, Andre Gantman, Claudia Coudevlle. Hans Van Hoof۔ اسی طرح بیلجیم کے بادشاہ کا تحریری پیغام بھی سنایا گیا جس میں عزت مآب بادشاہ نے جلسہ کے حاضرین کو نیک خواہشات کے ساتھ جماعت کی خدمتِ انسانیت کی تعریف کی۔ اسی طرح وزیراعظم بیلجیم کا خصوصی ویڈیو پیغام بھی شاملین جلسہ کو سنا یا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ آپ کی جماعت جو خدمت خلق کرتی ہے اس سے میں بہت متاثر ہوں، آپ کی جماعت ایک امن پسند جماعت ہے۔ اس کے بعد مکرم رضوان محمود صاحب نے نظم پیش کی جس کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں:’’خلفائے احمدیت اور جماعت کا باہمی تعلق‘‘ از مبلغ انچارج صاحب اور ’’حضرت مسیح موعودؑ کا دشمنوں سے حسن سلوک‘‘از مکرم انور حسین صاحب نائب امیر۔ آخر پر امیر صاحب نے شاملین جلسہ کے سامنے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا جلسہ سالانہ کے موقع پر ارسال کردہ خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا اور اختتامی کلمات کہے اور تمام حاضرین و کارکنان کا شکریہ ادا کیا۔ دعا کے ساتھ یہ جلسہ سالانہ اپنے بابرکت اختتام کو پہنچا۔ اختتام پر اطفال، خدام، بنگلہ دوستوں، انصار اور عرب دوستوں نے ترانہ جات پیش کیے۔ کُل حاضری ایک ہزار ۶۵۸؍رہی۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس جلسے کی برکات وفضائل سے نوازے۔ آمین ثم آمین (رپورٹ:چودھری طاہر احمد گِل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: مجلس انصار اللہ یونان کے دسویں سالانہ اجتماع ۲۰۲۵ء کا انعقاد