https://youtu.be/bGyKhID8rag ٭… حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام٭… امیر صاحب کے ساتھ واقفین نو بچوں کا خصوصی اجلاس ٭… ۹؍ہزار ۷۱۳؍احباب کی شمولیت محض اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ امریکہ کا ۷۵واں جلسہ سالانہ Richmond, Virginia میں موجود کنونشن سینٹر میں مورخہ ۴تا۶؍جولائی ۲۰۲۵ء کو منعقد ہوا۔ امسال جلسہ سالانہ کے ليے افسر جلسہ سالانہ مکرم ملک بشیر احمد صاحب، افسر جلسہ گاہ مرزا احسان نصیر احمد صاحب اور افسر خدمت خلق مکرم عبد اللہ ڈبا صاحب (صدر مجلس خدام الاحمدیہ) مقرر ہوئے۔ جلسہ سالانہ کی تیاری میں دیگر انتظامات کے ساتھ ساتھ اس سال ڈیجیٹل انوینٹری سسٹم اور پری رجسٹریشن کی سہولت بھی متعارف کروائی گئی۔ مکرم صاحبزادہ مرزا مغفور احمد صاحب امیر جماعت احمدیہ امریکہ نے ۳؍جولائی بروز جمعرات شام ساڑھے چھ بجے رچمنڈ کنونشن سینٹر میں افسر جلسہ سالانہ، افسر جلسہ گاہ اور افسر خدمت خلق صاحبان کے ساتھ جلسہ سالانہ کے انتظامات کا معائنہ کیا۔ بعدازاں سوا نو بجے تقریب کا آغاز ہوا۔ تلاوت قرآن کریم کے بعد مکرم امیر صاحب نے تمام کارکنان کو مہمانان حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی عاجزی اور خوش اخلاقی کے ساتھ خدمت کرنے کی نصیحت کی۔ دعا کے ساتھ یہ تقریب اختتام پذیر ہوئی۔ نماز مغرب و عشاء کے بعد تمام شاملین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ پہلا دن:مورخہ ۴؍جولائی بروز جمعۃ المبارک صبح نو بجے کے قریب باقاعدہ رجسٹریشن کا عمل شروع ہوا۔ امریکہ بھر سے احباب جماعت ہوائی و زمینی سفر طے کرکے جلسہ میں شمولیت کے لیے تشریف لائے۔ دوپہر بارہ بجے ظہرانہ کے بعد تمام احباب نماز جمعہ کی ادائیگی کے ليے جلسہ گاہ میں تشریف لے گئے۔ مقامی نماز جمعہ کی ادائیگی سے قبل حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا اس دن کا فرمودہ خطبہ جمعہ احباب کو سنایا گیا۔ مکرم اظہر حنیف صاحب مبلغ انچارج جماعت احمدیہ امریکہ نے نماز جمعہ و عصر پڑھائیں۔ تقریب پرچم کشائی: جلسہ سالانہ کا باقاعدہ آغاز دوپہر سوا چار بجے پرچم کشائی کی پُر وقار تقریب سے ہوا۔ کنونشن سینٹر کی انٹرنس میں پرچم کشائی کےليے ایک مخصوص جگہ بنائی گئی تھی۔ مکرم امیر صاحب نے لوائے احمدیت، مکرم مبلغ انچارج صاحب نے قومی پرچم اور مکرم مرزا عبد الغفار صاحب صدر جماعت احمدیہ رچمنڈ نے ریاست ورجینیا کا پرچم بلند کیا۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے دعا کروائی۔ پہلا اجلاس:ٹھیک ساڑھے چار بجے جلسہ کا افتتاحی اجلاس زیر صدارت مکرم امیر صاحب تلاوت قرآن کریم سے شروع ہوا جو مکرم سلمان طارق صاحب مبلغ سلسلہ میری لینڈ ہیڈ کوارٹر نے کی اور اس کا ترجمہ مکرم بشیر اسد صاحب نے پیش کیا۔ نظم مکرم خالد منہاس صاحب نے پیش کی اور ترجمہ عمر شہید صاحب نے پیش کیا۔ مکرم امیر صاحب امریکہ نے تمام حاضرین کوخوش آمدید کہا اور جلسہ سالانہ کے موقع پر حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا ارسال کردہ خصوصی پیغام انگریزی اور اردو میں پڑھ کر سنایا۔ پیغام سنانے کے بعد مکرم امیر صاحب نے کہا کہ ہمیں حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی ان ہدایات پر پورا پورا عمل کرنا چاہيے اور پھر دعا کروائی۔ بعدازاں ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں:’’اللہ ہمارا گواہ ہے اور اُسی نے ہی ہمارا نام مسلمان رکھا‘‘از مکرم منصور قریشی صاحب، ’’آنحضرت محمدﷺ - سب سے اوّل افضل اور اکمل ترین مسلمان‘‘ از مکرم عثمان مبووے صاحب اور ’’جلسہ سالانہ-پس منظر، اغراض و مقاصد اور تدریجی ترقی‘‘ از مکرم حبیب شفیق صاحب۔ مکرم امیر صاحب نے جماعت کو یہ خوشخبری سنائی کہ خدا تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ امریکہ نے ریاست ورجینیا میں ۲۹۳؍ایکڑ زمین خریدی ہے۔ اجلاس کے اختتام پر چند اعلانات کیے گئے۔ اس کے معاً بعد شعبہ وقف نو کے زیرنگرانی واقفین نو بچوں کے ساتھ امیر صاحب نے ایک اجلاس منعقد کیا جو نیشنل سیکرٹری صاحب وقف نو مکرم مرزا حارث احمد صاحب کے زیر انتظام ہوا۔ بعد ازاں شام تقریباً سات بجے تمام شاملین کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا اور پونے نو بجے نماز مغرب و عشاء ادا کی گئیں جس کے ساتھ پہلے دن کا اختتام ہوا۔ دوسرا دن: دوسرے دن کا بابرکت آغاز نماز تہجد سے ہوا جو صبح چار بجے جلسہ گاہ میں مکرم حافظ اُسیدالدین صاحب نے پڑھائی۔ مکرم اسامہ رحمان صاحب مبلغ سلسلہ نے نماز فجر پڑھائی اور ’تشکر‘ کے موضوع پر درس دیا۔ صبح سات بجے شاملین جلسہ کے لیے ڈائننگ ہال میں ناشتہ کا اہتمام کیا گیا تھا جبکہ رجسٹریشن کا عمل بھی ساتھ جاری رہا۔ دوسرا اجلاس: جلسہ سالانہ کا دوسرا اجلاس صبح دس بجے مکرم ڈاکٹر نسیم رحمت اللہ صاحب نائب امیر جماعت احمدیہ امریکہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن کریم مکرم حافظ مصباح الدین صاحب نے پیش کی جبکہ مکرم مبارک بشیر صاحب نے اس کا ترجمہ پیش کیا۔ نظم مکرم لبیب جنود صاحب مبلغ سلسلہ نے پڑھی جس کا ترجمہ مکرم مزمل جلال صاحب مبلغ سلسلہ نے پیش کیا۔ اس کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’جدید سرمایہ دارانہ نظام پر اسلامی تعلیمات‘‘ از مکرم محمد احمد چودھری صاحب، ’’جنت کے حصول کے لیے جان و مال کی قربانی‘‘ از مکرم سلام بھٹی صاحب، ’’غض بصر- پاکیزگی کے قیام اور معاشرے کے تحفظ کا ذریعہ‘‘ از خاکسار (مطیع اللہ جوئیہ، مبلغ سلسلہ)، ’’حضرت مولوی عبدالکریم صاحب سیالکوٹی رضی اللہ عنہ- مسلمانوں کے لیڈر‘‘ از مکرم قاسم رشید صاحب اور ’’خدا کے دوست بنو تا وہ بھی تمہارا دوست بن جائے‘‘ از مکرم عدنان احمد بھلی صاحب مبلغ سلسلہ۔ اجلاس کے اختتام پر چند اہم اعلانات کیے گئے۔ نماز ظہر و عصر ایک بج کر پندرہ منٹ پر باجماعت ادا کی گئیں جس کے بعد شاملین جلسہ کی خدمت میں دوپہر کا کھانا پیش کیا گیا۔ تیسرا اجلاس: شام قریباً چار بجے مکرم اظہر حنیف صاحب نائب امیر و مبلغ انچارج جماعت احمدیہ امریکہ کی زیر صدارت تیسرا اجلاس منعقد ہوا۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد مکرم منعم نعیم صاحب چیئرمین ہیومینٹی فرسٹ امریکہ نے ’’فلاح و بہبود کے لیے جماعت احمدیہ کی خدمات‘‘ کے موضوع پر تقریر کی جس میں آپ نے جماعت احمدیہ کے فلاحی منصوبہ جات کا تفصیل سے ذکر کیا۔ اس کے بعد مکرم امجد محمود خان صاحب نیشنل سیکرٹری امور خارجیہ نے مہمان مقررین کا تعارف کرایا۔ نیز ’احمدیہ مسلم ہیومینٹیرین ایوارڈ‘ میری لینڈ ریاست کے سینیٹر مسٹر کرس وین ہالن (Chris Van Hollen) صاحب کو ان کی شاندار خدمات کے اعتراف میں دینے کا اعلان کیا گیا۔ موصوف خود تشریف نہیں لاسکے تھے مگر ان کا خصوصی ویڈیو پیغام تمام شاملین جلسہ کو سنایا گیا۔ دیگر مہمانان کرام میں سے درج ذیل افراد حاضرین جلسہ سے مخاطب ہوئے: Hon. Danny Avula, Mayor, City of Richmond, Hon. Ghazala Hashmi, Member, Virginia State Senate, Hon. Kannan Srinivasan, Member, Virginia State Senate, Hon. Saddam Salim, Member, Virginia State Senate, Hon. Schuyler Vanvalkenberg, Member, Virginia State Senate, Hon. Joshua Cole, Member, Virginia House of Delegates, Dr. Scott Weiner, Supervisory Policy Analyst, U.S. Commission on International Commission, Professor Heather Ferguson اور Claremont Mckenna College۔ یہ اجلاس شام ساڑھے پانچ بجے مکمل ہوا جس کے بعد تبلیغی و حکومتی مہمانان خصوصی عشائیہ کے ليے ڈائننگ ہال تشریف لے گئے۔ تقریباً سوا چھ بجے تقریب آمین منعقد ہوئی۔ قبل از نماز مغرب و عشاء خاکسار(شمشاد احمد ناصر، مبلغ سلسلہ) نے امریکہ میں گذشتہ سال وفات یافتگان کے نام بغرض دعا پڑھ کر سنائے۔ اجلاس مستورات: مستورات نے اپنے دو علیحدہ اجلاسات منعقد کیے۔ پہلا اجلاس صبح دس بجے شروع ہوا۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’منہاج الطالبین: اعلیٰ اخلاقی اقدار کے حصول کی جدوجہد‘‘ از مکرمہ نادیہ احمد صاحبہ، ’’جدید معاشروں کے فریب سے بچاؤ کے بارہ میں اسلامی تعلیمات‘‘ از مکرمہ عطیہ ظفر صاحبہ، ’’خلافتِ احمدیہ۔ہماری راہنما‘‘ از مکرمہ فریحہ حمید صاحبہ اور ’’اسلامی خدمت کو خدا کی نعمت سمجھو‘‘ از مکرمہ فزا ناصر صاحبہ۔ تقاریر کے بعد امتیازی طالبات میں انعامات و اسناد تقسیم کی گئیں۔ دوپہر کے کھانے کے بعد شام چار بجے مستورات کے دوسرے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن کریم اور نظم سے ہوا۔ مکرمہ درثمین پراپلا صاحبہ نے اسلام احمدیت میں اپنے روحانی سفر کا اثر انگیز احوال بیان کیا۔ اس کے بعد ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’وصیت کے ذریعہ اللہ تعالیٰ سے اپنا تعلق مضبوط کریں‘‘ از ڈاکٹر ہبۃ الوحید غنی صاحبہ اور ’’جلسہ سالانہ: ایک خاص روحانی اجتماع‘‘ از مکرمہ دیا بکر صاحبہ نیشنل صدر لجنہ اماءاللہ امریکہ۔ آخر میں نو مبائعات کے اعزاز میں ناصرات نے خوش الحانی سے قصیدہ پیش کیا۔ تیسرا دن: جلسہ سالانہ کے تیسرے اور آخری دن کا آغاز بھی صبح چار بجے باجماعت نماز تہجد سے ہوا جو مکرم حافظ امان احمد صاحب نے جلسہ گاہ میں پڑھائی۔ نماز فجر مکرم محمد ارشاد ملہی صاحب مبلغ سلسلہ نے پڑھائی اور ’قرآن کریم کی اہمیت اور برکات‘ کے موضوع پر درس دیا۔ صبح سات بجے سے شاملین جلسہ کے لیے ناشتے کا انتظام ڈائننگ ہال میں کر دیا گیا۔ اختتامی اجلاس:جلسہ سالانہ کے اختتامی اجلاس کا آغاز ٹھیک صبح دس بجے ہوا جس کی صدارت مکرم امیر جماعت احمدیہ امریکہ نے کی۔ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو مکرم مبارک کوکوئی صاحب نے کی اور ترجمہ مکرم رحیم لطیف صاحب نے پیش کیا۔ پھر مکرم بلال راجہ صاحب نے خوش الحانی کے ساتھ اردو نظم پیش کی جس کا انگریزی ترجمہ مکرم بصیر راڈنی صاحب نے کیا۔ بعد ازاں مندرجہ ذیل شعبہ جات و ذیلی تنظیموں نے غیر معمولی کارکردگی والے ممبران کو سٹیج پر مدعو کیا اور مکرم امیر صاحب نے ان میں انعامات تقسیم کیے:حفظ قرآن، تعلیمی ایوارڈز، اشاعت، تربیت (طاہر اکیڈمی)، مجلس انصاراللہ اور مجلس اطفال الاحمدیہ۔ بعد ازاں حسب روایت مکرم امیر صاحب نے سال کی بہترین مجالس مجلس خدام الاحمدیہ اشکاش اور مجلس اطفال لاحمدیہ اٹلانٹا کو علم انعامی سے نوازا۔ بعدہٗ ان موضوعات پر تقاریر ہوئیں: ’’ذکرِ حبیب: اخلاق فاضلہ کے آئینہ میں‘‘ از مکرم احسن محمود خان صاحب نیشنل سیکرٹری رشتہ ناطہ، ’’مغربی معاشرے میں اسلامی اقدار کا احیا‘‘ از خاکسار (شمشاد احمد ناصر، مبلغ سلسلہ) اور ’’اوائل خلافت کے خلاف سازشیں اور خلافتِ احمدیہ کا اسلام کی نشأۃ ثانیہ میں کردار‘‘ از مکرم مبلغ انچارج صاحب۔ مکرم امیر صاحب نے اپنی اختتامی تقریر میں احباب جماعت کو اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنے اور عبادات اور مالی قربانیوں کے معیار بلند کرنے کی طرف توجہ دلائی۔ نیز حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے لیے دعا کی تحریک بھی کی۔ اس کے بعد آپ نے اختتامی دعا کروائی۔ امسال جلسہ سالانہ کی حاضری ۹؍ہزار ۷۱۳؍رہی۔ اختتامی اجلاس کے فوراً بعد نماز ظہر و عصر باجماعت ادا کی گئیں اور اس طرح بابرکت جلسہ سالانہ امریکہ ۲۰۲۵ء کا کامیاب اختتام بخیریت ہوا۔ الحمدللہ علیٰ ذالک اللہ تعالیٰ تمام کارکنان اور رضاکاروں کو احسن جزا عطا فرمائے اور جلسہ سالانہ کے جو مقاصد ہیں انہیں حاصل کرنے کی توفیق دے۔ آمین (رپورٹ: سید شمشاد احمد ناصر اور مطیع اللہ جوئیہ۔ نمائندگان الفضل انٹرنیشنل) ٭…٭…٭ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکا جلسہ سالانہ امریکہ ۲۰۲۵ء کے موقع پر بصیرت افروز پیغام مکرم امیر صاحب جماعت امریکہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمد یہ امریکہ اپنا 75واں جلسہ سالانہ منعقد کر رہی ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کا فضل ہے کہ جماعت احمد یہ بہت سے نشیب و فراز سے گزرنے کے باوجود ترقی کی منزلیں طے کر رہی ہے۔ پس اس بات کو ہمیشہ یادرکھیں کہ اگر اللہ تعالیٰ کا فضل ہو تو بعض نامساعد حالات سے بھی انسان گزر جاتا ہے۔ لیکن ساتھ ہی ترقی کرنے والی قومیں اپنی تاریخ کو بھی یادر کھتی ہیں اور اسی سے سبق سیکھتی ہیں۔ شروع کے مبلغین جو یہاں آئے انہوں نے کوششیں کیں اور مقامی لوگوں کو اسلام کا پیغام پہنچا کر احمدیت اور حقیقی اسلام میں شامل کیا۔ ان میں بہت سے مخلصین پیدا ہوئے لیکن بعد میں ان کی نسلیں اس طرح نہ سنبھالی گئیں جس طرح سنبھالی جانی چاہیے تھیں۔ پس یہ بات آپ لوگوں کو سامنے رکھنی چاہیے کہ اس سے سبق سیکھتے ہوئے آپ نے اپنی نسلوں کو جماعت سے منسلک رکھنا ہے۔ جلسہ سالانہ اسی مقصد کے لئے منعقد ہوتا ہے کہ علمی، روحانی اور اخلاقی ترقی کے حصول کے لئے ہم اکٹھے ہوں۔ یہاں مختلف موضوعات پر خطابات سنیں اور پھر اس پر عمل کریں اور اپنی نسلوں سے بھی ان پر عمل کروانے کی کوشش کریں۔ اب تو مختلف قوموں کے لوگ یہاں جمع ہو چکے ہیں اور ابتدائی لوگوں کی طرح صرف مقامی امریکن لوگ ہی جماعت کے ممبر نہیں بلکہ مختلف قوموں کے مجموعے سے جماعت احمدیہ میں ایک اکائی کا نظام پیدا ہو چکا ہے۔ اگر ہم نے اس کی اہمیت کو نہ سمجھا اور اپنی نسلوں کو جماعت سے حقیقی رنگ میں نہ جوڑا اور اس مقصد کو حاصل کرنے کی کوشش نہ کی تو پھر اس کا نتیجہ بھی ان ابتدائی لوگوں کی نسلوں کی طرح ہو سکتا ہے جو جماعت سے دور ہو گئیں۔ پس بڑے خوف کا مقام ہے۔ اسی طرح اب امریکہ میں پاکستان سے بھی بہت سے احمدی آچکے ہیں۔ پاکستان سے آئے مہاجرین سے میں کہتا ہوں کہ یہاں آکر صرف دنیاوی ترجیحات میں ہی نہ ڈوب جائیں بلکہ دین کو دنیا پر مقدم کرنے کے عہد کو پورا کریں۔ دین سے تعلق رکھیں۔ اپنے بچوں کو اپنے نمونے دکھائیں ورنہ نسلیں دینی لحاظ سے برباد ہو جاتی ہیں۔ ہمیشہ یادرکھیں آپ کا یہاں آنا اس لیے تھا کہ پاکستان میں دینی آزادی نہیں تھی۔ پس اس بات کو ہمیشہ سامنے رکھیں۔ ہماری اول ترجیح دین ہے اور جلسوں کا انعقاد بھی اسی لئے ہوتا ہے جیساکہ میں نے پہلے کہا ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی بیعت کا حق ادا کرنے کے لئے آپ کے ان الفاظ کو ہمیشہ سامنے رکھیں کہ اس جلسہ کو کوئی دنیاوی میلہ نہ سمجھو۔ پس جب اسے دینی فیض حاصل کرنے کا اجتماع سمجھیں گے تو پھر اس کے پروگراموں سے بھی بھر پور فائدہ اٹھائیں گے۔ نہ صرف ان تین دنوں میں بلکہ اپنی زندگی کے باقی دنوں میں بھی۔ اللہ تعالیٰ کرے کہ آپ لوگ خدا تعالیٰ کے ساتھ تعلق میں بھی بڑھنے والے ہوں اور اپنی روحانی اور علمی حالت کو بھی بہتر کرنے والے ہوں۔ دنیا کی چکا چوند سے بچنے والے ہوں۔ دنیاوی لذات آپ کا مقصود نہ ہوں۔ اپنی نسلوں کے سامنے نیک نمونے دکھانے والے ہوں۔ اسلام کے پیغام کو اپنے ملک کے ہر کونے میں پہنچانے والے ہوں۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے جھنڈے تلے دنیا کو لانے والے ہوں تاکہ دنیا امن، پیار، محبت کا گہوارہ بنے۔ دنیا کے فسادات ختم ہوں اور اللہ تعالیٰ کے فضلوں کے وارث بنتے چلے جائیں اور خدائے واحد کی حکومت تمام دنیا میں قائم ہو۔ خدا کرے کہ اس کے لئے آپ سب بھرپور کوشش کرنے والے ہوں۔ آمین مزید پڑھیں: ہیومینٹی فرسٹ گیانا کے تحت میڈیکل مشن کا انعقاد