تنزانیہ میں ہر سال ۸؍اگست کو ’کاشتکاروں کا دن‘ عام تعطیل کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس مناسبت سے ملک کے جو علاقے زرعی پیداوار کے لحاظ سے معروف ہیں وہاں ماہِ اگست کے پہلے ہفتہ کے دوران بڑے پیمانے پر Nane-naneنمائشوں کا انعقا د کیا جاتا ہے۔ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے جماعت احمدیہ تنزانیہ بک سٹال لگا کر تبلیغ کا فریضہ سرانجام دیتی ہے۔ امسال خدا تعالیٰ کے فضل و کرم سے دارالحکومت ڈوڈومہ، موروگورو، اَروشا، مبیا، ٹبورا، سمِیُو، موانزہ اور لِنڈی ریجنز میں بک سٹال لگانے کی توفیق ملی۔ الحمدللہ علیٰ ذالک ان بک سٹالز پر جماعت احمدیہ کی طرف سے مختلف زبانوں میں شائع کردہ قرآن کریم کے تراجم کی نمائش کی گئی۔ اس کے علاوہ سواحیلی اور انگریزی زبانوں میں شائع کردہ جماعتی کتب اور سواحیلی ماہنامہ Mapenzi ya Mungu بھی رکھا گیا تھا۔ بک سٹالز کو دیدہ زیب بینرز کی مدد سے سجایا گیا تھا۔ حضرت مسیح موعودؑ کی تصویر اور ’محبت سب کےليے، نفرت کسی سے نہیں‘ والے بینرز زائرین کو متاثر کرتے رہے۔ اکثر مقامات پر بک سٹال کے ساتھ ہی نماز پڑھنے کی جگہ بھی بنائی گئی تھی۔ موروگورو میں منعقد ہونے والی نمائش میں ریجن کی طرف سے بک سٹال کے ساتھ ساتھ جامعہ احمدیہ تنزانیہ کی طرف سے بھی ایک سٹال لگایا گیا تھا۔ یہاں ٹی وی کے ذریعہ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے دورہ جات، خطابات اور دیگر جماعتی سرگرمیوں کی ویڈیوز دکھائی گئیں جو زائرین کی توجہ کا مرکز بنیں۔ معاونین بڑی مستعدی اور خوش مزاجی سے آنے والے لوگوں کو خوش آمدید کہتے اور جماعت کا تعارف کرواتے رہے۔ معلمین کرام اور داعیان الیٰ اللہ ہمہ وقت سٹالز پر موجود رہے اور سوالات کے جواب دیتے رہے۔ سٹال پر آنے والے احباب میں مختلف عناوین پر پمفلٹس تقسیم کیے گئے اور اسی طرح ان نمائشوں میں خدام کے ذریعہ مجموعی طور پر تقریباً ۲۰؍ہزار سے زائد لوگوں سے رابطہ کرکے انہیں جماعت کا پیغام پہنچایا گیا۔ مٹوارہ اور Lindi کے ریڈیوز کے ذریعہ بھی جماعت کے سٹال کا اعلان کروایا گیا۔ ریجن فروخت شدہ کتب کی مالیت(تنزانین شلنگ) تعداد پمفلٹسڈوڈومہ ۴۵۲,۳۵۰ ۱,۲۰۰موروگورو ۴۵۲,۰۰۰ ۷۰۰جامعہ تنزانیہ ۸۶۶,۷۶۵ ۲۵۰اَروشا ۶۵۰,۲۶۰ ۲,۵۰۰مبیا(Mbeya) ۴۰۰۰ ۴۵۰،۰۰۰ٹبورا ۴۱۰,۴۰۰ ۱,۵۰۰سمِیُو(Simiyu) ۶۰۰ ۵۸،۰۰ موانزہ ۱۲۰,۰۰۰ ۵۰۰لِنڈی (Lindi) ۱۷,۰۰۰ ۸۷,۰۰۰ مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے سٹالز کا دورہ کیا جن میں مذہبی حلقوں کے علاوہ پولیس، فوج، نجی اور سرکاری اداروں کے عہدیداران، طلبہ و طالبات، ڈاکٹرز، وکلاء، اساتذہ اور دیگر احباب بھی شامل تھے۔ سب نے اسلام اور جماعت احمدیہ کے امن کے پیغام کو خوب سراہا۔ Rukwaریجن کے ریجنل کمشنر Makongoro Nyerereصاحب نمائش کے آخری دن بطور مہمانِ خصوصی مدعو تھے۔ انہیں جماعتی کتب کا تحفہ پیش کیا گیا جبکہ انہوں نے چند مزید کتب بھی خریدیں۔ موصوف نے بتایا کہ میرا جماعت احمدیہ کے ساتھ بہت پرانا تعلق ہے، اس لیے میں آپ کے بک سٹال پر سلام کرنے آیا ہوں۔ موانزہ شہر میں ہونے والی نمائش میں ایک غیر از جماعت حسین صاحب تشریف لائے اور بتایا کہ انہیں چند ہفتے قبل ہی جماعت احمدیہ سے تعارف حاصل ہوا جب انہوں نے جلسہ سالانہ یوکے کے پروگرام تنزانیہ کےمقامی چینل STAR TV پر دیکھے۔ انہوں نے بک سٹال سے چند کتب بھی خریدیں۔ موصوف جماعت کے بارے میں مزید علم حاصل کررہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کاوشوں کو قبول فرمائے، ان کے نیک ثمرات پیدا فرمائے اور تمام خدمت کرنے والوں کو جزائے خیر سے نوازے۔ آمین (رپورٹ:شہاب احمد۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل) مزید پڑھیں: مجلس خدام الاحمدیہ بوما ریجن، کونگو سنٹرل کے زیر اہتمام جماعتی زمین پر ایک وقار عمل