https://youtu.be/-T2won_qvxw ٭…مرکزی موضوع ’’قیام امن کے ليے ایک احمدی خادم کا کردار‘‘ ٭…پانچ صد خدام و اطفال کی شمولیت محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے مجلس خدام الاحمدیہ بینن کو امسال اپنا ۲۰ واں نیشنل اجتماع ’’قیام امن کے ليے ایک احمدی خادم کا کردار‘‘ کے مرکزی موضوع پر مورخہ ۲۲تا۲۴؍اگست ۲۰۲۵ء کو دارالحکومت پورتونوو سے ۳۵؍کلومیٹر دور آجوہوں (Adjohoun)میں واقع اومنی سپورٹ گراؤنڈ میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ فالحمدللہ علیٰ ذالک۔ بدھ کے روز سے ہی خدام کے وفود ملک کےدُور دراز علاقوں سے پہنچنا شروع ہوگئے تھے۔ خصوصاً اس اجتماع میں شرکت کے ليے قریبی ممالک جن میں گھانا، سینیگال، برکینافاسو، ٹوگو اور نائیجیریا کے صدران مجلس خدام الاحمدیہ یا ان کے نمائندگان شمولیت کے ليے وفود کے ساتھ تشریف لائے۔ جمعرات کے روز سے ہی اجتماع گاہ میں باجماعت نمازوں کا باقاعدہ آغاز اور دروس کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ اجتماع کا پہلا اجلاس جمعہ کی صبح بعد از نماز فجر ہوا جس کی صدارت مکرم لالا مستعین(Lala Moustaïn) صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ بینن نے کی۔ تلاوت قرآن کریم اور قصیدہ کے بعد مکرم ٹونو شافعی صاحب نے ’’احمدی جوان، انسانیت کے ليے ایک نمونہ‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ مکرم م عارف محمود صاحب مبلغ سلسلہ نے بطور نمائندہ مکرم لقمان بصیرو صاحب امیر جماعت احمدیہ بینن کے نماز جمعہ و عصر پڑھائیں۔ اس کے بعد پرچم کشائی کی تقریب ہوئی جس میں صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ بینن نے لوائے خدام الاحمدیہ اور مکرم عارف محمود صاحب مبلغ سلسلہ نے قومی پرچم لہرایا اور دعا کروائی۔ اس کے بعد خدام کے ورزشی مقابلہ جات کا آغاز ہوا۔ جس میں فٹ بال، دوڑ ۱۰۰؍میٹر اور رسہ کشی وغیرہ شامل تھے۔ ریجنل ٹیمز کے گروپ میچز کروائے گئے اور جیتنے والی ٹیمز اگلے راؤنڈ میں پہنچیں۔ نماز مغرب و عشاء مکرم آفو عبد الغنی (Affo Abdoul Ghani) صاحب لوکل مشنری نے پڑھائی جس کے بعد اجتماع کے دوسرے اجلاس کا آغاز ہوا۔ تلاوت قرآن کریم اور قصیدہ کے بعد عزیزم ابوبکر توفیق نے ’’امن کا آغاز نفس کی اصلاح سے ہوتا ہے‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ اجلاس کے اختتام پر شاملین کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا جس کے بعد علمی مقابلہ جات کا آغاز ہوا جن میں مقابلہ تلاوت، تقریر، نصاب خدام الاحمدیہ سے سوال و جواب اور مقابلہ حفظ قصیدہ شامل تھے۔ دوسرے دن کا آغاز باجماعت نماز تہجد اور فجر سے ہوا۔ اس کے بعد تیسرے اجلاس کا آغاز ہوا جس کی صدار ت گھانا کے صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ کے نمائندہ نے کی۔ یہ اجلاس وقف نو کے ایک سیمینار پر مشتمل تھا۔ تلاوت قرآن کریم اور قصیدہ کے بعد خاکسا رنے ’’واقفین نو اور ان کے والدین کی ذمہ داریاں‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ اس کے بعد نو بجے احمدیت یعنی حقیقی اسلام کی پرامن تعلیم کے فروغ کےليے خدام نے شہرAdjohounمیں ایک امن مارچ کیا جس کی قیادت مکرم امیر صاحب بینن نے کی۔ امیر صاحب کے ساتھ صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ بینن و برکینافاسو اور نائیجیریا، سینیگال، گھانا اور ٹوگو کے صدر صاحبان خدام الاحمدیہ کے نمائندگان بھی شامل ہوئے۔ پانچ کلومیٹر پر محیط یہ مارچ جس میں سفید یونیفارم میں ملبوس خدام، اطفال نعرہ ہائے تکبیر، محمد رسول اللہ اور ’غلام احمد کی جے‘ کے نعرے لگاتے جب شہر کے راستوں سے گزرتے تو لوگ ان کو دیکھنے کےليے گھروں سے باہر آجاتے اور جب یہ مارچ مقررہ مقام پراختتام پذیر ہو اتو فضا ایک بار پھر نعرہ ہائے تکبیر، احمدیت زندہ باد، محمدرسول اللہ کے نعروں سے گونج اٹھی۔ الحمدللہ ایک گراؤنڈ سے ملحقہ ہال میں ایک سمپوزیم کا انعقاد کیا گیا جس کی صدارت مکرم امیر صاحب بینن نے کی۔ تلاوت قرآن کریم، قصیدہ، قومی ترانہ اور عہد کے بعد مکرم ابلادوں یحییٰ صاحب نے مہمانان کا تعارف کر وایا اور صدر صاحب نے مہمانان کا خیر مقدم کیا۔ اس کے بعد مکرم لقمان داؤدا صاحب نے ’’قیام امن میں احمدی خادم کا کردار‘‘ کے موضوع پر تقریر کی جس کے بعد خدام و اطفال کی ایک ٹیم نے کراٹے کا مظاہرہ کیا۔ بعدہٗ مہمانان نے اظہار خیال کیا جن میں آجوہوں کے میئر، تاپوتا کے بادشاہ، آجوہوں ہال کے مینیجر وغیرہ شامل تھے۔ انہوں نے جماعت احمدیہ کو اپنے شہر میں کامیاب اجتماع کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور جماعت احمدیہ کے نظم و ضبط کی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم آئندہ بھی جماعت احمدیہ کو اپنے شہر میں ایسے پروگرامز کے انعقاد کی دعوت دیتے ہیں۔ آخر پر مکرم امیر صاحب نے تقریر کی جس میں خدام کو قیام کے امن کے ليے اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنے کی طرف توجہ دلائی اور ایک احمدی خادم کو حب الوطن من الایمان کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے ملک کی ترقی کے ليے اپنا حصہ ڈالنے کی تلقین کی۔ دعا کے ساتھ یہ سمپوزیم اختتام پذیر ہوا۔ اس کے بعد ورزشی مقابلہ جات ہوئے۔ بعد از نماز مغرب و عشاء پانچویں اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن اور نظم سے ہوا۔ اجلاس کی صدارت صدر صاحب برکینا فاسو نے کی۔ مکرم لامان بشیر صاحب لوکل مشنری نے ’’مالی قربانی اور چندہ خدام الاحمدیہ کے اہمیت و برکت‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ پروگرام کے تیسرے اورآخری روزنماز تہجد وفجر کے بعدنیشنل شعبہ رشتہ ناطہ کے تحت ایک لیکچر ہوا جس میں حضرت مسیح موعودؑ اور خلفائے کرام کے ارشادات کی روشنی میں احمدی بچوں اوربچیوں کوجماعت میں شادیاں کرنے کی طرف توجہ دلائی گئی۔ یہ لیکچر مکرم مظفر احمد ظفر صاحب مبلغ سلسلہ و نیشنل سیکرٹری رشتہ ناطہ نے پیش کیا جس کے بعد سوال و جواب کا سلسلہ چلا۔ بعدازاں مختلف مقابلہ جات کے فائنل راؤنڈز کروائے گئے۔ مکرم امیر صاحب نے اختتامی تقریب کی صدارت کی جس کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور قصیدہ سے ہوا۔ اس کے بعد اعزاز حاصل کرنے والے اطفال و خدام میں انعامات تقسیم کيے گئے۔ آخر پر مکرم امیر صاحب نے تمام خدام و اطفال کو نصائح کرتے ہوئے اپنی کمیوں پر نظر رکھنے اور ہمیشہ بہتری پیدا کرنے کی طرف توجہ دلائی۔ نیز اختتامی دعا کروائی۔ امسال نیشنل اجتماع خدام الاحمدیہ بینن میں مختلف ریجنز سے ۵۰۰؍خدام واطفال نے شرکت کی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک اللہ تعالیٰ اس اجتماع کے بابرکت ثمرات عطا فرماتے ہوئے سب کو خلیفہ وقت کا سلطان نصیر بنائے۔ آمین (رپورٹ: مرزا فرحان بیگ۔نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ سوئٹزرلینڈ کے تینتالیسویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۵ء کا کامیاب انعقاد