https://youtu.be/pXAKTjZ4pg0 مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۲۷؍اگست ۲۰۲۵ء بروز بدھ بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرم چودھری ناصر احمد صاحب ابن مکرم چودھری حفیظ احمد صاحب مرحوم (Leicester۔یوکے) کی نماز جنازہ حاضر اور ۶؍مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔ نماز جنازہ حاضر مکرم چودھری ناصر احمد صاحب ابن مکرم چودھری حفیظ احمد صاحب مرحوم (Leicester۔یوکے) 23؍اگست کو 67سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت ماسٹر نواب دین صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پوتے تھے۔ مرحوم 1983ء میں جرمنی آئے اور برلن جماعت میں قائد مجلس، ریجنل قائد، ناظم علاقہ اور صدر جماعت کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ سنہ 2000ء میں برطانیہ شفٹ ہوگئے اور لیسٹر جماعت میں سیکرٹری جائیداد کے علاوہ مجلس انصاراللہ میں بھی خدمت کی توفیق پائی۔ مرحوم نمازوں کے پابند، ہنس مکھ، ملنسار، قربانی کے جذبہ سے سرشار، دوسروں کے دکھ درد میں شریک ہونے والے ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔ خلافت کے ساتھ گہرا اخلاص اور وفا کا تعلق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹے، ایک پوتی اور تین پوتے شامل ہیں۔ مرحوم کے چھوٹے بھائی … فیصل آباد میں بطور نائب امیر ضلع خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ نماز جنازہ غائب ۱۔مکرم صالح میکائیل صاحب (لوکل مشنری و صدر مجلس انصار اللہ۔ ٹوگو) 6؍جولائی 2025ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ نے 1999ء میں احمدیت قبول کی۔ جس کے بعد سخت مخالفت، تشدد، اور جان کے خطرات کا سامنا کیا لیکن ایمان پر بڑی ثابت قدمی سے قائم رہے۔ آپ کی اہلیہ نے بھی احمدیت قبول کی اور ہر مشکل میں ساتھ دیا۔ آپ کا گھر کئی بار مسمار ہوا اور آپ کو بارہا گاؤں چھوڑنا پڑا۔ اس کے باوجود آپ صبر و استقامت کے ساتھ تبلیغ کرتے رہے۔ آپ کے تقویٰ، صبر و شکر اور عاجزی کے سب معترف تھے۔ 2012ء میں حکومت نے مخالفین کو روکا اور مسجد کی تعمیر کے لیے زمین بھی دی۔ آپ کو مختلف شہروں میں خدمت کی توفیق ملی اور 2023ء میں صدر مجلس انصار اللہ ٹوگو منتخب ہوئے۔ آپ کے دور میں 55 سے زائد مجالس قائم ہوئیں۔ آپ صوم وصلوٰۃ کے پابند، عاجز اور بلند حوصلہ شخصیت کے مالک، خلافت کے فدائی، ایک نیک، متقی اور مخلص انسان تھے۔ قرآن و حدیث کی روشنی میں دوسروں کی راہنمائی کرتے اور ہمیشہ اللہ پر توکل کرتے۔ آپ کی دعاؤں اور قربانیوں کے نتیجے میں ٹوگو میں احمدیت کو مضبوطی ملی۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ چار بیٹے اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے بڑے بیٹے بطور لوکل مشنری اور دوسرے بیٹے مجلس خدام الاحمدیہ کی نیشنل عاملہ میں نیز اہلیہ بطور صدرلجنہ اماء اللہ ٹوگو اور تین بیٹیاں لجنہ کی نیشنل عاملہ میں خدمت کی توفیق پا رہی ہیں۔ ۲۔مکرمہ امۃ المبین جبار صاحبہ اہلیہ مکرم عطاء الجبار صاحب (مہدی آباد۔جرمنی) 4؍جولائی 2025ء کو بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحومہ صوم وصلوٰۃ کی پابند، صابره و شاکره، غریبوں کی ہمدرد، فدائی اور مخلص خاتون تھیں۔ آپ کی پوری زندگی خلافت احمدیہ سے وابستگی، جماعتی خدمت، ایثار ووفا اور قربانی کا عملی نمونہ پیش کرتے ہوئے گزری۔ آپ نے صدر لجنہ مہدی آباد کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ اپنی تکلیف دہ بیماری کا تمام عرصہ بڑے صبر وشکر کے ساتھ گزارا۔ بیماری سے کچھ عرصہ پہلے معلمہ کا امتحان کامیابی سے پاس کیا اور بہت سی بچیوں کو قرآن کریم کی تعلیم دیتی رہیں۔ مرحومہ نے 2022ء میں جرمنی کی مسجد پاڈر بورن کے لیے 50,000 یورو کی خطیر رقم پیش کی۔ جماعتی چندوں میں باقاعدہ اوردلی خوشی سے مالی قربانی کرنے والی تھیں۔ پاکستان میں بعض مستحقین کی بھی بڑی خاموشی اور باقاعدگی سے مالی مدد کیا کرتی تھیں۔ مرحومہ کو اپنی اولاد کی دینی تربیت کی بہت فکر رہتی۔ اسی وجہ سے سب بچوں کی بڑی اچھی تربیت کی۔ مرحومہ موصیہ تھیں۔ پسماندگان میں میاں کے علاوہ ایک بیٹا اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔ ۳۔مکرم ملک ریاض احمد صاحب ابن مکرم ملک محمد شفیع صاحب (گولارچی ضلع بدین سندھ) 4؍اگست2025ء کو 85سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کو 40 سال سے زائد عرصہ جماعتی خدمت کا موقع ملتا رہا۔ آپ نے نائب امیر ضلع بدین اور نائب ناظم انصار اللہ ضلع کے علاوہ ضلعی سطح پر قاضی، سیکرٹری رشتہ ناطہ اور سیکرٹری دعوت الی اللہ کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔ مقامی جماعت گولارچی میں طویل مدت تک سیکرٹری مال اور پھر صدر جماعت بھی رہے۔ تمام عمر انتہائی محنت، جانفشانی اور دیانت داری کے ساتھ مفوضہ ذمہ داریوں کو ادا کرتے رہے۔ مرحوم اپنے حلقہ احباب میں بڑے ہردلعزیز اور با اصول شخصیت کے طور پر جانے جاتے تھے۔ حضرت خلیفۃ المسیح کے تمام ارشادات پر اوّل طور پر اور کماحقہ عمل کرنے والے اور جماعتی نظام کی پاسداری کرنے والے وجود تھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ مکرم ملک احسن صاحب (مربی سلسلہ واستاد جامعہ احمدیہ) کے دادا اور مکرم اویس احمد تارڑ صاحب (مبلغ سلسلہ بینن) کے نانا تھے۔ آپ کے ایک نواسے …جامعہ احمد یہ … میں زیر تعلیم ہیں۔ ۴۔مکرم غلام نبی قمر صاحب ابن مکرم میاں دین محمد صاحب (لاہور) 6؍جولائی 2025ء کو 98 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے خاندان میں احمدیت آپ کے ایک تا یا مکرم میاں قطب دین صاحب کے ذریعہ آئی۔ میٹرک کرنے کے بعد آپ جماعتی انتظام کے تحت فرقان فورس کے ذریعے کشمیر چلے گئے جہاں آپ چھ ماہ تک رہے۔ واپس آنے پر آپ کو آرڈنینس ڈپو راولپنڈی میں ملازمت مل گئی۔ جہاں آپ نے بطور محصل خدمت کا آغاز کیا۔ کچھ عرصہ بعد آپ کی لاہور تبدیلی ہو گئی اور آپ گنج مغل پورہ میں قیام پذیر ہو گئے۔ جہاں آپ نے مقامی سطح پر جنرل سیکرٹری، سیکرٹری اصلاح و ارشاد، سیکرٹری تحریک جدید، سیکرٹری وقف جدید اور سیکرٹری ضیافت کے طور پر خدمت کی توفیق پائی اور یہ عرصہ تقریباً 60 سالوں پر محیط ہے۔ مرحوم کچھ عرصہ اسیر راہ مولا بھی رہے۔ آپ صوم وصلوٰۃ کے پابند، تہجد گزار اور خلافت کے ساتھ بے پناہ محبت کرنے والے وجودتھے۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں تین بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ آپ کے بڑےبیٹے … بطور نائب ناظم اعلیٰ مجلس انصار اللہ ضلع …، دوسرے بیٹے مکرم بشارت احمد ثاقب صاحب بطور چیئر مین ہو مینٹی فرسٹ بیلجئیم اور چھوٹے بیٹے … امارت مغل پورہ لاہور میں سیکرٹری وقف نو کے طورپر خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔ ۵۔