٭… مختلف علمی و روحانی موضوعات پر تقاریر از علمائے سلسلہ کا اہتمام٭…حکومتی افسران سمیت معزز مہمانان کی شرکت اور اظہار خیال ٭…۲۳ ہزار ۲۵۲ احباب کی شمولیت محض اللہ تعالیٰ کے فضل و احسان کے ساتھ جماعت احمدیہ کینیڈا کو اپنا ۴۷واں جلسہ سالانہ انٹرنیشنل سنٹر میں مورخہ ۱۱تا۱۳؍جولائی ۲۰۲۵ء کو منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک جلسہ کی کامیابی کی خاطر کینیڈا بھر کی احمدیہ مساجد اور نماز سنٹرز میں تین روز تہجد کی نماز باجماعت ادا کی جاتی رہی۔جلسہ سے تقریباً ایک ہفتہ پیشتر، جلسہ کےليے ڈیوٹیاں انجام دینے والے جملہ کارکنان، بیت السلام مسجد میں جمع ہوئے۔ مورخہ ۱۰؍جولائی بروز جمعرات مکرم ملک لال خان صاحب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا نے جلسہ گاہ کا باقاعدہ معائنہ کیا اور کارکنان جلسہ کی سخت محنت پر شکریہ ادا کیا۔ امسال جلسہ دوبارہ ’’انٹرنیشنل سنٹر‘‘ میں منعقد کیا گیا۔ تاہم احباب جماعت سے درخواست کی گئی تھی کہ پارکنگ کےليے جگہ کی کمی کے پیش نظر، اپنی ذاتی گاڑیاں استعمال کرنے کی بجائے ٹورانٹو اور گردونواح کے احباب جماعت، جلسہ پر آنے جانے کےليے انتظام شدہ خصوصی بسوں کا استعمال کریں۔ چنانچہ امسال زیادہ بسوں کا انتظام کیا گیا۔ کاروں کی پارکنگ کے جملہ انتظامات بھی ’’انٹرنیشنل سنٹر‘‘کے ساتھ ساتھ دوسری قریب ترین پارکنگ والی جگہوں پر بھی کیے گئے تھے۔ پہلا دن: اگلے روز مورخہ ۱۱؍جولائی کو مقامی نماز جمعہ سے قبل حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے تازہ خطبہ جمعہ کی ریکارڈنگ دکھائی گئی جس کے بعد مکرم کلیم احمد ملک صاحب نائب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا نے نماز جمعہ و عصر پڑھائیں۔ نماز جمعہ و نمازعصر کی باجماعت ادائیگی کے بعد، حاضرین جلسہ نے طعام گاہ میں کھانا تناول کیا۔ افتتاحی اجلاس:دوپہر کے کھانے کے بعد تقریباً چار بجے جلسہ کی باقاعدہ کارروائی کا آغاز تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور نظم کے ساتھ کیا گیا۔ مکرم امیر صاحب نے اپنی افتتاحی تقریر میں احباب جماعت کو دعاؤں کی طرف توجہ دلائی نیز شاملین جلسہ کے لیے حضرت مسیح موعودؑ کی خصوصی دعائیں بھی پڑھ کر سنائیں۔ بعدہٗ مکرم فرحان اقبال قریشی صاحب مبلغ سلسلہ و نیشنل سیکرٹری تبلیغ نے ’’دہریہ معاشرے میں خدا کی تلاش‘‘ پر اور مکرم عبدالسمیع خان صاحب استاد جامعہ احمدیہ کینیڈانے ’’صداقت حضرت مسیح موعودؑ از روئے قرآن کریم‘‘ کے موضوعات پر تقاریر کیں۔ ان تقاریر کے بعد صوبہ انٹاریو کی دو اہم شخصیات محترمہ بونی کرومبی (Bonnie Crombie) صاحبہ لیڈر آف اونٹاریو لبرل پارٹی اور شفقت علی صاحب پریذیڈنٹ آف ٹریژری بورڈ (President of the Treasury Board) نے اظہار خیال کیا جس دوران ان دونوں معزز شخصیات نے جماعت احمدیہ کی کینیڈا اور ساری دنیا میں انسانی بہبود کی غرض سے کی جانے والی خدمات کو بےحد سراہا۔ پھر مکرم عبدالرشید انور صاحب نائب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا نے ’’احمدیت کوئی نیا دین نہیں‘‘ کے موضوع پر تقریر کی جس کے ساتھ جلسہ سالانہ کے پہلے دن کی کارروائی اختتام پذیر ہوئی۔ دوسرا دن: جلسہ سالانہ کے دوسرے اجلاس کا آغاز مورخہ ۱۲؍جولائی بروز ہفتہ ٹھیک گیارہ بجے مکرم ہادی علی چودھری صاحب مربی سلسلہ و نائب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا کی زیر صدارت تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور نظم کے ساتھ ہوا۔ بعدازاں مکرم محمد اسلم داؤد صاحب چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ کینیڈا نے ’’حضرت محمد مصطفیﷺ کی حیات طیبہ اور انسانیت‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ بعد ازاں جناب میئر آف وان سٹی نے شاملین جلسہ سے مخاطب ہوتے ہوئے جماعت احمدیہ کی شہر وان کے لیے خدمات کو سراہا۔ پھر مکرم محمد نوید منگلا صاحب مبلغ سلسلہ نے ’’مغربی معاشرے میں بچوں کی اخلاقی تربیت‘‘ پر اور مکرم اعزاز خان صاحب نے ’’اعلیٰ اخلاق، تربیت کا ذریعہ‘‘ کے موضوعات پر تقاریر کیں۔ ایک نظم کے بعد معزز مہمانان کے اظہار خیال کا سلسلہ جاری رہا جس دوران قریباً ۱۵؍مہمانان شاملین جلسہ سے مخاطب ہوئے۔ اس کے بعد مکرم ہادی علی چودھری صاحب نے ’’آئمۂ سلف کے نزدیک خاتم النبیین کے معنے‘‘ پر تقریر کی۔ اس کے بعد وقفہ برائے طعام ہوا۔ بعد ازاں دن چار بجے نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں جس کے بعد جلسہ سالانہ کا تیسرا اجلاس مکرم سہیل مبارک شرما صاحب مربی سلسلہ و نائب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا کی زیر صدارت شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم و نظم کے بعد مکرم عمیر احمد صاحب مبلغ سلسلہ نے ’’منشیات اور شراب نوشی کے خلاف جہاد‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ بعد ازاں مکرم آصف خان صاحب نے بعض معزز مہمانوں کا تعارف کروایا۔ ایک خاتون وزیر مستورات کے جلسہ گاہ میں بھی خطاب کرنے گئیں۔ ان کے علاوہ ‘‘First Canadian’’ کی نمائندہ خاتون محترمہ کلیئر سول نے بھی اپنی مقامی زبان اور بعد ازاں انگریزی میں اظہار خیال کیا۔ مکرم امیر صاحب نے ذیلی تنظیموں (انصار، خدام و اطفال) کو دوران سال حسن کارکردگی پر علم انعامی و اعزازات دیے۔ اس کے علاوہ کالج و یونیورسٹیوں کے امتحانات اعلیٰ نمبروں سے پاس کرنے والوں کو بھی اسناد دی گئیں۔ مکرم امتیاز احمد سرا صاحب مبلغ سلسلہ نے ’’استحکام خلافت کےليے ہماری ذمہ داریاں‘‘ اور مکرم سہیل مبارک شرما صاحب مربی سلسلہ و نائب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا نے ’’انا خیرکم لاھلی - میں تم میں سے اپنے اہل خانہ کے ساتھ سلوک میں بہترین ہوں‘‘ کے موضوعات پر تقاریر کیں۔ اس کے ساتھ ہی جلسہ سالانہ کا یہ تیسرا اجلاس اختتام پذیر ہوا جس کے بعد شاملین جلسہ نے شام کا کھانا تناول کیا۔ تیسرا اور آخری دن: جلسہ سالانہ کے آخری روز اختتامی اجلاس کا آغاز زیرصدارت مکرم امیر صاحب ٹھیک گیارہ بجے تلاوت قرآن کریم و ترجمہ اور نظم کے ساتھ ہوا جس کے بعد مکرم نبیل احمد صاحب مبلغ سلسلہ نے ’’موزوں شریک حیات‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ بعد ازاں ٹورانٹو کی میئر مسز اولیاوجاو(اہلیہ مسٹرجیک لٹن، Late - سابق لیڈر این ڈی پی) نے حاضرین جلسہ سے مخاطب ہوکر کہا کہ آج کل دنیا کے نازک حالات میں ہمارے ليے ازحد ضروری ہے کہ ہم آپس میں متحد ہو کر انسانی بھلائی کےليے کام کریں۔ اس کے بعد مکرم شاہد منصور صاحب لوکل امیر پیس ولیج جماعت نے ’’ایماندارانہ زندگی گزارنا‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ ایک نظم کے بعد مکرم امیر صاحب نے اپنی اختتامی تقریر میں اللہ تعالیٰ کی نعمتوں پر شکر، ایمان کی حفاظت، اسلام کی تبلیغ اور اخلاقی و عملی اصلاح کی طرف توجہ دلائی۔ آخر پر آپ نے دعا کروائی۔ امسال جلسہ سالانہ کینیڈا پر کل حاضری۲۳؍ہزار ۲۵۲؍تھی۔ الحمد للہ (رپورٹ:ناصراحمد وینس۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) مزید پڑھیں: جماعت احمدیہ فرانس کے بتیسویں جلسہ سالانہ ۲۰۲۵ء کا بابرکت انعقاد