اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ بوگور (Bogor)، انڈونیشیا نے آزادیٔ ملک کی ۸۰ویں سالگرہ اور ملک میں جماعت کے قیام کی ایک صدی مکمل ہونے پر متعدد پروگرامز منعقد کیے۔ یہ تقریباتKampus Mubarak ، Parung، Bogor میں منعقد ہوئیں جن میں بڑی تعداد میں احباب جماعت، نوجوانوں اور مقامی شہریوں نے شرکت کی۔ فیسٹیول سماراک (Festival Semarak): ۱۶؍اگست سے ‘‘فیسٹیول سماراک’’ کا آغاز ہوا جس میں بیڈ منٹن، والی بال اور ٹیبل ٹینس سمیت مختلف کھیلوں کے مقابلے ہوئے۔ منتظمین کے مطابق ان مقابلوں کا مقصد نوجوانوں میں باہمی تعاون اور اتحاد کو فروغ دینا بھی تھا۔ قومی شعور کا مذاکرہ: ۲۴؍اگست کو تقریبات کا اختتام ‘‘قومی شعور کا مذاکرہ’’ سے ہوا جس کا موضوع ‘‘جماعت احمدیہ انڈونیشیاکی صد سالہ تاریخ: قومیت کی حفاظت، اتحاد کی تقویت اور انڈونیشیا کے مستقبل کی تعمیر’’ تھا۔ اس مذاکرہ میں ممتاز علمی و سماجی شخصیات نے اظہار خیال کیا جن میں ڈاکٹر شفیق ہاشم صاحب وائس ریکٹر، یونیورسٹی اسلام انٹرنیشنل انڈونیشیا)، ڈاکٹر محمد صادق صاحب وائس ریکٹر برائے انتظامیہ و مالیات اور پروفیسر ڈاکٹر سِتی عائشہ صاحبہ صدر لجنہ اماءاللہ انڈونیشیا شامل تھیں۔ پروگرام کی نظامت ڈوڈی کورنیوان نے کی جبکہ اس مذاکرہ کو براہِ راست یوٹیوب پر نشر بھی کیا گیا۔ مقررین نے اپنی تقاریر میں کہا کہ قومی وحدت، بین المذاہب ہم آہنگی اور معاشرتی استحکام کے لیے مذہبی طبقات کا کردار نہایت اہم ہے۔ نوجوان نسل کو قوم کا سرمایہ قرار دیتے ہوئے انہیں نصیحت کی کہ وہ بدلتے عالمی حالات میں حب الوطنی اور اتحاد کو مقدم رکھیں۔ تقریبات کا اختتام اجتماعی دعا پر ہوا جس میں ملک و قوم کی سلامتی، اتحاد اور ترقی کے لیے اللہ تعالیٰ کے حضور دعائیں مانگی گئیں۔ (رپورٹ:احسان قمر الزمان۔نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ مزید پڑھیں: مجلس خدام الاحمدیہ بنگلہ دیش کے تحت پچاسویں نیشنل تعلیمی و تربیتی کلاس کا انعقاد