محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے مجلس انصار اللہ سوئٹزرلینڈ کو اپنا ۳۲واں سالانہ اجتماع ’’عہد‘‘ کے مرکزی موضوع پر مورخہ ۹و۱۰؍اگست ۲۰۲۵ء بروز ہفتہ و اتوار نور مسجد، ویگولٹینگن کے ہال اور احاطہ میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ازراہ شفقت اجتماع کے ليے مکرم عبد الخالق تعلقدار صاحب اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکرٹری (انصار سیکشن) کو مرکزی نمائندہ کے طورپر جبکہ مکرم حافظ اعجاز احمد طاہر صاحب مربی سلسلہ و نائب صدر صف دوم مجلس انصاراللہ یوکے کو بطورِ خاص تقریر کے ليے بھجوایا۔ اجتماع کے ایام میں نماز تہجد باجماعت ادا کی جاتی رہی۔ اور نماز فجر کے بعد درس قرآن کریم بھی دیا گیا۔ اجتماع کی تیاری اور وائنڈاپ میں قریباً ۳۵؍انصار نے حصہ لیا۔ سائیکلنگ:اجتماع کے پہلے روز صبح مرکزی مہمان مکرم حافظ اعجاز احمد طاہر صاحب سمیت ۷؍انصار نے اجتماع گاہ کے گرد و نواح کے دیہات اور جنگل میں سائیکلنگ کی۔ حاضری اجتماع:اجتماع میں ۸۸؍انصار، ۱۵؍خدام، ۶؍اطفال اور دیگر ممالک کے ۳۲؍مہمانوں سمیت کُل ۱۴۱؍احباب شریک ہوئے۔ جرمنی سے مکرم بشیر احمد ریحان صاحب صدر مجلس انصار اللہ، مکرم ظفر ناگی صاحب نائب صدر اوّل اور مکرم محمود خان صاحب نائب صدر، فرانس سے مکرم سیّد سہیل احمد صاحب صدر مجلس انصاراللہ ۲۰؍انصار کے ساتھ اور آسٹریلیا سے مکرم نیک محمد صاحب قائد تربیت تشریف لائے۔ تقریب پرچم کشائی:اجتماع کا آغاز دس بجکر ۲۵؍منٹ پر پرچم کشائی سے ہوا۔ مکرم عبدالخالق تعلقدارصاحب نے لوائے انصاراللہ جبکہ مکرم بشارت احمد انیس صاحب صدر مجلس انصاراللہ سوئٹزرلینڈ نے قومی پرچم لہرایا۔ اس کے بعد مکرم حافظ اعجاز احمد صاحب نے دعا کروائی۔ پہلا اجلاس:پرچم کشائی کے بعد پہلے اجلاس کی کارروائی کا آغاز مرکزی نمائندہ مکرم عبد الخالق تعلقدار صاحب کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم و ترجمہ، عہد اور نظم سے ہوا۔ بعدازاں مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا اجتماع کے موقع پر ارسال کردہ بابرکت پیغام پڑھ کر سنایا اور افتتاحی تقریر کی ۔مکرم حافظ اعجاز احمد صاحب نے دعا کروائی۔ مکرم احسن سلطان محمود کاہلوں صاحب قائد تعلیم نے علمی مقابلہ جات کا آغاز کروایا جو کہ سوا ایک بجے تک جاری رہے۔ پھر وقفہ برائے طعام و نماز ہوا۔ نیشنل عاملہ و زعماء کرام کی مرکزی مہمانان گرامی سے میٹنگ:اس وقفہ کے دوران مرکزی مہمانان گرامی کے ساتھ نیشنل عاملہ و زعماء کرام کی میٹنگ بھی ہوئی جس میں انہوں نےجائزہ لیا اور ضروری ہدایات دیں۔ نمازوں کی ادائیگی کے بعد نور ہال میں مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ کی صدارت میں مکرم خلیل الرحمٰن صاحب کی تلاوت قرآن کریم و ترجمہ کے بعد تلقین عمل کی نشست منعقد ہوئی جس میں مکرم منیر احمد منور صاحب مبلغ انچارج سوئٹزرلینڈ نے اجتماع کے مرکزی موضوع پر تقریر کی۔ تلقین عمل کی نشست کے بعد مسجد کے احاطہ میں ساڑھے پانچ بجے تک ورزشی مقابلہ جات منعقد ہوئے جن میں کلائی پکڑنا، زور بازو، گولہ پھینکنا، دوڑ، رسہ کشی اور ٹیبل ٹینس کے مقابلے شامل تھے۔ انصار بیٹھک:شام سوا چھ بجے نور ہال کے سامنے احاطہ میں ’انصار بیٹھک‘ کے نام سے ایک علمی نشست سوا گھنٹے تک جاری رہی جس میں مکرم عبد الخالق تعلقدار صاحب، مکرم مبلغ انچارج صاحب سوئٹزرلینڈ، مکرم بشارت محمود صاحب سابق مبلغ انچارج و نیشنل امیر سوئٹزرلینڈ، مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ جرمنی اور مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ سوئٹزرلینڈ نے احباب کے سوالات کے جواب دیے۔ اس کے بعد شام کا کھانا پیش کیا گیا اور نو بجے نمازیں ادا کی گئیں۔ دوسرا روز: اجتماع کے دوسرے روز اجلاس کا آغاز سوا دس بجے مکرم قائد صاحب تعلیم کی صدارت میں تلاوت قرآن کریم و ترجمہ سے ہوا۔ بعدازاں قائد صاحب تعلیم نے بقیہ علمی مقابلہ جات شروع کروائےجو بارہ بجے تک جاری رہے۔ اس کےبعد مرکزی نمائندہ کی درخواست پر مکرم صدر صاحب مجلس انصاراللہ فرانس نے اپنی مجلس کا تعارف کروایا۔ سوا بارہ بجے مجلس سوال وجواب شروع ہوئی جو ڈیڑھ بجے تک جاری رہی۔ سوالات کے جواب مکرم عبد الخالق تعلقدار صاحب، مکرم حافظ اعجاز احمد صاحب اور مکرم بشارت احمد انیس صاحب صدر مجلس انصار اللہ نے دیے۔ مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ جرمنی نے مختصر تقریر کی اور پھر جرمنی اورسوئٹزرلینڈ کی مجالس کے صدران نے ایک دوسرے کو یادگاری شیلڈز پیش کیں۔ اس کے بعد وقفہ برائےطعام و نماز ہوا۔ اختتامی اجلاس:وقفہ کے بعد قریباً تین بجے اختتامی اجلاس کی کارروائی مکرم عبد الخالق تعلقدار صاحب کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم و ترجمہ، عہد اور نظم سے شروع ہوئی۔ بعدہٗ مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ نے اجتماع کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے موصولہ بابرکت پیغام پڑھ کر سنایا اور مکرم طارق ریاض گورایہ صاحب ناظم اعلیٰ نے اجتماع کی رپورٹ پیش کی۔ صدر اجلاس نے علمی جبکہ مکرم حافظ اعجاز احمد صاحب نے ورزشی مقابلہ جات میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے انصار میں انعامات تقسیم کيے اور مجلس انصاراللہ سوئٹزرلینڈ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ عَلم انعامی کا آغاز کرتے ہوئے اس کی حقدار قرار پانے والی مجلس زیورخ، حلقہ ناصر کے زعیم مجلس مکرم وسیم شاہ کمال صاحب کو عَلم انعامی دیا۔ تقسیم انعامات کے بعد مکرم حافظ اعجاز احمد صاحب نے اپنی اختتامی تقریر میں قرآن کریم اور خلفائے احمدیت کے فرمودات کی روشنی میں عہد کی اہمیت اور انصار اللہ کی ذمہ داریاں بیان کیں۔ اختتامی دعا سے قبل مکرم عبد الخالق تعلقدار صاحب نے نصائح کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح دنیاوی فائدے کی باتیں ہم اپنے دوسرے بھائیوں کو بتاتے ہیں اسی طرح دینی فائدے اور بھلائیوں کی باتیں بھی ان کو پہنچایا کریں۔ آخر پر مکرم حافظ اعجاز احمد صاحب نے دعا کروائی اور یوں یہ اجتماع اپنے اختتام کو پہنچا۔ الحمدللہ علیٰ ذالک (رپورٹ:صباح الدین بٹ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکا مجلس انصار اللہ سوئٹزرلینڈکے سالانہ اجتماع ۲۰۲۵ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام مکرم صدر صاحب مجلس انصار اللہ سوئٹزرلینڈ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے مجلس انصار اللہ سوئٹزر لینڈ کو اپنا سالانہ نیشنل اجتماع منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ اللہ تعالیٰ اس اجتماع کو ہر لحاظ سے بابرکت اور کامیاب فرمائے اور تمام شاملین کو اس سے حقیقی معنوں میں مستفیض ہونے کی توفیق دے۔ آمین بحیثیت انصار اللہ آپ پر بہت بڑی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں اور ان ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لئے آپ نے نہ صرف اپنی روحانی اور اخلاقی حالتوں کو بہتر بنانا ہے بلکہ اپنی آئندہ نسلوں کے لئے اپنا عملی نمونہ بھی قائم کرنا ہے۔ اس مقصد کے حصول کا بہترین ذریعہ نمازوں کی حفاظت ہے کیونکہ نماز ہی ہے جو انسان کو ہر قسم کی لغویات اور دنیاوی آلائشوں سے محفوظ رکھتی ہے اور اللہ تعالیٰ کا قرب عطا کرتی ہے۔ پس ہمیشہ اپنی پنجوقتہ نمازوں کی حفاظت کی طرف توجہ کریں اور اپنے گھروں میں ایسا ماحول پیدا کریں جہاں آپ کے بچے بھی آپ کے نیک نمونوں پر چلتے ہوئے نمازوں کے پابند ہوں۔ اس کے ساتھ ساتھ ذکر الٰہی کی بھی عادت ڈالیں اور میں نے جماعت کو جو دعائیں ہر روز مانگنے کی تلقین کی تھی کم از کم وہ دعائیں تو روزانہ ضرور مانگا کریں اور اپنی اولادوں کو بھی وہ دعائیں سکھائیں اور انہیں ان دعاؤں کا عادی بنائیں۔ اس سے آپ کو نفسِ مطمئنہ حاصل ہو گا جو اللہ تعالیٰ کی رضا کے تابع زندگی گزارنے کے لئے بہت ضروری ہے۔ پھر نمازوں اور ذکر الٰہی کے ساتھ آپ قرآن کریم کی تلاوت کو بھی اپنی زندگی کا لازمی حصہ بنائیں۔ قرآن کریم کو صرف برکت کے لئے ہی پڑھنا کافی نہیں بلکہ اس کے احکامات پر غور کرنا اور ان پر عمل کرنا حقیقی مومن کی نشانی ہے۔ یہی وہ کتاب ہے جو ہر معاملہ میں ہماری راہنمائی کرتی ہے۔ پس اپنے جائزے لیں کہ کس حد تک آپ قرآن کریم کی تعلیمات کو اپنی زندگیوں کا حصہ بنا رہے ہیں۔ اگر آپ اپنی نمازوں کو سنوار کر پڑھیں گے اور قرآن کریم کی تعلیم پر عمل پیرا ہوں گے تو تبھی آپ انصار اللہ کہلانے کا صحیح حق ادا کرنے والے اور اپنی نسلوں کے ایمان کی حفاظت کی ضمانت دینے والے ہوں گے۔ ان باتوں کو ہمیشہ یاد رکھیں اور اپنی زندگیوں کا معمول بنالیں۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو اس کی توفیق عطا فرمائے۔ آپ کو اپنی ذمہ داریاں سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق دے اور خلافت احمدیہ کا حقیقی سلطان نصیر بنائے۔ آمین مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ کوسوو کے ایک وفد کی Elez Han ky میئر اور ڈائریکٹر ایجوکیشن سے ملاقات