امیر المومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےخطبہ جمعہ ۵؍دسمبر ۲۰۰۳ء میں فرمایا: ’’اپنا ایک وقار عہدیدار کا ہونا چاہئے اور یہ نہیں کہ غصے میں مغضوب الغضب ہو کر ایک تو رائے کو ردّ کر دیا اور مسجد میں یا میٹنگ میں تُو تکار بھی شروع ہو جائے۔ یا گفتگو ایسے لہجہ میں کی جائے جس سے کسی دوسرے عہدیدار کا یا کسی دوسرے شخص کے بارہ میں جس سے استخفاف کا پہلو نکلتا ہو، کم نظر سے دیکھنے کا پہلو نکلتا ہو۔تو ہمارے عہدیداران اور کارکنان کو تو انتہائی وسعت حوصلہ کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔… اور پھر ادب کے دائرے میں رہ کر ہر شخص کی عزت نفس ہوتی ہے اس کا خیال رکھ کر دلیل سے جواب دینا چاہئے۔‘‘ (مرسلہ: مبشر احمد ظفر۔ لندن)