خدا تعالیٰ نے مجھے بار بار خبر دی ہے کہ وہ مجھے بہت عظمت دے گا اور میری محبت دلوں میں بٹھائے گااور میرے سلسلہ کو تمام زمین میں پھیلائے گا اور سب فرقوں پر میرے فرقہ کو غالب کرے گااور میرے فرقہ کے لوگ اِس قدر علم اور معرفت میں کمال حاصل کریں گے کہ اپنی سچائی کے نور اور اپنے دلائل اور نشانوں کے رُو سے سب کا مُنہ بند کر دیں گےاور ہر ایک قوم اس چشمہ سے پانی پیئے گی اور یہ سلسلہ زور سے بڑھے گا اور پھولے گا یہاں تک کہ زمین پر محیط ہو جاوے گا۔بہت سی روکیں پیدا ہوں گی اور ابتلا آئیں گے مگر خدا سب کو درمیان سے اٹھادے گا اور اپنے وعدہ کو پورا کرے گا۔اور خدا نے مجھے مخاطب کرکے فرمایا کہ مَیں تجھے برکت پربرکت دوں گا یہاں تک کہ بادشاہ تیرے کپڑوں سے برکت ڈھونڈیں گے۔ (تجلیات الٰہی روحانی خزائن جلد ۲۰، صفحہ ۴۰۹) میں دیکھتا ہوں کہ میرا مولا میرے ساتھ ہے۔ایک وقت تھا کہ ان راہوں میں مَیں اکیلا پھرا کرتا تھا۔اس وقت خدا نے مجھے بشارت دی کہ تو اکیلا نہ رہے گا بلکہ تیرے ساتھ فوج درفوج لوگ ہوں گے اور یہ بھی کہا کہ تو ان باتوں کو لکھ لے اور شائع کر دے کہ آج تیری یہ حالت ہے پھر نہ رہے گی۔میں سب مقابلہ کرنے والوں کو پست کرکے ایک جماعت کو تیرے ساتھ کر دوں گا۔وہ کتاب موجود ہے مکّہ معظمہ میں بھی اس کا ایک نسخہ بھیجا گیا تھا۔بخارا میں بھی اور گورنمنٹ میں بھی۔اس میں جو پیشگوئیاں ۲۲ سال پیشتر چھپ کر شائع ہوئی ہیں وہ آج پوری ہو رہی ہیں۔کون ہے جو ان کا انکار کرے۔ہندو، مسلمان اورعیسائی سب گواہی دیں گے کہ یہ اس وقت بتایا گیا تھا جب میں اَحَدٌ مِّنَ النَّاسِ تھا۔اس نے مجھے بتایا کہ ایک زمانہ آئے گا کہ تیری مخالفت ہوگی مگر میں تجھے بڑھائوں گا یہاں تک کہ بادشاہ تیرے کپڑوں سے برکت ڈھونڈیں گے اب ایک آدمی سے پونے دو لاکھ تک تو نوبت پہنچ گئی دوسرے وعدے بھی ضرور پورے ہوں گے۔ (ملفوظات جلد ۴ صفحہ ۲۰۷ و ۲۰۸، ایڈیشن ۲۰۲۲ء) ہمارے متبعین پر بھی ایک زمانہ ایسا آوے گا کہ عروج ہی عروج ہوگا لیکن یہ ہمیں خبر نہیں کہ ہمارے دور میں ہویا ہمارے بعد ہو۔خدا تعالیٰ نے یہ وعدہ فرمایا ہے کہ بادشاہ تیرے کپڑوں سے برکت ڈھونڈیں گے۔سو یہ بات ابھی پوری ہونے والی ہے …یہ خدا کی سنّت ہے کہ اوّل گروہ غربا کو اپنے لیے منتخب کیا کرتا ہے اور پھر انہی کو کامیابی اور عروج حاصل ہوا کرتا ہے۔کوئی نبی نہیں گذرا کہ وہ (ظاہری حیثیت سے بھی) دنیا میں ناکامیاب رہا ہو۔ہمیں اس اَمر سے ہرگز تعجب نہیں کہ ہمارے متبعین امیر نہ ہوں گے۔امیر تو یہ ضرور ہوں گے لیکن افسوس اس بات سے آتا ہے کہ اگر یہ دولت مند ہوگئے تو پھر انہی لوگوں کے ہمرنگ ہوکر دین سے غافل نہ ہوجاویں اور دنیا کو مقدم کرلیں۔ (ملفوظات جلد ۵ صفحہ ۳۵۰، ایڈیشن ۲۰۲۲ء) مزید پڑھیں: جسمانی پاکیزگی کو ہماری روحانی پاکیزگی میں بہت کچھ دخل ہے