حضرت سہل بن سعد ؓنے بیان کیا کہ ایک عورت ایک چادر لے کر آئی اور عرض کیا: یارسول اللہؐ! یہ چادر میں نے خاص آپؐ کے اوڑھنے کے لیے بنی ہے۔ نبی کریمﷺنے وہ چادر ان سے اس طرح لی گویا آپؐ کو اس کی ضرورت ہے۔ پھر نبی کریمؐ اسے تہمد کے طور پر پہن کر ہمارے پاس تشریف لائے۔ صحابہؓ میں سے حضرت عبدالرحمٰن بن عوفؓ نے اس چادر کو چھوا اور عرض کی یا رسول اللہؐ! یہ مجھے عنایت فرما دیجیے۔ نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ اچھا۔ جتنی دیر اللہ نے چاہا آپؐ مجلس میں بیٹھے رہے پھر تشریف لے گئے اور اس چادر کو لپیٹ کر حضرت عبدالرحمٰن بن عوفؓ کے پاس بھجوا دیا۔ صحابہؓ نے اس پر ان سے کہا تم نے اچھی بات نہیں کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے وہ چادر مانگ لی۔ تمہیں معلوم ہے کہ نبی کریم ﷺکبھی سائل کو محروم نہیں فرماتے۔ اس پر حضرت عبدالرحمٰن بن عوفؓ نے کہا: اللہ کی قسم! میں نے تو صرف نبی کریمﷺسے یہ اس لیے مانگی ہے کہ جب میں مروں تو یہ میرا کفن ہو۔ سہلؓ نے بیان کیا کہ چنانچہ وہ چادر آپؓ کے کفن ہی میں استعمال ہوئی۔ (صحيح البخاري كتاب اللباس باب البُروْدِ وَالحِجرَۃ والشَّمْلَۃ حدیث: ۵۸۱۰) مزید پڑھیں: اللہ تعالیٰ خوبصورت ہے اور خوبصورتی کو پسند فرماتا ہے