مکرم چودھری محمد امین مہار صاحب (آف گوجرانوالہ) 18؍جون 2025ء کو 76 سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے خاندان میں احمدیت کا نفوذ آپ کے پڑدادا حضرت حاکم خان صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ذریعہ ہوا۔ آپ نے نائب امیر ضلع گوجرانوالہ، سیکرٹری امور عامہ ضلع، سیکرٹری امور خارجہ اور صدر حلقہ کے طورپر خدمت کی توفیق پائی۔ وفات سے قبل بطورسیکرٹری رشتہ ناطہ ضلع خدمت کررہے تھے۔ پولیس کے محکمے میں بہت ایمانداری سے زندگی گزاری اور اس وجہ سے آپ کی پروموشن بھی لیٹ ہوئی لیکن آپ نےاس کی کوئی پرواہ نہیں کی۔ پولیس میں کام کرنے کی وجہ سے جماعت کو جہاں بھی ضرورت ہوتی راہنمائی کرتے اور مونگ اورگوجرانوالہ کے مقدمات میں بھی جماعت کے ساتھ بہت تعاون کرتے رہے۔ مرحوم بہت خوبیوں کے مالک تھے۔ خاندان میں نہ صرف اپنے رحمی رشتوں کا بلکہ اہلیہ کے خاندان والوں کا بھی بہت خیال رکھا۔ بچوں کے ساتھ بہت شفقت اور پیار کا سلوک تھا۔مرحوم صوم و صلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، تہجد گزار، نافع الناس وجود تھے۔ آپ کو اللہ پر بہت زیادہ تو کل تھا اور چھوٹی چھوٹی ضرورتوں کے لیے بھی ہمیشہ اللہ کے حضور جھکتے تھے۔ آپ نے ساری زندگی بیعت کا حق ادا کیا اورچندوں میں بھی بہت باقاعدہ تھے۔ آپ کی کوششوں سے عمران کالونی گوجرانوالہ میں پہلے نمازسنٹراور پھر مربی ہاؤس اور مسجد کا قیام عمل میں آیا اور ساری نمازیں اور جمعہ وغیرہ وہاں ادا ہونے لگا۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ ایک بیٹا اور چار بیٹیاں شامل ہیں۔ ۶۔مکرم محمد رشید احمد صاحب ابن مکرم محمد رفیق احمد صاحب (آف آسٹریلیا) 12؍جولائی 2025ء کو 88سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ 28؍مئی 2010ء کے واقعہ میں مسجد دار الذکر میں پہلی صف میں تھے اور گرنیڈ کے ٹکڑے لگنے سے زخمی ہو گئے تھے۔ اس وجہ سے ایک لمبا عرصہ آپ کو تکلیف بھی رہی۔ سنہ 2010 ء میں اہلیہ کے ہمراہ بیٹے کے پاس آسٹریلیا چلے گئے۔ آپ سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر ایڈووکیٹ تھے۔ لاہور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے قانونی مشیر بھی رہے لیکن رشوت نہ لینے اور کرپشن سے انکار پر آپ کو اس عہدہ سے ہٹا دیا گیا۔ آپ نے ایڈیشنل سیکرٹری دعوت الی اللہ ضلع لاہور کے علاوہ مقامی قاضی سلسلہ کے طور پر بھی خدمت کی توفیق پائی۔ آسٹریلیا میں بھی باوجود پیرانہ سالی کے خدمت کرتے رہےاوراپنی لوکل مجلس انصار الله میں دو سال تک ناظم تربیت کے طور پر خدمت کی توفیق پائی۔مرحوم نماز با جماعت کے پابند، تہجدگزار، ملنسار، خلافت کے اطاعت گزار، ایک نیک اور مخلص انسان تھے۔خلافت کی طرف سے جاری ہونےوالی ہر تحریک پر لبیک کہتے۔ تبلیغ کا بےحد شوق تھا۔ اس کے لیے دیہات کے دورے بھی کیے اور کئی بیعتیں بھی کروائیں۔ مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے اور تین بیٹیاں شامل ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔ اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین ٭…٭…٭