اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ بوسنیا کو اپنا ۲۱واں جلسہ سالانہ ’’اسلام‘‘ کے مرکزی موضوع پر مورخہ ۲۹؍جون ۲۰۲۵ء کو Sarajevoکے ہوٹل Hollywoodمیں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ اس سے ایک روز قبل مورخہ ۲۸؍جون کو گیارھویں ایک روزہ تربیتی ریلی منعقد ہوئی۔ گذشتہ سال کی طرح امسال بھی جماعت کی طرف سے ملک کے طول و عرض میں دستی و بذریعہ ڈاک زیر تبلیغ افراد نیز حکومتی و و دیگر اداروں کے اہل کاروں کو جلسہ میں شمولیت کی غرض سے دعوت نامے ارسال کیےگئے۔ سیکرٹری صاحب تبلیغ کی نگرانی میں ایک ٹیم نے بوسنیا کے طول و عرض میں مختلف قصبوں اور شہروں میں دورے کیے اور زیر تبلیغ افراد، سرکاری عہدیداران وغیرہ کو جلسہ میں شمولیت کی دعوت دی۔ لہٰذا بوسنیا کے ۲۰؍سے زائد مقامات سے زیر تبلیغ اور احمدی افراد ذاتی کاروں اور خاص بسوں کے ذریعہ سفر اختیار کرکے جلسہ میں شامل ہوئے۔ بوسنیا کے علاوہ سربیا، مقدونیا، البانیا، کروشیا اور جرمنی، یوکے و اٹلی سے احمدی اور غیر از جماعت افراد نے جلسہ میں شرکت کی۔ جلسہ سالانہ کے روز صبح آٹھ بجے سے جلسہ کے ليے مقرر ہوٹل کی پارکنگ میں جلسہ میں شمولیت کی غرض سے افراد حاضر ہونے لگے۔ ہوٹل کی پارکنگ میں پہلے سے ڈیوٹی دینے والے خدام موجود تھے جو ہر آنے والے مہمان یا وفد کا استقبال کرتے اور ان کو جلسہ کے ليے قائم کردہ معلوماتی ڈیسک تک پہنچا دیتے جہاں سے جلسہ گاہ کے معاونین ان مہمانوں کی رجسٹریشن کرتے اور ان کو جلسہ کا شائع شدہ پروگرام دے کر جلسہ گا ہ مردانہ /زنانہ کی طرف روانہ کرتے۔ اس کے علاوہ جلسہ سالانہ کے حوالہ سے بینرز بناکرکے مہانوں کی راہنمائی کے ليے ہوٹل کی Receptionاور دیگر اہم جگہوں پر چسپاں کیے گئے تھے۔ حسب پروگرام صبح دس بجے اجلاس اوّل کی کارروائی کا آغاز ہوا۔ اس اجلاس کی صدارت مکرم وسیم سروعہ صاحب مبلغ سلسلہ سربیا نے کی۔ تلاوت قرآن کریم مکرم Bekim Biciصاحب آف البانیا نے کی جبکہ بوسنین ترجمہ عزیزم نویدالرحمٰن نے پیش کیا۔ بعد ازاں زنانہ جلسہ گاہ سے بچیوں کے گروپ نے ایک نعتیہ کلام بزبان بوسنین ترانہ کی صورت میں پیش کیا۔ مکرم پروفیسرMunib Efendićصاحب نے ’’جلسہ سالانہ کا تعارف‘‘ جبکہ خاکسار (مبلغ سلسلہ و صدر جماعت بوسنیا) نے ’’اسلام اور امت مسلمہ‘‘ کے موضوعات پر تقاریر کیں جن کے بعد ایک ڈاکومنٹری فلم بعنوان ’’عبادت- ایک قدیمی رسم یا مسائل کا حقیقی حل؟‘‘ مع بوسنین ترجمہ دکھائی گئی۔ مکرم ندیم حاجی بولیچ صاحب معلم سلسلہ سربیا نے ’’جماعت احمدیہ مسلمہ‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ اس تقریر کے بعد Halil Arnaut جو Director Gov. Orphan House Zenicaہیں نے اپنی تقریر میں جماعت احمدیہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے اس موقع پر شمولیت کے ليے دعوت کا شکریہ ادا کیا۔ اسی طرح اس یتیم خانےکےایک بچے نے اپنی آپ بیتی سنائی اور جماعت کا شکریہ ادا کیا کہ ان کو یہاں شمولیت کی دعوت دی گئی ہے۔ صدر اجلاس نے اپنے صدارتی ریمارکس میں ہر تین تقاریر کے مضمون کا خلاصہ پیش کرتے ہوئے حاضرین کو ان باتوں پر عمل کرنے اور غور کرنے کی طرف توجہ دلائی۔ پہلے اجلاس کے اختتام پر چائے کا وقفہ کیا گیا۔ وقفہ کے دوران حاضرین نے ملحقہ ہال میں تراجم قرآن کریم اور جماعتی لٹریچر کے سٹالز نیز اسلام احمدیت کے حوالے سے معلوماتی نمائش سے استفادہ کیا۔ حال ہی میں شائع شدہ بوسنین ترجمۃ القرآن کے نسخے بھی بعض زائرین نے خریدے۔ نماز ظہر و عصر کے بعد پروگرام کے مطابق ڈیڑھ بجے اختتامی اجلاس کی کارروائی مکرم عبداللہ واگس ہاؤزر صاحب امیر جماعت احمدیہ جرمنی کی زیر صدارت شروع ہوئی۔ مکرم صمد احمد غوری صاحب مربی سلسلہ البانیا کو تلاوت قرآن کریم کی سعادت نصیب ہوئی جبکہ مکرم ندیم حاجی بولیچ صاحب نے بوسنین ترجمہ پیش کیا۔ اس کے بعد مکرمProfessor Kadrija Hodžićصاحب ممبر آف پارلیمان نے ’’حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز-امن کے سفیر‘‘ کے عنوان پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطابات پر مشتمل کتاب ’عالمی بحران اور امن کی راہ‘ پر ایک پریزنٹیشن پیش کی۔ بعد ازاں درج ذیل غیر از جماعت معززین نے تعارفی تقاریر کیں:Mrs.Nejla-Director gov. Orphan House Mostar, Professor Edhem Muftić, Professor Muamer Kalić, Zijad Čanac - President NGO - Optimisti, Ernest Imamović-Mayor of Gorajde, Mujo Sofrajia-Mayor of Ustikolina۔ معزز مہمانان کی تعارفی تقاریر کے بعد مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ جرمنی نے اپنی صدارتی تقریر میں موجودہ صورتحال کے پیش نظر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے بعض اقتباسات کی روشنی میں دنیا میں قیام امن کے بارے میں زریں ہدایات و اصول بیان کیے۔ امیر صاحب کی تقریر کے بعد اجتماعی دعا سے قبل تربیتی ریلی کے پروگرام کے تحت منعقدہ فٹ بال ٹورنامنٹ میں شامل ہونے والی ٹیموں کو اور پوزیشن حاصل کرنے والوں کو انعامات سے نوازا گیا۔ شہر Gorajde,Ustikolina, Bihach, Minsitry of Disable persons, Grawe Companyکی طرف سے ہر ٹیم کو مبلغ ۵۰۰؍بوسنین مارک نقد انعام دیا گیا۔ دعا کے ساتھ اس جلسہ سالانہ کا بابرکت اختتام ہوا۔ امسال جلسہ کی حاضری ۴۱۰؍رہی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک (رپورٹ:مفیض الرحمٰن۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: تنزانیہ میں احمدیہ پری اینڈ پرائمری سکول کی پانچویں گریجوایشن تقریب کا انعقاد