۵؍ستمبر جمعۃ المبارک کو نماز فجر کے وقت ہوا ہلکی رفتار سے چل رہی تھی۔ ہفتہ دس دن کے خوشگوار موسم کے بعدگرمی پھر لوٹ کر آگئی۔ جمعہ کو سارا دن سورج آسمان پر چمکتا رہا اور زمین پر گرمی بناتا رہا۔ ہوا بند ہونے سے حبس نے جگہ بنا لی۔ شام اور رات کے وقت تو حبس بہت تھا۔ ہفتہ کو فجر کے وقت ہوا بند تھی اور حبس محسوس ہوتا تھا، فضا میں کچھ خنکی ہونے کی وجہ سے موسم معتدل تھا۔ دن بارہ بجے کے قریب آسمان پر کچھ بادل چھائے ہوئے تھے، ہوا بند ہونے سے گرمی کی کیفیت موجود تھی۔ ٹمپریچر زیادہ سے زیادہ ۳۴؍ اور کم سے کم ۲۷؍ درجہ سینٹی گریڈتھا۔ اتوار کی صبح فجر کے وقت آسمان پر ہلکے بادلوں کی پرت موجود تھی اور ساتھ ہی ہلکی ہوا رواں دواں تھی۔ دس، گیارہ بجے کے قریب بادل گہرے ہوگئے اور ساتھ ہی آہستہ رفتار سے بارش کا آغاز ہوگیا، جو شام تک وقفے وقفے سے جاری رہی، ساتھ تیز اور ٹھنڈی ہوا نے بھی اپنا رنگ جمائے رکھا۔ مغرب اور عشاء کی نمازیں اکثر مساجد میں جمع کرکے ادا کی گئیں۔ نمازوں کے آدھے گھنٹے کے بعد بارش شروع ہوگئی جو کچھ دیر جاری رہنے کے بعد بوندا باندی میں بدل گئی اور پھر بند ہوگئی۔ رات بھر ہلکی ٹھنڈی ہوا چلتی رہی۔ منگل کو صبح فجر کے وقت آسمان بادلوں سے بھرا ہوا تھا، ہوا کم تھی۔ دن چڑھنے کے بعدبادل مزید گہرے ہوگئےاور پھر بارش شروع ہوگئی جو ساڑھے گیارہ بجے تک ہوتی رہی۔ بارش کے بعدآسمان پر بادل کم ہوگئے اور ہوا بھی بند ہوگئی۔ ٹمپریچر زیادہ سے زیادہ ۳۱؍ اور کم سے کم ۲۶؍ درجہ سینٹی گریڈ تھا۔ بدھ کو گر م دن تھا، ساتھ حبس بھی زیادہ ہوگیا۔ آسمان صاف ہونے کی وجہ سے سورج خوب چمک دکھلا رہا تھا اور دھوپ اپنے جوبن پر تھی جس کی وجہ سے گرمی میں خاطر خواہ اضافہ ہوگیا تھا۔ جمعرات کو بھی موسم کی یہی کیفیت تھی دھوپ کی وجہ سے گرمی زیادہ ہوگئی تھی۔ اس کے ساتھ حبس ہونے کی وجہ سے گرمی بھی بڑھ گئی تھی۔ خوشگوار موسم کے بعد پھر گرمی کی لہر دوبارہ لوٹ آئی ہے۔ ٹمپریچر زیادہ سے زیادہ ۳۵؍ اور کم سے کم ۲۷؍ درجہ سینٹی گریڈ تھا۔(ابو سدید)