اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ لولیو، سویڈن کو امسال ملک کے مختلف شمالی شہروں میں منعقد ہونے والے گرمائی بازاروں میں تبلیغی سٹالز لگانے کی توفیق ملی۔ ‘‘Ask A Muslim’’ کے موضوع کے تحت لگائے جانے والے یہ سٹالز عوام کی خصوصی توجہ کا مرکز بنے۔ ہر جگہ لوگوں نے نہ صرف دلچسپی کا اظہار کیا بلکہ سوال و جواب کی صورت میں کئی غلط فہمیوں کا ازالہ بھی ہوا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ تمام کوششیں نہایت بابرکت اور کامیاب رہیں۔ ذیل میں ہر بازار کا الگ الگ تذکرہ پیش ہے۔ پھائے آلہ (Pajala) گرمائی بازار:مورخہ ۴ تا ۶؍ جولائی کو شمالی سویڈن کے قصبے پھائے آلہ میں منعقد ہونے والے روایتی بازار میں مجلس انصاراللہ کے تحت تبلیغ سٹال کا اہتمام کیا گیا۔ یہ بازار اپنی قدامت اور ثقافتی اہمیت کی وجہ سے پورے خطے میں مشہور ہے اور ہزاروں لوگ قریبی و دُور دراز علاقوں سے اس میں شریک ہوتے ہیں۔ مجلس انصار اللہ لولیو کے تین ارکان جن میں خاکسار (مبلغ سلسلہ)کے ساتھ مکرم صدیق احمد صاحب اور مکرم محمد نذیر ارشد صاحب شامل تھے تقریباً ۲۲۰؍کلومیٹر کا سفر طے کر کے وہاں پہنچے۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے سٹال پر لوگوں نے بھرپور دلچسپی ظاہر کی۔ کئی افراد نے اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں سوالات کیے۔ بعض نے دینی، بعض نے اخلاقی اور بعض نے سماجی موضوعات پر بات کی۔ ہر سوال کا مدلل جواب دیا گیا۔ زائرین کو ‘‘Muslims for Peace’’ کے پمفلٹس اور مختلف جماعتی کتب دی گئیں۔ بازار میں سیاسی جماعتوں کے سٹالز بھی موجود تھے۔ خاکسار نے ان کا دورہ کیا اور نمائندگان کو جماعت کا تعارف کروایا۔ اس موقع پر مقامی چرچ کے انچارج پادری سے بھی ملاقات ہوئی۔ انہوں نے جماعت احمدیہ کی کاوشوں کو سراہا اور آئندہ کسی مشترکہ پروگرام کے انعقاد کی خواہش ظاہر کی۔ وینیس (Vännäs) گرمائی بازار: ۱۱؍ تا ۱۳؍جولائی کو جماعت احمدیہ کو دوسری مرتبہ وینیس کے بازار میں سٹال لگانے کی توفیق ملی۔ یہ چھوٹا سا شہر اُومیو(Umeå) کے قریب واقع ہے لیکن اس کے بازار میں سالانہ اندازاً ۳۰؍ہزار افراد شرکت کرتے ہیں۔ یہ جگہ لولیو سے ۳۰۰؍کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور اس پروگرام کے ليے ۶۳۰؍کلومیٹر کا سفر کیا گیا۔ تین دنوں کے دوران بے شمار افراد نے سٹال پر آکر سوالات کیے۔ مسلمانوں اور غیر مسلموں، دونوں نے جماعتی لٹریچر میں بھرپور دلچسپی دکھائی۔ The True Story of Jesus خاص طور پر لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی۔ ایک مسلمان خاندان نے بتایا کہ پچھلے سال ان کی بیٹی نے ہم سے کتاب ‘‘ﷺLife of Muhammad’’ لےکر پڑھی اور اب مزید کتب لینا چاہتی ہے۔ دو مسیحی پادریوں سے بھی ملاقات ہوئی۔ بازار میں لگے چار سیاسی جماعتوں کے سٹالز پر جاکر انہیں بھی کتاب ’’عالمی بحران اور امن کی راہ‘‘ تحفۃً پیش کی گئی۔ سوشل ڈیموکریٹس کی مقامی صدر جو میئر بھی ہیں، انہوں نے بھی ہمارے کام کو سراہا اور اسلام مخالف بیانیہ پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ اوسیلے (Åsele) گرمائی بازار:۱۸تا۲۰؍جولائی کو ویستربوتن صوبے کے شہر اوسیلے میں پہلی بار جماعت نے سٹال لگایا۔ یہ بازار علاقے کا سب سے بڑا میلہ ہے اور اس میں تقریباً ۷۵؍ہزار افراد شریک ہوتے ہیں۔ لولیو سے یہ جگہ ۴۰۰؍کلومیٹر سے زائد فاصلے پر ہے اور تین دنوں میں کُل ایک ہزار ۷۰؍کلومیٹر کا سفر ہوا۔ سٹال پر عوام کی غیر معمولی دلچسپی دیکھنے میں آئی۔ ترک نژاد مسلمان نے قرآن کریم قیمتاً لیتے ہوئے دگنی قیمت ادا کی اور اسلام پر کافی دیر گفتگو رہی۔ Pingst چرچ کے تین نوجوان آئے اور اسلام پر اعتراضات کیے۔ چنانچہ مدلل انداز میں ان کے جوابات دیے گئے۔ سیاسی جماعتوں کے نمائندگان سے بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ الحمدللہ، ایک میئر، دو ریجنل اور دو لوکل سیاستدانوں سے گفتگو ہوئی۔ مقامی فیس بک پیجز پر بھی سٹال کا ذکر آیا جس پر مثبت ردعمل ملا۔ نورڈمالِنگ (Nordmaling) گرمائی بازار:۲۵و ۲۶؍جولائی کو نورڈمالِنگ کے بازار میں پہلی بار جماعتی سٹال لگایا گیا۔ یہ شہر لولیو سے ۳۵۰؍کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور اس پروگرام کے ليے ۷۵۵؍کلومیٹر کا سفر کیا گیا۔ بازار میں اندازاً ۱۶؍ہزارلوگ شریک ہوئے۔ سٹال پر آنے والوں میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل تھی جنہوں نے جماعت احمدیہ کی کوششوں کو سراہا۔ پانچ مختلف سیاسی جماعتوں کے نمائندگان سے بھی گفتگو ہوئی۔ سینٹرل پارٹی کی مقامی صدر اور میئر نے جماعتی سرگرمیوں کو خوش آئند قرار دیا۔ گرین پارٹی کی صوبائی صدر اور گروپ لیڈر نے صوبائی ہیڈکوارٹر میں ڈسکشن پروگرام کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ اللہ تعالیٰ ان کوششوں کو قبول فرمائے، اسلام کے پُر امن پیغام کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کی توفیق عطا فرمائے اور ان سے بہترین نتائج پیدا کرے۔ آمین (رپورٹ:رضوان احمد افضل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ کوسوو کے ایک وفد کی Elez Han ky میئر اور ڈائریکٹر ایجوکیشن سے ملاقات